استور: باراتیوں کی گاڑی دریا میں جاگری، 18 جاں بحق، 6 کی تلاش جاری ؛ دیگر حادثات میں 9افراد چل بسے
استور،اسلام آباد،لاہور،کوئٹہ ، شکار پور(نیوز ایجنسیاں، نیٹ نیوز، سپیشل رپورٹر، کرائم رپورٹر) گلگت بلتستان کے ضلع استور سے پنجاب کے ضلع چکوال جانے والی باراتیوں سے بھری کوسٹر دریائے سندھ میں گرنے سے 18 افراد جاں بحق جب کہ دلہن کو زخمی حالت میں نکال لیا گیا، دیگر 6 لاپتہ مسافروں کی تلاش جاری ہے ۔دیگر حادثات میں سب انسپکٹر سمیت 9افراد لقمہ اجل بن گئے تفصیلات کے مطابق ریسکیو ادارے کے افسر وزیر اسد کا کہنا تھا کہ باراتیوں سے بھری کوسٹر گلگت بلتستان کے ضلع استور کے گاؤں پریشنگ سے پنجاب کے ضلع چکوال کے لیے روانہ ہوئی تھی۔حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور انتظامیہ متحرک ہو گئی ہے اور حادثے کا شکار مسافروں کی جانیں بچانے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ریسکیو افسر کے مطابق اب تک دریا سے 18 لاشیں نکالی ہیں جب کہ ایک لڑکی زخمی ہے جس کے بارے میں بتایا گیا کہ وہ دلہن تھی، مزید 6 لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے ۔ریسکیو افسر کے مطابق استور سے جائے حادثہ 3 گھنٹے کی مسافت پر ہے ، حکام کے مطابق جائے حادثہ ضلع دیامر کے حدود میں شامل ہے ۔صدر مملکت آصف علی زرداری،وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف ، وفاقی وزیر اطلاعات عطاتارڑ،وزیرداخلہ محسن نقوی، چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی ،ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان ، سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور قائد حزب اختلاف سینیٹ سینیٹر سید شبلی فراز ، وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان و سیفران انجینئر امیر مقام ، وزیراعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر نے کوسٹر کے حادثے پر اظہار افسوس کیا ہے ۔صدر مملکت نے ا حادثے میں قیمتی جانی نقصان پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے اور امدادی کاروائیاں تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے صدر مملکت کا جاں بحق افراد کے لواحقین کے ساتھ اظہارِ تعزیت کیا ہے ۔ کوئٹہ کے نو احی علا قے لکپاس پر مسافر کوچ الٹ گئی جس کے نتیجے میں دانیال علی سمیت 3 افراد جاں بحق جبکہ سہیل احمد ،توقیر احمد ،سیدہ بی بی ،حسنہ ،فیض خان ،بسمہ اﷲ ،آمنہ ،نذیر ،نوید ،عبداﷲ ، محمد حنیف ،شہسوار ،زہرہ بی بی ، محمد حسین ،محمد ایوب ،سلام ،رحمن اقبال ،سلطان ،زاہد عباس ،اصغر علی سمیت 30سے زائد افرادزخمی ہو گئے پو لیس کے مطابق ٹریفک حادثہ مسافر کوچ اور موٹر سائیکل کے درمیان تصادم کے نتیجے میں پیش آیا ۔مسافر کوچ کوئٹہ سے کراچی جا رہی تھی ۔ شکار پور میں قومی شاہراہ جامڑا کے قریب ٹریلر اور کار میں خوفناک تصادم کے نتیجے میں 3 افراد زندگی کی بازی ہار گئے پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ڈرائیور کو گرفتار کرکے ٹریلر کو تحویل میں لے لیا ہے ۔ جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت احتیار، جاوید، حکم علی کے نام سے ہوئی ہے ۔ ترجمان موٹروے پولیس کے مطابق ہزارہ ایکسپریس وے (چنار کوٹ)کے قریب موٹروے پولیس کے سب انسپکٹر شبیر احمد اور ہیڈ کانسٹیبل سہیل ملک ایک خراب گاڑی کو مدد فراہم کر رہے تھے کہ پک اپ ڈرائیور نے انہیں ہٹ کر دیا،دونوں کو زخمی حالت میں ڈی ایچ کیو بٹگرام بعد ازاں سب انسپکٹر شبیراحمد کو اے ایم سی ایبٹ اباد منتقل کر دیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے خالق حقیقی سے جا ملے ۔ڈاکٹروں کے مطابق موت کی وجہ متعدد فریکچرز اور اندرونی چوٹیں تھیں جبکہ ہیڈ کانسٹیبل سہیل ملک کی حالت خطرے سے باہر ہے ۔غفلت لاپرواہی کا مظاہرہ کرنے والے ڈرائیور کو حراست میں لے لیا گیا۔انسپکٹر جنرل نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس سلمان چوہدری نے واقعے پر افسوس کااظہار کیا ہے ۔ لاہور میں ساندہ رنگ روڈ پر مزدا خراب ہونے کی صورت میں مسافر سڑک پر کھڑے تھے کہ اچانک تیز رفتار بس بے قابو ہوگئی اور ان افراد کو کچل دیا ،حادثے کے نتیجے میں دو افراد غلام حسین وغیرہ جان کی بازی ہار گئے جبکہ 6 زخمی ہوگئے ۔