Common frontend top

ذوالفقار چوہدری


نواز شریف کی ریلیف دینے کی خواہش اور بیوروکریسی


لیزا کیش ہینس نے کہا ہے کہ قیادت کا کام دوسروں کی کسی خاص فیصلے کی طرف رہنمائی کرنا ہے جس سے وہ خود کو بااختیار اور مکمل محسوس کریں ایسا کیونکر ممکن ہو سکتا ہے یہ اوپر نفری نے بتایا۔’’قیادت ایسا صرف اپنے نیچے کام کرنے والوں کو ہمدردی کا احساس دلا کر اور ان سے غیر مشروط تعلق بنا کر ہی کر سکتی ہے‘‘۔ بدقسمتی سے پاکستانیوں کو قیام پاکستان کے بعد کالونیل سسٹم کی تربیت یافتہ بیورو کریسی ملی جس کی ٹریننگ عوام کی خدمت نہیں بلکہ ایک غلام قوم کو زیر نگین رکھنے کی تھی اور
جمعرات 18 اپریل 2024ء مزید پڑھیے

ملک صرف ایٹم بم سے ہی تباہ نہیں ہوتے!!

جمعرات 04 اپریل 2024ء
ذوالفقار چوہدری
گھانا کے عالمی شہرت یافتہ دانشور اور درجنوں کتب کے مصنف اسرائیل مزیدآیبور نے کہا ہے ’’ملک صرف ایٹم بم سے ہی تباہ نہیں ہوتے بلکہ جس ملک کے حکمرانوں کو اپنی جیب عوام کی زندگیوں اور بہبود سے زیادہ عزیز ہو ان کی کرپشن سے بھی ملک تباہ ہو جاتے ہیں۔ کرپشن کے حوالے سے یہ بات تسلیم شدہ ہے کہ یہ شروع بھی اوپر سے ہوتی ہے اورختم بھی طاقتوروں کے احتساب سے ہو سکتی ہے۔ ہمارے اہل اقتدار ملک میں کرپشن کے خاتمے کے دعویدار ہیں اور انسداد بدعنوانی کے لیے ایک نہیں، تین
مزید پڑھیے


پیرا میڈیکس ملازمین کی پنشن اور اے جی آفس کا رویہ!

جمعرات 28 مارچ 2024ء
ذوالفقار چوہدری
معروف امریکی مصنف سوسان ملیر نے ریٹائرمنٹ کا مطلب بہت ہی کم وسائل میں خوشیاں تلاش کرنا بتایا ہے۔ ویسے تو دنیا بھر بالخصوص ترقی پذیر ممالک میں پبلک سیکٹرمیں تنخواہیں پرائیویٹ سیکٹر کے آٹے میں نمک کے مترادف ہوتی ہیں مگر اس کے باوجود نوجوانوں کی پہلی ترجیح خاص طور پر پاکستانیوں کی سرکاری نوکری ہوتی ہے اور اس کی وجہ سرکار کا اپنے ملازمین کو نجی شعبہ سے قدر بہتر سماجی تحفظ فراہم کرنا ہے۔ سرکاری نوکری میں کم ہی سہی مگر ہر ماہ تنخواہ برابر ملتی ہے ہر سال انکریمنٹ بھی اور تعلقات کے حساب سے ترقی
مزید پڑھیے


اختیارات وقانون کے غلط استعمال کاوتیرہ!

جمعرات 21 مارچ 2024ء
ذوالفقار چوہدری
امریکہ کی معروف کریمنل سائیکالوجسٹ پیٹریشیا کارویل نے کہاہے کہ طاقت اور اختیارات کا غلط استعمال تمام برائیوں کی جڑ ہے کس طرح! اس کا جواب ٹیڈ نوجینٹ نے یوں دیا ہے کہ جب ریاست کی رٹ نہ ہو، قانون طاقتور کو نکیل ڈالنے میں بے بس ہو تو ریاست بدعنوانی دھوکہ دہی اور کرپشن کے سمندر میں پھولی ہوئی لاش کی مانند رہ جاتی ہے۔ پاکستان میں پھر بھی ایک بھرم تھا کہ اشرافیہ کی اقتدار اور مفادات کی جنگ میں بھلے ہی جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا معاملہ ہو مگر غریب کو تاخیر سے ہی
مزید پڑھیے


قرض کی مے ،مگر کب تک

جمعه 15 مارچ 2024ء
ذوالفقار چوہدری
لی ایچ ہیملٹن نے کہا تھا امداد وہاں کام کر سکتی ہے جہاں گڈ گورننس ہو، جہاں حکومتوں کی اپنے لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے میں دلچسپی ہی نہ ہو وہاں امداد کرپشن کے فروغ کا ذریعہ ہی بنتی ہے۔وزارت خزانہ نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں پاکستان کی معیشت کو درپیش 8 بڑے خطرات کی نشاندہی کی ہے،جس میں میکرو اکنامک عدم توازن،بڑھتے ہوئے قرضے،سرکاری اداروں کے خسارے، ماحولیاتی تنزلی،پبلک پرائیویٹ شراکت داری کو لاحق خطرات، صوبائی مالیاتی نظم وضبط اور گورننس کے مسائل شامل ہیں۔وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ رواں سال کے حوالے سے
مزید پڑھیے



