Common frontend top

اثر چوہان


رازِ اخوت کی محافظ ، مائیں اور مائوں جیسی !


معزز قارئین!۔ 1915ء میں علاّمہ اقبال کی والدہ صاحبہ کا انتقال ہْواتو، اْنہوں نے ’’ والدہ محترمہ کی یاد میں ‘‘ کے عنوان سے ایک شہرہ آفاق نظم لکھی ، جس کا ہر شعر اپنی جگہ منفرد ہے۔ نظم کا ایک شعر پیش خدمت ہے… ’’ مرنے والوں کی جبیں ، روشن ہے اِس ظْلمات میں! جس طرح ، تارے چمکتے ہیں ، اندھیری رات میں ! ’’ والدہ‘‘ عربی زبان کا لفظ ہے ، جسے فارسی میں مادر۔ ہندی ، اردو اور پنجابی میں ماں کہتے ہیں۔ 28 مئی (2020ء کو) ’’ تحریک پاکستان ‘‘ کے کارکن میرے مرحوم لاہوری دوست
منگل 07 جولائی 2020ء مزید پڑھیے

’’موت ہے ہنگامہ آرائ، قْلزم خاموش میں !‘‘

جمعرات 04 جون 2020ء
اثر چوہان
3دسمبر 1991ء کو لاہور میں میری والدہ محترمہ کا 70 سال کی عْمر میں انتقال ہْوا۔ دوسرے دِن برادرِ عزیز سیّد شاہد رشید جناب مجید نظامی کے ساتھ میرے گھر آئے۔ 9 دسمبر کو ’’نوائے وقت ‘‘ میں میرا کالم شائع ہْوا ، مَیں جنابِ مجید نظامی سے ملنے گیا تو اْنہوں نے کہا کہ ’’ اثر چوہان جی ! مَیں تْہاڈا کالم پڑھیا تے مَینوں اپنی ماں جی دِی بوہت یادآئی!‘‘۔ مَیں نے کہا ’’جنابِ والا ! اپنے دیس پاکستان دِیاں سارِیاں دیسی مانواں اِکو جہیاںہوندیاں نَئیں!‘‘ معزز قارئین! 5 شوال(28 مئی)کی شام لاہور میں(میرے مرحوم دوست) تحریک پاکستان کے
مزید پڑھیے


’’ 28 جولائی 2017 ء کا ’’عدالتی انقلاب‘‘ جاری؟

جمعه 22 نومبر 2019ء
اثر چوہان
معززقارئین! سردار آصف سعید خان کھوسہ نے 18 جنوری 2019 ء کو چیف جسٹس آف پاکستان کی حیثیت سے حلف اٹھایا تھا اور اب موصوف 20 دسمبر 2019ء کو ریٹائر ہو جائیں گے۔اس دوران چیف جسٹس صاحب نے اپنے فرائضِ منصبی بااحسن طریق سے انجام دیے لیکن سابق‘ نااہل‘ سزا یافتہ اور بیمار وزیراعظم میاں نوازشریف کی علاج کیلئے لندن روانگی پر وزیراعظم عمران خان کا کہیں ’’نظریاتی اختلاف‘‘ ہو گیا ہے۔ ؟ 19 نومبر کو وزیراعظم عمران خان کی طرف سے میاں نوازشریف کی لندن روانگی پر کہا کہ ’’ہم ہمیشہ عدلیہ کا احترام کیا ہے اور ہم نے
مزید پڑھیے


