جعفر ایکسپریس آپریشن مکمل،تمام 33 دہشتگرد ہلاک، یرغمالی بازیاب،4 جوان شہید: کلیئرنس آپریشن میں کسی مسافر کو نقصان نہیں پہنچا:فوجی ترجمان
اسلام آباد، لاہور، کوئٹہ ، نیویارک، بیجنگ (سپیشل رپورٹر،نیوز رپورٹر ، نیوزایجنسیاں)ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے جعفر ایکسپریس میں سکیورٹی فورسز نے آپریشن کامیابی کے ساتھ مکمل کر لیاہے جس میں ایئرفورس،ایف سی اورایس ایس جی نے حصہ لیا، تمام مغویوں کو بازیاب کرا لیا گیاہے ، آپریشن میں 33 دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا گیا تاہم فائرنگ کے تبادلے میں ایف سی کے 4 جوان بھی وطن پر قربان ہوگئے ۔ جعفر ایکسپریس آپریشن کی تفصیلات بتاتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہناتھا دہشتگردوں نے 11 مارچ کو ایک بجے بولان کے قریب ٹرین کو روکا اور اس میں اس وقت 440 مسافر موجود تھے ، علاقہ دشوار گزار تھا اور دہشتگردوں نے مسافروں کو بطور انسانی شیلڈ استعمال کیا، آپریشن کے دوران تمام 33 دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا گیا ، دہشتگردوں کی بربریت سے 21 مسافر شہید ہوئے ہیں ، دہشتگرد افغانستان میں رابطے میں تھے تاہم بازیابی کا آپریشن فوری طور پر شروع کیا گیا ، آپریشن میں فوج ، ایئر فورس ، ایف سی اور ایس ایس جی نے حصہ لیا،شام تک تمام مغویوں کو مرحلہ وار بازیاب کرا لیا گیا ، یہ آپریشن انتہائی مہارت اور احتیاط کے ساتھ کیا گیاہے ، آپریشن کے دوران دہشتگردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں 4 ایف سی اہلکار شہید ہوئے ہیں، بم ڈسپوڑل سکواڈ ٹرین کی جانچ پڑتال کر رہاہے تاہم کچھ دہشتگرد قریبی علاقوں میں بھاگے ہیں ان کو اکٹھا کیا جارہاہے ، شہریوں کو سڑکوں،ٹرینوں،بازاروں میں نشانہ بنانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، جو بھی ایسا کرتے ہیں ان کاپیچھا کیا جائے گا، جعفر ایکسپریس حملے نے گیم کے رول تبدیل کر دیئے ہیں، دہشتگردوں کا اسلام،پاکستان اور بلوچستان سے کوئی تعلق نہیں ہے ،دہشتگردوں نے 3 ٹولیوں میں مسافروں کو بٹھایا ہوا تھا،ان میں خودکش بمبار تھے ، جوانوں نے سب سے پہلے ان خودکش بمباروں کو نشانہ بنایا، خودکش بمباروں کو نشانہ بنایا گیا تو پھر مسافر ادھر ادھر بھاگے ، دوران آپریشن کسی بھی مسافر کو کوئی نقصان نہیں ہوا، آپریشن میں پاک ایئرفورس بھرپور طریقے سے شامل تھی، واقعے کے چند منٹ بعد ہی بھارتی میڈیا میں گمراہ کن رپورٹنگ شروع ہوئی، بھارتی میڈیا اے آئی، پرانی فوٹیجز اور تصاویر نشر کرنا شروع ہوا، دہشتگردوں کا اپنے آقائوں کے ساتھ گٹھ جوڑ سامنے آگیا، چند مخصوص عناصر اپنے سوشل میڈیا کو ایکٹو کر لیتے ہیں، افسوس کچھ عناصر اقتدار کی ہوس میں قومی مفاد کو بھینٹ چڑھا رہے ہیں، انتشاری سیاست کے پیچیدہ ہاتھوں کی عوام کو سمجھ آرہی ہے ، عوام کو گمراہ کرنے کے لیے بیانیہ بناتے ہیں پہلے خود تو قانون کا احاطہ کر لیں، بیگناہ عوام کو نشانہ بنانے والوں کاپیچھاکیا جائے گا، آئے روز قربانیاں اور شہادتیں دہشتگردی کے خلاف مزاحمت کی عکاسی ہیں، جو عوامل دہشتگردی کے خاتمے کیلئے ضروری ہیں جن کو سیاسی، معاشرتی لیڈ لینی ہے ان کا کیا بنا؟ دہشتگردوں کو قانون کے مطابق سخت سزائیں ملنی چاہئیں، نیشنل ایکشن پلان کے تحت جو بیانیہ بنایا گیا اس پر ہم کہاں کھڑے ہیں۔ادھر صدر آصف علی زرداری ، وزیراعظم شہباز شریف ، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور دیگرنے جعفر ایکسپریس آپریشن مکمل کرنے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا اور آپریشن میں 21شہریوں ،4ایف سی کے جوانوں کی شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ۔ انہوں نے سکیورٹی فورسز کی جانب سے موثر کارروائی کرتے ہوئے 33دہشتگردوں کو جہنم واصل کرنے پر فورسز کی بہادری کی تعریف کی اور شہریوں اور مسافروں کو بازیاب کرانے پر سکیورٹی فورسز کی پیشہ وارانہ مہارت کو سراہا ۔ انہوں نے جامِ شہادت نوش کرنے پر 4 ایف سی جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور شہداء کیلئے بلندی درجات، ورثاء کیلئے صبر جمیل کی دعا کی ۔