Common frontend top

ڈاکٹر جام سجاد


کب اَشک بہانے سے کٹی ہے شبِ ہجراں!


امریکی میجورٹی لیڈر چْک شومر نے امریکی سینٹ میں خطاب کرتے ہوئے اسرائیل میں نئے انتخابات اور موجودہ اسرائیلی وزیراعظم کے علاوہ حکومت بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ شومر نے صہیونی ریاست کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو اَمن کی راہ میں سب سے بڑی رْکاوٹ قرار دیا ہے۔جب تک نتین یاہو وزیراعظم کے عہدے پر تعینات ہیں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن قائم نہیں ہوسکتا۔ چْک شومر بنیادی طور پرہمیشہ صہیونی ریاست کے وفادار اور حامی رہے ہیں۔ اِنہوں نے ہر موقع پر یہودی ریاست کو بھرپور تعاون فراہم کرنے پہ زور دیا ہے۔ حتی کہ امریکہ میں
منگل 19 مارچ 2024ء مزید پڑھیے

اسمبلی کی بااختیار خواتین!

جمعه 15 مارچ 2024ء
ڈاکٹر جام سجاد
پاکستان کی قومی اسمبلی میں کل سیٹوں کی تعداد 336ہے۔ جن میں 266سیٹوں پر براہِ راست انتخابات منعقد ہوتے ہیں یوں قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں 192سیٹوں پر خواتین جبکہ 34نشستیں اقلیتوں کے لئے رکھی گئی ہیں۔ دوسر ے لفظوں میں 226 سیٹوں پر کسی بھی طرح کے الیکشن منعقد نہیں ہوتے بلکہ قومی اور صوبائی اسمبلی کے ایوانوں میں مختلف سیاسی جماعتوں کے جیتنے والے اْمیدواروں کے تناسب سے اْنہیں مختص سیٹیں فراہم کی جاتی ہیں۔ عمومی طور پر یہی دیکھا گیا ہے کہ سیاسی جماعتیں اِن سیٹوں پر اْن خواتین کو تعینات کرتی ہیں جو زیادہ تر سیاسی
مزید پڑھیے


وزیراعلیٰ پنجاب اور وائس چانسلرز !

پیر 11 مارچ 2024ء
ڈاکٹر جام سجاد
گزشتہ ایک سال سے پنجاب کی تقریباََ تمام سرکاری جامعات مستقل وائس چانسلرز کی تعیناتی کی منتظر ہیں۔ اِس دوران پَرووائس چانسلرز کو ’وائس چانسلرز کے عہدے کاچارج دیا گیا۔ مختلف سرکاری جامعات کے قوانین کے مطابق اِن پَرووائس چانسلرز کو محض معمول کے کام کرنا تھے۔ جن میں تنخواہوں کے بِل پا س کرنا، کلاسوں میں طلبہ و طالبات کی حاضری کویقینی بنانا اور دیگر معمولات کو سرانجام دینا شامل تھا۔ قوانین کے مطابق یہ پَرو وائس چانسلرز کسی بھی صورت میں ’وائس چانسلر کے اختیارات استعمال‘ نہیں کرسکتے تھے۔ کیونکہ اِنہیں محض وائس چانسلرکے عہدے کے فرائض سرانجام
مزید پڑھیے


عوام جینا چاہتے ہیں!

جمعرات 01 فروری 2024ء
ڈاکٹر جام سجاد
پاکستان کلی طورپر ایک صارف ملک میں ڈھل چکا ہے۔ پیٹرول اور بجلی مہنگی ہونے سے چھوٹی صنعت کا پہیہ مکمل طور پر رْک چکا ہے۔ بڑی صنعت مشکلات کا شکار ہے۔کسی دور میں واپڈا ایک کماؤ پْت تھا۔یہ سرمایہ کما کر دیا کرتا تھا۔ پھر ایک وقت آیا کہ اسلام آباد میں ’پاور ڈویثرن‘ قائم کیا گیا اور اْس ڈویثرن نے بجلی کا ایسا نظام گھمایا کہ واپڈا جیسا کماؤ پْت قرض دار ہوگیا۔ تیس سال قبل ہم نے اِمپورٹڈ فیول سے بجلی پیدا کرنا شروع کردی۔ درآمد شدہ تیل نے ہمیشہ مہنگا ہونا ہوتا ہے۔ جس کی بدولت
مزید پڑھیے


قومی زرعی معاشی پالیسی؟

منگل 09 جنوری 2024ء
ڈاکٹر جام سجاد
پاکستان زرعی ملک ہے۔ وطن ِ عزیز کی سالمیت کو اِس جْملے میں خود ساختہ خود اعتمادی سے زیادہ شاید ہی کسی اور چیز نے نقصان پہنچایا ہو۔ ملک میں زرعی زمین پر رہائشی کالونیاں بن رہیں اور بنجر زمین کو آباد کرکے ہم زراعت کر رہے ہیں۔ کسی نے آج تک رہائشی کالونی بنانے سے قبل اْس خطہ ِ زمین کی ’ایگرو انڈسٹریل اکانوی سٹڈی‘ کرنا گوارا نہیں کی۔ ہر خطہ کی اپنی ایگر و اکانومی ہوتی ہے۔ صحرا کی مختلف، بنجر زمین اور زرعی زمین کی ایگرو اکانومی بہت ہی مختلف ہوتی ہے۔ یقینی سی بات
مزید پڑھیے



نئی کرنسی ’خوراک‘ ہوگی!

