Common frontend top

ریاض مسن


ہمیں تو بس چاند چاہیے!


اشرافیہ نے تو کمال ہی کردیا ہے۔ اپنی سولہ ماہ کی نکمی اور ناکام ترین حکومت اور تحریک انصاف کی مظلومیت کے بیانیے کے باوجود اس نے الیکشن اپنے نام کرلیا ہے۔اتحادیوں نے تین صوبوں میں حکومت بنالی ہے اور وفاق میں دوتہائی اکثریت کے مالک ٹھہرے ۔ پرانے پاکستان کی واپسی کا عمل جو دو سال پہلے تحریک انصاف کی ایک ٹانگ پر کھڑی حکومت گرانے سے شروع ہوا تھا وہ آزادی اظہار پر پابندیوں، حقِ اجتماع پر قدغن، سابق حکمران پارٹی کو انتخابی عمل سے باہر کرنے اور نتائج کی غیر شفافیت سے ہوتا ہوا اشرافیائی جماعتوں کے
هفته 09 مارچ 2024ء مزید پڑھیے

اب کیا ہو گا؟

اتوار 18 فروری 2024ء
ریاض مسن
ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ عام انتخابات سیاسی استحکام کا باعث بنتے اور معاشی ترقی کا زینہ۔ لیکن ایک منقسم مینڈیٹ ملا ہے۔ کوئی بھی پارٹی اتنی اکثریت نہیں رکھتی کہ تنِ تنہا حکومت بنالے۔ جیتنے والوں کو بھی شکایت ہے اور ہارنے والوں کو بھی گلا کہ ہاتھ ہوگیا ہے۔ کیا ہی اچھا ہوتا اگر تمام سیاسی پارٹیوں کو کھلا اور صاف انتخابی میدان ملتا۔ نہ کوئی لاڈلا ہوتا اور نہ ہی کوئی مظلوم۔ لیکن عدل کے معاملات کو درمیان میں چھوڑ، نتائج کی پرواہ کیے بغیر، قوم کو انتخابات کی بھٹی میں جھونک دیا گیا۔
مزید پڑھیے


گھائل!

جمعه 12 جنوری 2024ء
ریاض مسن
استعماری طاقتوں کو اپنی جغرافیائی حدود میں سمٹے دہائیاں بیت گئیں لیکن انکی وارث ریاستوں نے جغرافیائی، تاریخی اور ثقافتی طور پر منفرد خطوں پر دھونس و دھاندلی سے حکومت کرنے کی روش ترک نہیں کی۔ انسانیت سوز مظالم کی تاریخ رقم ہو رہی ہے اور مزاحمت کے عَلم بھی سرنگوں نہیں ہو پا رہے۔ یہاں پر ان بیانیوں کا ذکر اہم ہے جو قابض طاقتیں اپنائے ہوئے ہیں۔ پہلے جیوپولیٹکس بہانہ تھی تو اب دہشت گردی کے خلاف جنگ۔ لیکن نتیجہ ایک ہی ہے کہ لوگ تشدد کے گھن چکر میں پس کر رہ
مزید پڑھیے


دلجوئی دوتہائی علاج ہے

جمعرات 14 دسمبر 2023ء
ریاض مسن
کوئی دہائی بھر پہلے افغان جنگ کے نفسیاتی اثرات پرذہنی صحت سے مخصوص فلاحی ادارے ،' ہورائزن' نے ایک رپورٹ ترتیب دی تھی۔ ڈاکٹر خالد مفتی جنہوں نے پاکستان میں موجود مہاجر کیمپوں اور افغانستا ن کے دورے کے بعد یہ رپورٹ لکھی تھی ، سے اس کے مندرجہ جات پر میری تفصیلی بات چیت ہوئی تھی۔ انکا کہنا تھا کہ انہیں خوف آتا ہے کہ جنگ سے دربدر ہونے والے بچے جوان ہونگے تو ان کے ذہن میں کیا سوالات ابھریں گے، اسکا جواب نہ تواس جنگ کو مسلط کرنے والے دینے کے لیے تیار ہیں اور
مزید پڑھیے


لے سانس بھی آہستہ ۔۔۔

جمعرات 07 دسمبر 2023ء
ریاض مسن
اب تو استحکا م پاکستان پارٹی نے بھی میاں نواز شریف کو لاڈلا کہہ دیا ہے اور الزام لگایا ہے الیکشن کمیشن پر ۔ پارٹی کے سینئر رہنما اور سندھ کے سابق گورنر عمران اسماعیل نے کمیشن کے کردار کو نہ صرف سندھ بلکہ ملک بھر میں "متنازعہ" قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس اپنی ساکھ اور غیر جانبداری دونوں کھو دیں ہے۔ ایک میڈیا کانفرنس میں اسماعیل نے دعویٰ کیا کہ چیف الیکشن کمشنر ایک غیر جانبدار سرکاری ملازم کے بجائے سیاسی کارکن کی طرح نظر آتے ہیں، جس سے انتخابی نگران ادارے سے متوقع آزادی پر
مزید پڑھیے