اپنے بیانات میں انہوں نے کہا دہشتگردی کا یہ واقعہ انتہائی دلخراش ہے ، ہر شہری افسردہ اور رنجیدہ ہے ، معصوم بچوں اور خواتین کو انسانی ڈھال بنانا انتہائی غیر انسانی عمل ہے ، بہادر سکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کے مذموم عزائم کو خاک میں ملایا اور تمام درندوں کو عبرتناک انجام تک پہنچایا، دہشتگرد اس دھرتی کا بوجھ ہیں اور قوم کی حمایت سے اس ناسور کے ہمیشہ کیلئے خاتمے کا وقت آگیا ہے ، دہشتگردوں کے ساتھ سہولت کاروں سے بھی آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے ایکس پر بیان میں کہا ہے کہ وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی سے ٹیلیفون پر بات ہوئی ہے ، وزیراعلی بلوچستان نے جعفر ایکسپریس پر ہونے والے دہشتگردی کے گھنانے حملے کے تازہ ترین حالات سے آگاہ کیا، پوری قوم اس گھنائونے فعل سے شدید صدمے میں ہے اور معصوم جانوں کے ضیاع پر غمزدہ ہے ، ایسی بزدلانہ کارروائیاں پاکستان کے امن کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتیں، میں شہدا کے اہلخانہ سے دلی تعزیت کرتا ہوں، اﷲ تعالی ان کو جنت الفردوس میں اعلی مقام اور زخمیوں کو جلد صحتیاب فرمائے ۔وزیراعظم شہباز شریف کا آج کوئٹہ کے ایک روزہ دورے کا امکان ہے ۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم امن و امان کی صورتحال پر اجلاس کی صدارت کریں گے ،جعفر ایکسپریس پر دہشتگردوں کے حملہ پر بریفنگ دی جائے گی۔ذرائع نے بتایادہشتگردوں سے نمٹنے کے لیے اہم فیصلے بھی کئے جائیں گے ۔وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے جعفر ایکسپریس حملے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردی بزدلانہ فعل ہے ، جعفر ایکسپریس حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں ، دہشتگردی کی بزدلانہ کارروائی ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتی ،ملک دشمن عناصر کو شکست دینے کیلئے پوری قوم متحد ہے ،دہشتگرد کیفر کردار تک پہنچیں گے ، کسی مجرم کو چھوڑا نہیں جائے گا۔وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق اعلیٰ سطح اجلاس ہوا جس میں حالیہ دہشتگرد حملوں، خصوصاً جعفر ایکسپریس پر ہونے والے حملے کے حوالے سے تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔وزیر اعلیٰ بلوچستان نے حملے کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے سخت کارروائی کا حکم دیا ۔انہوں نے کہا ملک دشمن عناصر کا پاکستان کو کمزور کرنے کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا ،حکومت پوری طاقت سے ان کا قلع قمع کرے گی۔ادھر اقوام متحدہ کی جانب سے پاکستان میں مسافر ٹرین پر دہشتگرد حملے کی مذمت کی گئی ہے ۔ترجمان سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ سٹیفن ڈوجارک نے کہا ہے کہ شہریوں کے خلاف حملے ناقابل قبول ہیں، حادثے سے متعلق صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں، معصوم مسافروں کو یرغمال بنانے کی خبر پر افسوس ہوا، مسافروں کی رہائی جلد ممکن بنائے جائے ۔پاکستان میں امریکی سفارتخانے نے جعفرایکسپریس پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ پاکستان کا مضبوط شراکت دار رہے گا تاکہ وہ اپنے تمام شہریوں کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنا سکے ۔ایک بیان میں امریکی سفارتخانے نے کہا ہم جعفر ایکسپریس پر حملے اور مسافروں کو یرغمال بنانے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ اس حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے ) نے قبول کی ہے ، جسے امریکہ نے ایک عالمی دہشتگرد گروپ قرار دیا ہے ، ہم متاثرین، ان کے اہلخانہ اور اس خوفناک واقعے سے متاثر ہونے والے تمام افراد سے گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہیں، پاکستانی عوام کو تشدد اور خوف سے آزاد زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے ۔ چین نے جعفر ایکسپریس پر دہشتگرد حملے کی شدید مذمت کی ہے ۔چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے کہا ہم اس دہشتگرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، چین کسی بھی شکل میں دہشتگردی کی سختی سے مخالفت کرتا ہے ، ہم دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے پاکستان کی مضبوطی سے حمایت جاری رکھیں گے ، چین پاکستان کے ساتھ انسداد دہشتگردی اور سکیورٹی تعاون کومضبوط بنانے کو تیار ہے ۔