’’جمال فرش و فلک‘‘

جمعرات 07 مارچ 2024ء
ذوالفقار چوہدری
گزشتہ دنوں برادرم اقبال حسین اقبال لاہور تشریف لائے تو حیدر خان حیدر کی کتاب ’’جمال فرش و فلک‘‘ بچوں اور نوجوانوں کے لئے ماحولیاتی شعری کا گلدستہ ہدیہ کی۔ جمال فرش و فلک کے نام سے پہلا تاثر یہی تھا کہ گلگت بلتستان کی فطری حسن اور سحر انگیزی کا تذکرہ ہو گا کیونکہ جمالیات کا تعلق حسن اور اس کیفیات و مظاہر سے ہے۔ حسن اور فن کو مجموعی طور پر جمالیات کا نام دیا گیا ہے۔ اگرچہ بات بہت سادہ سی دکھائی دیتی ہے لیکن اس سادگی کے بھی ہزار پہلو ہیں۔ جمالیات زمین سے عرش
مزید پڑھیے


مریم نواز کا اسمبلی میں افتتاحی خطاب اور معذور افرد کی امیدیں!

جمعرات 29 فروری 2024ء
ذوالفقار چوہدری
وعدوں کی کوکھ سے امیدیں جنم لیتی ہیں۔پاکستان میں انتخابات دعووں اور وعدوں کا موسم ہوتا ہے۔ الیکشن کے بعد پاکستانی وعدے وفا ہونیکا انتظار کرنے لگتے ہیں یہاں تک کے پھر الیکشن آجاتے ہیں اور پاکستانی پھر وعدوں کے سیراب کی طرف بھاگنے لگتے ہیں۔ پاکستان کے انتخابات کے بارے میں ہی شایدالطاف حسین حالی نے کہا ہے۔ وہ امید کیا جس کی ہو انتہا /وہ وعدہ نہیں جو وفا ہو گیا پنجاب میں پہلی خاتوں وزیراعلیٰ مریم نواز کے اسمبلی میں خطاب اور عوام کو ریلیف دینے کے اقدامات کے عزم پر امجد صدیقی نے ایک کھلا
مزید پڑھیے


اہل دانش نے بہت سوچ کر الجھائی ہے

جمعرات 22 فروری 2024ء
ذوالفقار چوہدری
ادیو کوینیکان نے کہا ہے ’’مجھے وہ لوگ دکھائیں جن کو آپ کے ملک کے نوجوان اپنا ہیرو اور رہبر مانتے ہیں، میں آپ کو آپ کے ملک کا مستقبل بتائوں گا ۔انتخابات کا فیصلہ عوامی خواہش کے خلاف ہی سہی مگر قوم کے مستقبل کی ایک پیش گوئی علامہ اقبال نے بھی کی ہے’’قومیں شاعروں کے دلوں میں پیدا ہوتی ہیں اور ترقی کرتی ہیں جبکہ سیاستدانوں کے ہاتھوں تباہ ہوتی ہیں۔پاکستان اور پاکستانیوں کے مستقبل کا اندازہ انتخابی عمل اور مہم کے دوران شاعروں کے کلام سے لگایا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیے


’’ووٹ‘‘ کے ذریعے ’’بدلہ‘‘ کی پالیسی اورپاکستان کا مستقبل!!

جمعه 09 فروری 2024ء
ذوالفقار چوہدری
وکٹرہیوگو نے کہا تھا ستاروں کی طرح قوموں کو بھی گرہن لگتا ہے۔ بڑی بات نہیں۔انہونی بات یہ ہے کہ گرہن کے بعد روشنی واپس نہ آئے۔پاکستان کی 77 سالہ تاریخ نشیب وفراز سے عبارت ہے۔ مملکت خداداد جمہوری طریقہ کار کے تحت وجود میں آئی مگر بانی پاکستان کی ناگہانی وفات کے بعد غیر جمہوری قوتوں نے سازشیں شروع کیں اور جمہوریت کو نومولود مملکت میں جڑیںہی نہ پکڑنے دیں۔ قائد کے ساتھیوں اور غیر جمہوری قوتوں کی کشمکش 1958ء میں آمریت کے گرہن پر منتج ہوئی۔ آمر نے کنٹرولڈ ڈیمو کریسی کا ڈھونگ رچا کر عوام کی
مزید پڑھیے


عدل و انصاف اور قوم کا اجتماعی شعور

جمعرات 11 جنوری 2024ء
ذوالفقار چوہدری
گلوریا سٹینم نے کہا ’’ضروری نہیں قانون اور انصاف ہمیشہ ایک ساتھ ہوں اگر ایسا ہو تو قانون کو رد کرنا ہی قانون کی تبدیلی اور عدل کا آغاز ہو سکتا ہے۔ انصاف اور عدل میں بنیادی فرق یہ ہے کہ قاضی کے سامنے ایک جوان اور ایک بچے کے درمیان 4روٹیوں کی تقسیم کا معاملہ آئے تو اگر قاضی دونوں میں دو دو روٹیاں تقسیم کرتا ہے تو اس نے انصاف کیا جبکہ اگر قاضی یہ سوچ کر فیصلہ کرتا ہے کہ جوان آدمی کا پیٹ دو روٹیوں سے نہیں بھرے گا اور بچے کے لئے دو روٹیاں بہت
مزید پڑھیے








اہم خبریں