Common frontend top

محمد صغیر قمر


بابائے گوجری


آزادی کے خواب اپنی آنکھوں میں سجھائے بابائے گوجری بھی چلے گئے۔ وہ ایک درد سے بھرا انسان تھا،جس کے رگ و ریشے سے کشمیر کے زخم پھوٹتے تھے،مندمل ہوتے تھے اور بابا جی انہیں کھرچ کر پھر تازہ کر دیتے تھے۔ بابائے گوجری رانا فضل حسین کا درد وہی جان سکتا ہے جس کے سینے میں وطن کی جدائی کا گھائو گہرا ہو اور آزادی کی پیاس جس کی روح کو بے کل رکھتی ہو ۔میرا ان سے درد مشترک کا رشتہ رہاہے ۔مقبوضہ راجوری میں میرے اجداد کی قبریں ہیں اور پیر بڈیسر پہاڑ کے اس
جمعه 22 مارچ 2024ء مزید پڑھیے

کشمیر کو بچائیے!!

جمعرات 14 مارچ 2024ء
محمد صغیر قمر
بھارتی حکمران سر زمین کشمیر پر کھڑے ہو کر اتنی بار’’ اٹوٹ انگ‘‘ کا دعویٰ کرچکے ہیں کہ اب یہ محض ایک مذاق کے علاوہ کچھ نہیں۔بھارت نے کئی بارمذہبی بنیاد پر ملک کی مزید تقسیم کو خارج از امکان قرار دیا اور سرحدوں کی تبدیلی سے صاف انکار کر دیا ۔اس سے قبل پاکستان کے صدر جنرل پرویز مشرف اور ان کی حکومت کی تمام تر خوش فہمیوں کا ازالہ ہوچکاہے ‘جنرل صاحب سرنگ کے اس پار امید کی روشنی دیکھ رہے تھے ۔ جنرل پرویز مشرف نے کہاتھا…کشمیر پر یک طرفہ ٹریفک نہیں چلے گی ‘اگر
مزید پڑھیے


علمائے کرام کی رہنمائی

جمعرات 29 فروری 2024ء
محمد صغیر قمر
مسلمان دکھ کے ساتھ سوچتا ہے ۔امت رسول ہاشمی ﷺ کا یہ حال تو کبھی نہ تھا ۔ علمائے کرام کا کردار ‘ جو آخر بروئے کار آنا تھا، نہیں آیا۔ کیاہی اچھا ہوتاکہ ہمارے علمائے کرام کا کردار نکھر کر سامنے آتا ۔ اقتدار کے حصول کی جنگ کا تو کوئی فقہی جواز تلاش کیاجا سکتا لیکن علماء کے بروئے کار نہ آنے کا کوئی بھی عقلی ‘ منطقی اور فقہی جواز پیش نہیں کیا جا سکتا ۔پھر مجھے امام ؒ یاد آئے‘ نعمان بن ثابتؒ ‘ زمانہ انہیں امام ابو حنیفہ ؒ کے نام سے یاد کرتااور
مزید پڑھیے


شناخت

اتوار 18 فروری 2024ء
محمد صغیر قمر
کیا عالم اسلام اور کیا،کیا اس کے حکمران!ایک ہجوم مومناں پر مسلط امریکہ نوازوں کا ٹولہ جو ابھی تک غزہ میںبہتے لہو کو دیکھ رہا ہے لیکن ٹس سے مس نہیں ہوا۔ شاید یہ اپنے عقیدے اور ایمان کی شناخت اور معلومات سے ہی بے بہرہ ہیں ۔یہ جانتے ہی نہیں کہ اس کائنات میں انہیں خلیفہ الٰہی بنا کر بھیجا گیا ہے ۔مسلم حکمرانوں کی اکثریت یہ جانتی ہی نہیں کہ کفر کے سامنے سر نگوں ہونا شیطان کے آگے سجدہ کرنے کے مترادف ہے ۔ امریکی درندوںکے خوف نے ان کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت سلب کر رکھاہے
مزید پڑھیے


ہائے ترا مقدر!!

جمعه 16 فروری 2024ء
محمد صغیر قمر
ہائے مسلم لیگ!تیرے مقدر پر افسوس۔دور دور تک اس صاحب کردارہستی کی گرد پا بھی اس کے قائدین کے چہروںپر نظر نہیں آتی ۔ ایسے جو اپنے آپ کو اس کا ثانی اور اپنے اپنے ٹولوں کو اس کی میراث قرار دیتے ہیں ۔ان بڑبولوں اور بونوں نے اپنے نام بھی اس صاحب عزیمت قائد اعظم کے ساتھ وابستہ کر رکھے ہیں ۔ مٹی کے حقیر ذروں کا اس کوہ ہمالیہ سے کیا موازنہ جس کی زندگی کے آخری ایام اس حال میں گزرے کہ بیماری سے وزن ۲۷ کلو رہ گیا تھا ۔ سینے کی پسلیاں قمیض سے
مزید پڑھیے



