Common frontend top

محمدعلی حیدر


جواں فکر


کورونا کے سیاہ بادل جھٹنا شروع ہوئے، تو نئے تعلیمی سال کا طلوع ہوتا سورج بھی دیکھنے کو میسر آیا۔ اگر چہ ہر سال ہی نیا تعلیمی سال اور اس کا آغاز دیکھنے کو ملتا رہا ، لیکن یہ سال میرے مادرِ علمی کے لیے پچھلے برسوں سے کچھ مختلف تھا۔ اس سال گورنمنٹ کالج یونیورسٹی ،کالا شاہ کاکو، کے نئے کیمپس میں، تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز کرنے جا رہی تھی۔ شہرِ لاہور سے بالکل دور، ایک ویرانے میں ، تازہ اور جواںجذبوں اور خوابوں کی آماجگاہ کی تکمیل کو ممکن بنانا تھا۔ فیصلہ کٹھن تھا، پر ناممکن نہیں۔ ہسٹری
اتوار 12 دسمبر 2021ء مزید پڑھیے

عذاب رت کے ملول پنچھی

اتوار 18 جولائی 2021ء
محمدعلی حیدر
کسی کتاب میںیہ سبق آموز حکایت پڑھی کہ ایک دفعہ کوئی مسافر اپنے سفر کے دوران، ایک ایسے مقام پر پہنچا جہاں سے سڑک دو مختلف راستے اختیار کررہی تھی۔ مسافر وہاں کھڑا سوچ رہا تھا کہ آخر کونسا راستہ اختیار کرے کہ اس کی نظر درخت پر بیٹھی ایک بلی پر پڑی۔ بلی نے پوچھا ’’کیوں پریشان کھڑے ہو؟‘‘ اس نے جواب دیا ’’سمجھ نہیں آرہا کس طرف کو جائوں‘‘۔ ’’ تمہاری منزل کیا ہے؟‘‘ بلی نے پوچھا۔ مسافر نے جواب دیا ’’ معلوم نہیں‘‘۔ بلی نے منہ پھیرتے ہوئے کہا ’’جائو پھر جو مرضی راستہ اختیار کرلو۔‘‘ جب ہوش سنبھالا تو
مزید پڑھیے


انسان کا دائرہ کار

اتوار 04 جولائی 2021ء
محمدعلی حیدر
لاک ڈائون کے دوران اور بہت کچھ کے ساتھ، پی ٹی وی کی کچھ پرانی پروڈکشنز بھی دیکھنے کا وقت ملا، جن میں 80 کی دہائی کا ایک ڈرامہ بھی تھا، اسکی پہلی قسط دیکھی تو جیسے اس ڈرامے کے کرداروں نے میرا دل موہ لیا ہو۔ ساری اقساط نجی ویب سائٹ پر موجودنہ تھیں، سو کئی اور ویب سائٹس پر چھان پھٹک کرنی پڑی۔ بڑی مشکل سے مکمل ڈرامہ دستیاب ہوا۔ پی ٹی وی کے اس کلاسیک نے مجھے عجب خوش گوار حیرت میں مبتلا کردیا۔ یہ سوچ سوچ کر حیران ہوتا رہا ہوں، کہ نجانے تخلیق کا ر
مزید پڑھیے


ہمت کرو، جینے کو اک عمر پڑی ہے

اتوار 20 جون 2021ء
محمدعلی حیدر
23 سے 24 سال کی عمر میں ایک نوجوان اپنی تعلیم مکمل کرکے عملی زندگی میں قدم رکھتا ہے، تویک دم حیرت اور بے یقینی کے کئی مناظر ،یہ دنیا اسے دکھانا شروع کرتی ہے۔ وہ عملی اورعلمی زندگی ، دونوں کو یکسر مختلف پاتا ہے۔ اُسے ہر جانب ایک عجیب سی دوڑ دکھائی دیتی ہے۔ یہ دوڑ پچھلی دوڑ سے بہت مختلف ہوتی ہے، کیوں کہ اب کے بار مقابلہ زیادہ نمبر لینے کا نہیں، بلکہ اِس معاشرہ میں اپنی جگہ بنانے اور اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کا ہوتا ہے۔ پھر معاشرہ بھی ایسا، جہاں کام کرنے کے
مزید پڑھیے


صحافت اور ریاست

اتوار 06 جون 2021ء
محمدعلی حیدر
صحافت کو ریاست کا چوتھا ستون بھی کہا جاتا ہے۔ البتہ کسی بات کو کہنے اور اسے ماننے میں بڑا فرق ہے۔ چند روز سے پاکستان میں ریاست اور صحافت کی آویزش کچھ گرم سی ہے۔ ایک صحافی پر حملہ کے ردِعمل میں ایک سینئر صحافی کے کہے گئے جملوں نے سوشل میڈیا اور سول سوسائٹی میں طوفان برپا کر رکھا ہے۔ دوسری جانب ایک بین الاقوامی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے ہمارے وزیر اطلاعات کایہ بیان، کہ ہمارے ملک کا میڈیا بالکل آزاد ہے نے ملک کے کئی طبقات کو حیران کر دیا ہے۔تھڑوں پہ بیٹھ کر گپیں ہانکنے
مزید پڑھیے



تجربہ او رمشاہدہ

اتوار 13 دسمبر 2020ء
محمدعلی حیدر
یہ انیسویں صدی قصہ ہے جب امریکہ خانہ جنگی میں گھرا ہوا تھا،ان حالات میں چند بڑی جنگوں میں سے ایک جنگ چانسلرزویل میں لڑی گئی۔یہ خانہ جنگی کا تیسراسال تھا جب کانفڈریٹ جنرل رابرٹ لی اور کمانڈر یونینزآرمی جوئے حوکر مدِمقابل ہوئے۔رابرٹ لی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اپنی جنگی صلاحیتوں میں،اپنے دور میں یکتا تھا۔اس کی تمام جنگی فتوحات کی وجہ اس کی تیز دماغی اور ذہانت رہی۔اس کا خاصہ یہ تھا کہ وہ حالات کی نزاکت کے پیش نظر،فوری فیصلہ کرنے کی صلاحیت سے مالا مال تھا۔ دوسری جانب،جوئے حوکربھی کسی سے کم نہ
مزید پڑھیے








اہم خبریں