’’دوحہ پلاؔن‘ لندن پلاؔن‘بوسٹن پلاؔن‘فلان ڈؔھمکان؟‘‘

جمعرات 21 نومبر 2019ء
اثر چوہان
معزز قارئین!۔خبروں کے مطابق ’’پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات صدر‘ تین بارمنتخب وزیراعظم اور 28 جولائی 2017ء کو سپریم کورٹ کی طرف سے صادقؔ ؔاور امین ؔنہ ہونے پر آئین کی دفعہ’’62-F-I‘‘ کے تحت نااہل ؔقرار دیے گئے‘سزا یافتہ اور بیمار‘سابق وزیراعظم میاں محمدؔ نواز شریف‘ اپنے چھوٹے بھائی(سابق وزیراعلیٰ پنجاب) قومی اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف‘ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صدر‘میاں محمدؔ شہباز شریف اور ڈاکٹروں کی ٹیم سمیت 17افراد کی نگہبانی میں براستہ دوحہؔ(دارالحکومت قطر) ’’Qatar Air Ambulance‘‘پرعلاج کے لیے بخیرعافیت لندن پہنچ گئے ہیں۔‘‘ اپنے والد مرحوم میاں محمد ؔشریف اور والدہ محترمہ ‘شمیم اختر صاحبہ(المعروف آپی
مزید پڑھیے


’’ بابریؔ مسجد کیس، رامؔ تیری گنگا میلی ؔ ہوگئی؟‘‘

هفته 16 نومبر 2019ء
اثر چوہان
معزز قارئین!۔مَیں خرابیٔ صحت کی بنا پر بروقت کالم نہیں لِکھ سکا لیکن 9 نومبر کو بھارتی سپریم کورٹ کے ہندو چیف جسٹس مسٹر رنجن گوگی، کی سربراہی میں جسٹس شردھا وند بوبدے ، جسٹس دھننجیا یشونت چندراشُدھ ، جسٹس اشوک بھوشن اور (مسلمان) جسٹس عبداُلنذیر نے 6 دسمبر 1992ء کو ایودھیا کی ’’بابری مسجد ‘‘ کی شہادت اور متنازع ’’ رام مندر‘‘ کے حق میں فیصلہ کر کے جو، بھارت اور وِشنو دؔیوتا کے اوتار ، قدیم ایودھیا کے (268سے 330 قبل از مسیح تک )راجا رامؔ چندر کے نام کو جط طرح بدنام کِیا گیا ہے ، اُسے
مزید پڑھیے



’’دہر میں اسمِ محمدؐ سے اُجالا کردے !‘‘

منگل 12 نومبر 2019ء
اثر چوہان
معزز قارئین!۔پاکستان قائم ہُوا تو ، میری عُمر تقریباً 11 سال تھی۔ اُس سے قبل 12 ربیع الاوّل (3 فروری ) 1947ء کو مشرقی ( اب بھارتی ) پنجاب کی سِکھ ریاست نابھہ میں مجھے ، اپنے والد صاحب ’’ تحریک پاکستان ‘‘ کے (گولڈ میڈلسٹ) کارکن رانا فضل محمد چوہان ، دو چچائوں رانا فتح محمد چوہان اور رانا عطاء محمد چوہان کے ساتھ ، پہلی بار ، عید میلاد اُلنبیؐ کا شاندار جلوس دیکھنے کا موقع مِلا۔ مَیں حیران تھا کہ ’’ میرے بڑے چچا ، جلوس میں شامل کچھ دوسرے مسلمانوں کی طرح ، اونٹ
مزید پڑھیے


’’ فضل اُلرؔحمن صاحب، علاّمہ ؔاقبالؒ کے بھی شیداؔئی؟‘‘

هفته 09 نومبر 2019ء
اثر چوہان
مَیں حیران ہُوں کہ ’’ شاید نظریۂ ضرورت‘‘ کے تحت ’’ امیر جمعیت عُلماء اسلام‘‘ (فضل اُلرحمن گروپ) کی سیاست میں بھی ’’ تبدیلی‘‘ (Alteration) آگئی ہے یا آتی جا رہی ہے ؟۔ (3 ربیع الاوّل بروز جمعہ ) یکم نومبر کو ، فضل اُلرحمن صاحب ، جب اسلام آباد کے پشاور موڑ پر اپنے ’’آزادی مارچ ‘‘کے سٹیج پر رُو نما ہُوئے تو ، الیکٹرانک میڈیا پر مَیں نے دیکھا کہ ’’ وہاں کھڑے ایک باریش نوجوان نے ’’ قائدِ ملّت اِسلامیہ، مولانا فضل اُلرحمن زندہ باد‘‘ اور ’’ قائد انقلاب مولانا فضل اُلرحمن زندہ باد‘‘ کے نعرے لگائے
مزید پڑھیے


برکت ِ نشان ِحیدرؑؔ، فوج ۔ریاستؔ کا پانچواںؔ ستون!

