2 9 A M A N Z O R

g n i d a o l

عرفان صدیقی

’’اِن کے صحن میں سورج دیر سے نکلتے ہیں‘‘
ماں کے بارے میں میرے گزشتہ کالم نے نہ جانے کتنے دلوں کے تار چھیڑ دیے۔ کتنوں کے زخموں کا موم ادھیڑ ڈالا۔ مجھے بے شمار فون آئے اور...
میری ماں
ماں کو دنیا سے رُخصت ہوئے اٹھارہ برس ہو گئے۔ پچھلی بار جب میں راولپنڈی کے اُس قدیم قبرستان پہنچا جہاں میرے والدِ مرحوم کی پائین...
’’سیاسی عدم استحکام‘‘ کا بیانیہ!
کیا پاکستان واقعی کسی ’سیاسی عدمِ استحکام‘ کا شکار ہے یا یہ محض بیانیہ تراشی کے ہُنر کی معجزہ کاری ہے جو ’’حقیقتِ ثابتہ‘‘ کے...
بے حکمتی کے گرداب میں مذاکراتی تنکے کی تلاش!
آج پی۔ٹی۔آئی جس گرداب میں غوطے کھاتے ہوئے کسی ’’مذاکراتی تنکے‘‘ کا سہارا ڈھونڈ رہی ہے، اُس تک لانے میں بنیادی کردار عمران ...
’’کیا یہ واقعی سیاسی جماعت ہے؟‘‘
24 نومبر کی ’’فائنل کال‘‘ پی۔ٹی۔آئی کی نگاہ میں اس لئے ناکام ونامراد نہیں ٹھہری کہ وہ ڈی۔چوک پہنچ کر اپنے عزائم کے خاکے میں ر...
’’فائنل کال‘‘ اور ’گوئبلز ‘کی بے چین روح !!
کیا پی۔ٹی۔آئی، 24 نومبر کی لشکر کشی کے بعد، زمینی حقائق سے متصادم جارحانہ غیردانش مندانہ اور طفلانِ خود معاملہ جیسی بے سروپا ح...
مدینہ شریف کہاں واقع ہے؟
24 نومبر کا "یوم مارو یا مر جاو " ابھی منزل مراد تک نہیں پہنچا۔ سو اس کے انجام سے قطع نظر، عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے اس شہرہ...
کوئی لاش گرے، کوئی خون بہے، کوئی بات بنے!
تحریک انصاف کے بانی، عمران خان نے 24 نومبر کو ’’یومِ مارو یا مرجائو‘‘ قرار دے دیا ہے۔ دیکھیے اِس بحر کی تہہ سے کیا اُچھلتا او...
’’دو ڈونلڈ، دو کہانیاں‘‘
کالم کا عنوان ’’دو ڈونلڈ دو کہانیاں‘‘ مقبول سلسلۂِ تحریر ’ ’تین عورتیں، تین کہانیاں‘‘ کی رعایت سے ہے۔ ڈونلڈ 1 کا نام، م...
منحصر’’ڈونلڈ‘‘ پہ ہو جس کی امید!
عمران خان کو کچھ بھی کہہ لیں، اُنہوں نے پاکستانی سیاست کی کشتِ ویراں میں ایسے ایسے اچھوتے اور نادرِ روزگار عجوبے کاشت کئے ہیں، ...
ایک معزز جج کی خودنوشت کا ایک ورق!
جج اور وہ بھی کسی بڑی عدالت کا جج ہوتے ہوئے، فرصت وفراغت کے ایسے لمحے کہاں کہ باقاعدگی سے روزنامچہ لکھا جائے۔ مجھے تو کبھی ایسی ...