عوام یا بھینس؟

هفته 10 فروری 2024ء
محمد صغیر قمر
اس ملک کے عوام کو کاغذوں کے پلندے کھلائو ۔ مفاہمت کی یادداشتیں ‘معاہدوں کی فائلیں ‘ اٹھارھویں ‘ انیسویں ‘ بیسویں اور ہزاروں ترامیم کے مسودے ان کو دستر خانوں پر سجائو ‘ ان کو اتحادیوں کی سیاست کھلائو ‘ انہیں الزامات اور ٹاک شوز کا جوشاندہ پلائو ۔اسمبلی کی مدت پوری کرنے کی خوشی میں پانچ برسوں میں ایوان میں ہونے والے خطابات کی کتابیں ان کو چٹائو ۔اپنی اپنی سیاسی اور جماعتی وابستگی کے حق میں دیے جانے والے دلائل کی سی ڈیز عوام کو لا دو ۔ پانچ برسوں کی کل کمائی اس عوام کے لیے
مزید پڑھیے


مسئلہ کشمیر۔۔ کرنے کے کام

بدھ 31 جنوری 2024ء
محمد صغیر قمر
کشمیرمدتوں سے سلگ رہا ہے اور اس کی خاکستر میں موجود چنگاری کس وقت شعلہ جوالا بنتی ہے ،اس بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا۔یہ بات طے ہے کہ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا اس خطے میں امن کا خواب دیکھنا حماقت ہے۔لاکھوں شہیدوں کے خون کو کوئی بھی بھول نہیں سکتا اور یہ ممکن نہیں کہ ظلم بھی جاری رہے اور امن کی آرزو بھی کی جاتی رہے۔یہ امر دردناک ہے کہ آ زادکشمیر جسے بیس کیمپ کا درجہ ملا تھا،اُس پار کے مظلوموں کی مدد اور تعاون کی بجائے اقتدار کا ایسا اکھاڑہ بن
مزید پڑھیے


مری: ایک سیاح کی نظر سے

بدھ 10 جنوری 2024ء
محمد صغیر قمر
ملکہ کوہسار میں مری پاکستان کے شمال میں ایک خوبصورت سیاحتی اور تاریخی مقام ہے جو سطح سمندر سے ۷۵۰۰ فٹ بلندی پر واقع ہے اور یہ راولپنڈی سے ۳۹ کلومیٹر دور ہے۔۱۸۴۹ء میں پنجاب پر قبضہ کرنے کے بعد انگریزوں کو کسی سرد مقام کی تلاش ہوئی تو مری کے قریب ایک جگہ منتخب کی گئی اور ۱۸۵۱ء میں وہاں پہلی بیرک تعمیر ہوئی۔۱۹۰۷ء تک مری جانے کے لیے لوگ راولپنڈی سے تانگے لیا کرتے تھے جس میں دو دن صرف ہوتے تھے جب کہ آج کل یہ سفر محض دو گھنٹے کا ہے۔جب ہندوستان کا اقتدار ایسٹ انڈیا
مزید پڑھیے


جگر دریدہ عوام

هفته 06 جنوری 2024ء
محمد صغیر قمر
دہشت گردی کی نام نہاد جنگ کا حصہ بننے پر کھال بچاتے بچاتے جسم بھی ادھڑ گیا ۔ سات دہائیوں سے ایک ساتھ رہنے والے ایک دوسرے کا گریبان ناپ رہے ہیں ۔ انتخابات میں سب کا نعرہ تبدیلی ہے ۔ امریکہ کی نام نہاد جنگ اور برسوں کی غلامی سے نجات کیا ممکن ہے ؟’’سب سے پہلے پاکستان ‘‘ کے مجہول نعرے کا اصل مطلب غیروں کے مفادات کا تحفظ تھا۔ نام نہاد دہشت گردی کی جنگ میں امریکہ نے ہم سے وعدہ لیا تھا کہ ہر طرح سے اس کی امداد و اعانت کریں گے ،اس
مزید پڑھیے


تاریخ نے پوچھا!

جمعرات 28 دسمبر 2023ء
محمد صغیر قمر
ذکر کسی اور زمانے کا تھا مجھے نعیم صدیقی یاد آ گئے۔کل ان کا یو م وفات تھا اور وہ بے حساب یاد آئے۔ ’’ محسن انسانیت ؐ‘‘ کا مصنف انقلابی شاعر اور مضطرب نعیم صدیقی کو اس دنیا سے گئے کئی برس بیت گئے ہیں۔ انہوں نے سوشلزم کے خلاف نظمیں لکھیں تو ہمارے ’’ دانش فروشوں‘‘ کے ماتھے پر بل پڑتے چلے گئے۔ان کے خیال میں نعیم صدیقی شاعر تھے ہی نہیں۔سوشلزم اس صدی کا سب سے بڑا فراڈ تھا۔ انسانوں کے لیے عذاب کی صورت جلوہ گر ہوا اور بستیاں راکھ کا ڈھیر کرتا‘انسانوں کو مشین بناتا
مزید پڑھیے








اہم خبریں