Common frontend top

نعیم قاسم


تاریخ میں کون جاوداں ہے؟


حال ہی میں میری نظر سے ڈاکٹر فاروق عادل کی پاکستان کی سیاسی تاریخ کے متعلق دو کتب نظر سے گزری ہیں دونوں کتابیں ریسرچ کے اصول و ضوابط کے مطابق لکھی گئی ہیں یا نہیں، اس پر تو کوئی رائے نہیں دونگا البتہ یہ ضرور کہوں گا کہ ڈاکٹر صاحب نے صحافتی ادب میں ایک منفرد صنف کو متعارف کرایا ہے یعنی تاریخی واقعات اور کرداروں پر ادبی افسانوں کی طرز پر شارٹ سٹوریز لکھی ہیں جو پڑھنے والے کے دل و دماغ میں جاننے کا تجسس اور جستجو کو ممیز دیتی ہیں۔ ڈاکٹر صاحب نے ون لائنز ٹائیٹل
هفته 13 اپریل 2024ء مزید پڑھیے

عدلیہ کی آزادی

هفته 06 اپریل 2024ء
نعیم قاسم
جب سے چھ ججز نے دباؤ، بلیک میلنگ، اور خوفزدہ کرنے کے متعلق سپریم جوڈیشل کونسل کو خط تحریر کیا ہے۔ حکمران جماعت کے عقاب اور ان کے دستر خوانی قبیلے کے تجزیہ کار سخت آگ بگولہ ہیں ان کی زبانیں آگ کے شعلے برسا رہی ہیں اور سخت متعصبانہ تحریروں سے وہ اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کے جتن کر رہے ہیں کہ کیسے کوئی ان کے خلاف علم بغاوت بلند کر سکتا ہے وہ تو جسٹس رفیق تارڑ، جسٹس قیوم، جسٹس ایسوںکے خوشہ چیں ہیں جنہوں نے شریفوں کی وفاداری میں ریکارڈ قائم کئے اور فیصلے
مزید پڑھیے


سٹیٹ کرافٹنگ کا فقدان

هفته 30 مارچ 2024ء
نعیم قاسم
پاکستان کی سب سے بڑی بدنصیبی یہ ہے کہ ہم مستقبل پر نظر رکھنے کی بجائے ماضی کی الجھنوں میں پھنسے ہو ئے ہیں اور پسماندگی، جہالت اور سیاسی عدم استحکام کے منحوس دائرے میں محو سفر ہیں جسکی بڑی وجہ سٹیٹ کرافٹنگ کے ہنر سے نا آشنائی ہے۔ 75 سال سے پاکستان کی سیاست، معاشرت، معیشت، کلچر، تہذیب، تجارت اور ڈپلومیسی مسلسل زوال پذیر ہے۔ عوام کو نہ کبھی سول حکمرانی اور نہ ہی فوجی آمریت میں سکھ کا سانس ملا ہے۔ دولت کا ارتکاز ہمیشہ سے چند ہاتھوں میں موجود رہا ہے ۔ ڈپلومیسی کے
مزید پڑھیے


ہم پاکستانی قوم کب بنیں گے؟

هفته 23 مارچ 2024ء
نعیم قاسم
پاکستان دو قومی نظریے کی بنیاد اور کلمہ طیبہ کے نام پر قائم ہوا مگر بدقسمتی سے یہ مسلم قومی ریاست کی حیثیت اختیار نہ کر سکا۔حالانکہ دو قومی نظریے کی بنیاد پر علیحدہ وطن حاصل کرنے میں بنگال کے عوام نے ہراول دستے کا کردار ادا کیا تھا۔ مسلم لیگ بنگال میں بنی۔قرارداد پاکستان مولوی فضل الحق نے پیش کی مگر ہماری اسٹیبلشمنٹ کے خود غرضانہ رویوں نے مسلمانوں کو مسلمانوں کا دشمن بنا دیا۔ انہیں قوموں، برادریوں، لسانی اور نسلی، سماجی اور معاشی اور سیاسی تفاوت کی بنیاد پر تہہ در تہہ تقسیم کر دیا اور آج بھی
مزید پڑھیے


"کون ہوتا ہے حریف مئے مرد افگن عشق"

هفته 16 مارچ 2024ء
نعیم قاسم
مئے مرد افگن عشق ایسی دو آتشہ شراب کو کہتے ہیں جو نشہ باز اور عشق کے گھائل متوالوں کو لمحوں میں ڈھیر کر دیتی ہے سوائے میدان اقتدار کے مرد حر کے جو مئے گلنار کا جام جم لہراتے ہوئے بار بار استفسار کرتا ہے" ہے کوئی مجھ جیسا عاشق جہاں بان جو قصر صدارت پر دوبارہ جلوہ افروز ہو اور تینوں دھڑوں __اسٹیبلشمنٹ ،مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف ___کی سیاسی بالیدگی کا انحصار اس باکمال کاریگرکی ہنر مندی پر ہو باوجود اس کے کہ وہ تینوں کو ناپسند ہو مگر مجبوری بن جائے۔ 1988 میں بے نظیر
مزید پڑھیے