منگل 02 جنوری 2024ء
ڈاکٹر جام سجاد
پاکستان اِس وقت خوراک کی شدید کمی کا شکار ہے۔ چوبیس کروڑ عوام کا پیٹ پالنا حکومت کے بس سے باہر ہوتا جارہا ہے۔ خوراک میں کمی کی یہ شدت ہماری سالمیت کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔ملک میں ہر طرف الیکشن کی فضاگرم ہورہی ہے۔ ہر سیاستدان علاقائی اور قومی سطح پر ’سڑکو ں کے جال بچھانے، گھر بنانے، بجلی، گیس، ہسپتال اور دیگر سہولیات‘ کی فراہمی کے نعرے لگا رہا ہے۔ اگرچہ حکومت بنانے کے بعد یہ نعرے بھی دھرے کے دھرے ہی رہ جائیں گے مگر اِن سبھی سیاستدانوں میں سے کوئی ایک بھی سیاستدان یہ نعرہ
مزید پڑھیے


سومناتھ اور موجودہ بھارت ……(3)

منگل 05 دسمبر 2023ء
ڈاکٹر جام سجاد
دراصل وشوا ہندو پریشد نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے نیتاؤں سے ہاتھ ملا کر رتھ یاترا کی تحریک منظم کی تھی تاکہ عوام میں جوش و جذبہ ابھرے اور ایودھیا کے مقام پر ایک مندر بنانے کے لئے عوام کی حمایت حاصل کی جائے۔ اس مقام کو انہوں نے رام کی جنم بھومی قرار دیا تھا۔ اس تحریک کا حتمی مقصد بی جے بی کی سیاست کو متحرک کرنے کے لئے حمایت حاصل کرنا تھا اور یہ کوئی اتفاقی بات نہیں تھی۔ سومناتھ کے مقام سے رتھ یاتر ا کی ابتدائ￿ 1990میں ہوئی تھی۔ دوسرے جلوس 1992ئ￿ کا
مزید پڑھیے


سومناتھ اور موجودہ بھارت

اتوار 03 دسمبر 2023ء
ڈاکٹر جام سجاد
ولیم جونز کی تحریروں اور ایک صدی بعد کی مکس ملر کے کام میں یہی مشترک موقف پیش کیا گیا ہے کہ ہندستان پر مسلمانوں کا اقتدار شروع سے ہی اس وقت تک تسلسل کے ساتھ اپنی ہندو رعایا پر مظالم ڈھارہا تھا۔ دونوں نے اپنے دعوے کے حق میں کوئی دلیل یا شہادت پیش نہیں کی۔ دراصل گورنر جنرل لارڈ ایلن برو نے 1842میں سومناتھ مندر کے دروازوں کا شوشا چھوڑا تھا۔ اسے نہ جانے کس طرح معلوم ہوگیا تھا کہ صندل کی لکڑی سے بنائے گئے سومناتھ کے مندر کے دروازے محمود اپنے ساتھ غزنی لے گیا تھا۔
مزید پڑھیے


’ہندِ ستان‘اور ’سومناتھ‘

هفته 02 دسمبر 2023ء
ڈاکٹر جام سجاد
معروف بھارتی مورخ رومیلا تھاپر نے ایک کتاب ’سومناتھ‘ لکھی جو 2003 ء میں دہلی سے شائع ہوئی۔ اِس کتاب کا ترجمہ 2005ء میں پروفیسر ریاض صدیقی نے کیا۔رومیلا کے آباؤ اجداد قندھار کے قریب جلال آباد سے ہجرت کرکے لْدھیانہ میں آباد ہوگئے تھے۔ بہ سِلسلہ ملازمت اْن کے والد لاہور آگئے اورایک سکول کے ہیڈماسٹر کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں نبھائیں۔ لاہور کے مشہور لانس باغ کے قریب اپنا ذاتی گھر بھی بنایا۔برطانوی فوج میں بھی ملازمت کی۔ رومیلا نے لاہور۔راولپنڈی اور پشاور کے سکولو ں سے تعلیم حاصل کی مگر بعد میں راولپنڈی سے وہ پونا
مزید پڑھیے


محمود غزنوی اور سومناتھ کہانی

جمعه 01 دسمبر 2023ء
ڈاکٹر جام سجاد
زیڈ اے ڈیسائی کے بقول مگھوں کے اکسانے پر کھمبات کے مقامی لوگوں نے جو بیشتر بیوپاری کمیونٹی تھے مسجدوں پر حملے کئے تھے اور اَسی مسلمانوں کو مارڈالا تھا۔ مگھ فرقہ اگنی پوجا کرنے والوں کا تھا۔ یہ تمام بیوپاری تھے اور بیوپاری میں مقابلہ بازی کی رقابت اِس دنگے کی اصل وجہ تھی نہ کہ کوئی مذہبی تعصب۔ مسجدیں اصل میں خلیج سے آکر آباد ہونے والے کامیاب بیوپاریوں کی پہچان تھیں۔ دنگوں کی رپورٹ پر مقامی مہاراجہ نے تفتیش کی اور مساجد اپنی اصلی حالت میں بنوائیں۔ کتبات بہت سے سوالوں کو جنم دیتے ہیں۔ محمود غزنوی
مزید پڑھیے








اہم خبریں