حکومت، پی ٹی آئی میں مذاکرات کیلئے رابطے بحال
اسلام آباد (سپیشل رپورٹر؍ نیوز ایجنسیاں) وفاقی حکومت اور تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان رابطے بحال ہوگئے اور سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کی پیشکش کے بعد پارٹی کے وفد نے چیئرمین بیرسٹرگوہر کی قیادت میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے ملاقات کی اور مذاکرات کے لئے پارلیمنٹ کا فورم استعمال کرنے کی ایاز صادق کی تجویز پر اتفاق کیا۔بدھ کے روز چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور صاحبزادہ حامد رضا نے ایاز صادق سے ملاقات کی اور ان کی ہمشیرہ کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا۔ وزیر قانون و پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ بھی ملاقات میں موجود تھے ۔ذرائع کے مطابق مذاکرات کے لئے پارلیمنٹ کا پلیٹ فارم استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ پارلیمنٹ کا فورم استعمال کرنے کی تجویز سپیکر نے دی جسے تحریک انصاف اور حکومت دونوں نے تسلیم کرلیا۔ذرائع کے مطابق مذاکرات بغیر کسی پیشگی شرائط کے ہوں گے جس کا مقصد ملک میں سیاسی عدم استحکام اور جاری تناؤ میں کمی لانا ہے ۔ ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ فریقین جلد مذاکراتی کمیٹیوں کے اراکین کے نام مشاورت سے دیں گے ۔اس سے پہلے اسد قیصر اور سلمان اکرم راجہ نے سپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کی تھی۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے قومی اسمبلی میں کہاہے کہ اس ایوان سے مذاکرات کے ذریعے راستہ چاہتے ہیں،ہمیں بار بار سڑکوں پر آنے پر مجبور نہ کیا جائے ، بہت ہوگیا اب 9مئی کی دھول بیٹھنی چاہئے ۔پی ٹی آئی کے رہنما شبلی فراز نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ملک اس وقت محاذ آرائی کا متحمل نہیں ہوسکتا، کمیٹی ہر کسی سے بات چیت کرنے کو تیار ہے ۔انہوں نے کہا بانی تحریک انصاف عمران خان نے مذاکرات کے لئے 5 رکنی کمیٹی تشکیل دی ، اس وقت ملک کسی بھی طرح کی ہرزہ سرائی کا متحمل نہیں ہو سکتا، سیاسی اختلاف رکھیں آپس میں دشمنیاں نہ بنائیں، ملک کی بہتری، ترقی کے لئے آئیں، مل کر، بیٹھ کر بات کریں۔ قبل ازیں سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کی امید ظاہرکی تھی اور پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کی 5 رکنی کمیٹی کے پاس مذاکرات کا مینڈیٹ ہے ، جو بھی ہمارے ساتھ مذاکرات کرنا چاہے وہ رابطہ کرسکتا ہے ۔انہوں نے کہا تھا کہ جہاں تک مذاکرات کے حوالے سے پیش رفت کی بات ہے ،حکومت پہلے بھی کوئی قابل عمل چیز لے کر آتی تو ہم اس پر بات کرنے کو تیار تھے ، اب بھی تیار ہیں۔اس سوال پر کہ حکومت کی جانب سے کوئی رابطہ کیا گیا ؟ سربراہ سنی اتحاد کونسل نے کہا تھا کہ کچھ چیزیں امانت ہوتی ہیں، اس کا جواب عمر ایوب خان دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمان کے اندر تمام پارلیمانی پارٹیوں سے رابطہ ہوتا ہے ۔