"ٹمپرنگ"

هفته 09 مارچ 2024ء
نعیم قاسم
خدا خدا کر کے الیکشن کمیشن نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے فارم 45 اپنی ویب سائٹ پر ڈاؤن لوڈ کر دیے ہیں مگر کوئی بھی ذی شعور ان کا جائزہ لیتا ہے تو اسے الیکشن کمیشن کے جانبدارانہ کردار پر بے حد دکھ اور افسوس ہوتا ہے کہ کس دیدہ دلیری سے الیکشن نتائج کو ٹمپر کر کے اپنے من پسند امیدواروں کو کامیاب کرایا گیا۔ الیکشن کمیشن نے اپنے فارم 45 کو اپنے پسندیدہ امیدواروں کے لیے بے دھڑک ا ٹمپرنگ کی ہے کہ ایک بچہ بھی بتا سکتا ہے کہ ریٹرنگ افسران نے اپنے ضمیر اور
مزید پڑھیے


بونا پارٹ ازم

هفته 02 مارچ 2024ء
نعیم قاسم
بونا پارٹ ازم کسی بھی سول یا ملٹری ڈکٹیٹر کے آمرانہ طرز حکومت کو کہا جاتا ہے جس میں اس نے اپنے شخصی اقدامات کے تحفظ کے لیے مصنوعی اور بے اختیار جمہوری ادارے قائم کئے ہوتے ہیں پاکستان میں شخصی سول یا ملٹری ڈکٹیٹرشپ قائم کرنا اب تھوڑا مشکل ہو گیا ہے تو اس کی جگہ اولیگارگی نے لے لی ہے جس میں بونا پارٹ کے تابع چند طاقتور عناصر کا گروہ مل کر ہائبرڈ رجیم قائم کر لیتا ہے اور اس ہائبرڈ رجیم کا واحد مقصد سٹیٹس کو برقرار رکھتے ہوئے اپنے اپنے ذاتی، گروہی، طبقاتی اور اداراتی
مزید پڑھیے


زندگانی کی حقیقت کوہکن کے دل سے پوچھ

هفته 24 فروری 2024ء
نعیم قاسم
میرا جس کوہکن سے اوائل عمری میں تعلق خاطر استوار ہوا وہ غالب کے کوہکن کی طرح سر گشتہ خمار رسوم و قیود نہ تھا۔ میرے ہیرو اور مربی کی شیریں اسکا وطن عزیز تھا اور آج بھی ہے ،مگر دشمنان جاں نے کوئی دقیقہ فرو گزشت نہیں چھوڑ ا کہ وہ شیریں کے عشق جاں پرسوز کا خیال دل سے نکال دے مگر وہ شیریں کے عشق لازوال کا اسیر ہو کر سنگلاخ چٹانوں پر تیشہ زنی کئے جا رہا ہے اور بضد ہے کہ وہ جوئے شیر کو ہر حال میں حقیقت کا روپ دے گا مگر
مزید پڑھیے


"جو شے کی حقیقت کو نہ دیکھے، وہ نظر کیا"

هفته 17 فروری 2024ء
نعیم قاسم
فافن، دولت مشترکہ اور غیر ملکی مبصرین نے آر، او آفسز میں دھاندلی کو بے نقاب کرتے ہوئے اس چیز پر شدید اعتراض کیا کہ رزلٹ منتج کرتے وقت میڈیا اور امیدواروں کے سامنے گنتی نہیں کی گئی اور انہیں دفاتر سے نکال دیا گیا اور بعد میں رزلٹ خود سنانے کی بجائے کئی گھنٹے نتائج روک کر رزلٹ الیکشن کمیشن نے اناؤنس کئے ۔ پنجاب میں چا لیس سے زائد نشستوں پر تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار اپنے ریٹرنگ آفیسرز کی تلاش میں ہیں مگر پولیس کے ذریعے ان کی رسائی نا ممکن بنا دی گئی
مزید پڑھیے


متنازع انتخابات اور جمہوریت

هفته 10 فروری 2024ء
نعیم قاسم
تحریک پاکستان کی ایک اہم ترین بنیاد جمہوریت تھی اور جمہوریت کی بنیاد منصفانہ انتخابات ہوتے ہیں تاکہ پارلیمنٹ میں عوام کے حقیقی نمائندے ان کے جائز حقوق کا تحفظ کریں۔ قائداعظم بر صغیر کی سیاسی قیادت میں آئین، قانون اور جمہوری اقدار سے وابستگی کے لحاظ سے ایک نمایاں مقام کی حامل شخصیت تھے وہ جب تک قبل آزادی کی مرکزی مجلس قانون ساز کے رہے تو انہوں نے ہر مسئلے پر وہی مؤقف اختیار کیا جو دستور، قانون اور جمہوریت کے ارفع اصولوں کا تقاضا تھا۔ قائد اعظم کہا کرتے تھے کہ جمہوریت ہمارے خون میں ہے
مزید پڑھیے








اہم خبریں