بدھ 06 نومبر 2019ء
اثر چوہان
معزز قارئین!۔ اسلام آباد پسندؔ امیر جمعیت عُلماء اسلام فضل اُلرحمن گروپ کی طرف سے پارلیمنٹ میں صِرف پندرہ ارکان کے ’’بَل بوتے پر ‘‘متبرک مہینے ربیع الاوّل میں ،دھما چوکڑی مچاتے ہُوئے نہ صِرف وزیراعظم عمران خان اور اُن کی حکومت پر زبان و بیان کے گُل کھلائے جا رہے ہیں بلکہ ، قومی اداروںکے بارے میں بھی ناروا روّیہ اختیار کِیا جا رہا ہے ؟۔ اداروںؔ کے حوالے سے فضل اُلرحمن صاحب نے ، پاک فوج پر جس طرح زبان طعن دراز کی ، اُس پر پاکستان کے محب وطن حلقوں کی طرف سے ناپسندیدگی کا اظہار
مزید پڑھیے


’’ مولانا نے میلا ؔلُوٹ لِیا، چودھری شجاعت! مِٹی پائو!ؔ‘‘

منگل 05 نومبر 2019ء
اثر چوہان
معزز قارئین!۔ آپ جانتے ہی ہیں کہ 3 ربیع الاوّل بروز جمعتہ اُلمبارک (یکم نومبر ) کو امیر جمعیت عُلماء اسلام (فضل اُلرحمن گروپ) نے اسلام آباد کے پشاور موڑ ( اتوار بازار ) میں (بقولِ خُود ) عوام کے ٹھاٹھیں مارتے ہُوئے سمندر سے خطاب کرتے ہُوئے وزیراعظم عمران خان کو "Deadline" دِی تھی کہ ’’ اگرآپ دو دِن تک وزارتِ عظمیٰ سے مستعفی نہ ہُوئے تو پشاور موڑ پر ڈیرہ جمائے عوام یہ ’’ قدرت ‘‘ ( Power) رکھتے ہیں کہ ’’ وہ وزیراعظم ہائوس پہنچ کر آپ کو گرفتار کرلیں!‘‘۔ "Deadline and Lifeline" "Palmistry" (دست شناسی)
مزید پڑھیے


’’اسلام آباد پسندؔ، قائد ِؔ انقلابِ مُک ؔمُکا؟‘‘

پیر 04 نومبر 2019ء
اثر چوہان
معزز قارئین!۔ 3 ربیع الاوّل بروز جمعہ ،یکم نومبر کو ، جب مَیں نے الیکٹرانک میڈیا پر اسلام آباد کے پشاور موڑ پر امیر جمعیت عُلماء اسلام ( فضل اُلرحمن گروپ ) کو خطاب کرتے ہوئے دیکھا اور سُنا تو، سٹیج پر کھڑے ہُوئے اُن کے ایک باریش نوجوان کارکن نے نعرے لگائے ’’ قائد ِ ملّت اسلامیہ ،مولانا فضل اُلرحمن زندہ اور قائد ِ انقلاب مولانا فضل اُلرحمن زندہ باد ‘‘ تو، مجھے کوئی خاص تعجب نہیں ہُوا تھا کہ ہر دَور میں ہر سیاسی اور مذہبی جماعت کے کارکن اپنے قائد کے بارے میں اِسی طرح کے
مزید پڑھیے








اہم خبریں