بلاول کے پاس بھلا کونسی گیدڑ سنگھی ہے؟

منگل 05 دسمبر 2023ء
ریاض مسن
پاکستان پیپلز پارٹی کا کوئٹہ میں چھپنواں یوم تاسیس منانے اور پھر سیاست کو نئے ڈھنگ اور ڈھب سے استوار کرنے کے فیصلے کے پیچھے محرکات واضح ہیں۔ نواز شریف کی چار سال پر محیط خود ساختہ جلاوطنی سے واپسی پر سے 'ڈرامائی ' واپسی کے بعد سیاست میں آنے والے بھونچال اور علاقائی جماعتوں کی موقع پرستی کی وجہ سے پیپلز پارٹی اپنے آپ کو سندھ میں محصور سمجھنے لگ گئی تھی۔جب میاں صاحب اپنی بیٹی ، مریم نواز،کے ساتھ بلوچستان گئے اورقابل انتخابات قیادت میں ستر فیصد کو اپنے سحر میں گرفتار کرلیا تو پینتیس سالہ بلاول کے
مزید پڑھیے


ڈونلڈ بلوم، شفاف انتخابات اور جمہوریت

منگل 21 نومبر 2023ء
ریاض مسن
نواز شریف کی وطن واپسی کے بعد مسلم لیگ ن نے ملک بھر میں اودھم مچا دیا ہے۔ دیگر پارٹیوں سے قابلِ انتخاب نمائندے ستاروں کی طرح ٹوٹ کر اس کی جھولی میں گر رہے ہیں۔ بلوچستان کی قوم پرست پارٹیوں سے لیکر پیپلز پارٹی جیسی قومی سطح کی جماعت تک کون ہے جو اس کے وار سے بچ سکاہے؟ ایک ایسی پارٹی جس سے نے حال میں ڈیڑھ سال تک حکومت کی اور نتیجتاً عوام کی امیدوں اور امنگوں کو مہنگائی کے طوفان کی نذر کردیا، آخر وہ کیسے ایک مقبول پارٹی ہوسکتی ہے؟ یہ عقل کو حیران
مزید پڑھیے


احتساب اور الیکشن!!!

هفته 18 نومبر 2023ء
ریاض مسن
میاں محمد نواز شریف، جنہیں قانونی تقاضوں کی رو سے جیل میں ہونا چاہیے تھا، ن لیگ کی ملک بھر میں جڑیں پیوست کرنے کے لیے سیاسی اتحاد بنا نے میں مصروف ہیں۔ سندھ میں پیپلز پارٹی مخالف سیاسی پارٹیوں سے اتحاد کے لیے مذاکرات ہورہے ہیں تو بلوچستان میں کوئی ایسی پارٹی نہیں بچی جس سے انہوں نے قابلِ انتخاب قیادت کو نہ توڑا ہو۔ پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں سابق حکمران پارٹی کی مرکزی قیادت جیل میں ہے اور اسکی باقی ماندہ قیادت ایک تو تادیبی کاروائیوں کے نشانے پر ہے دوسرے اسے پنجاب میں جلسہ کرنے کی
مزید پڑھیے


معصومیت !

بدھ 01 نومبر 2023ء
ریاض مسن
بلاول بھٹو(زرداری) کی نوخیزی کو دیکھ کر اگر کوئی کہے کہ وہ سیاست میں نو آموز ہیں تو یہ مفروضہ درست نہیں ہوگا ۔وہ سیاسی ماحول میں پیدا ہوئے اور پروان چڑھے۔ سیاستدان ماں اور باپ کے بیٹے ہیں اور نانا کی بنائی پارٹی کی قیادت ' عرصہ دراز' سے انکے پاس ہے۔ انتخابی سیاست سے بخوبی آشنا ہیں۔ ہاں اگر کوئی اسے معصوم کہہ لے تو اس میں کوئی حرج نہیں کہ وہ نئی صدی کا انسان ہے، اعلی تعلیم یافتہ ہے، سیاست میں نئی طرح کا حامی ،محاذ آرائی کے خلاف ہے۔ موجودہ
مزید پڑھیے


عدل کے تقاضے

جمعرات 26 اکتوبر 2023ء
ریاض مسن
جب تیرہ جماعتی اتحاد ، میاں شہباز شریف کی قیادت میں اقتدار کے سنگھاسن پر بیٹھا تھا تو خارجہ امور کا بوجھ بلاول بھٹوزرداری کے جوان کندھوں پر آن پڑھا تھا۔ اس سے پہلے یہ ذمہ داری سابق وزیر اعظم نے اضافی طور پر اپنے پاس رکھی ہوئی تھی۔ وہ شاذ ونادر ہی کہیں جاتے۔ یوں بہت سے محاذ کھل گئے تھے اور نئے وزیر خارجہ کو ان کی ذمہ داریاں محو پرواز ہی رکھتی تھیں۔ حکومت کو آئین سازی کی فکر تھی۔ پچھلے ساڑھے تین سالوں میں نیب کے ہاتھوں
مزید پڑھیے








اہم خبریں