2 9 A M A N Z O R

g n i d a o l

سانحہ بارکھان کے شہدا سپردخاک،دہشتگردوں کو انجام تک پہنچائیں گے :صدر، وزیراعظم

20-02-2025

اسلام آباد،ڈیرہ غازیخان، کوئٹہ (سپیشل رپورٹر،ڈسٹرکٹ رپورٹر، نیوزایجنسیاں) بارکھان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والوں کو سپردخاک کر دیا گیا۔ بلوچستان کے علاقے بارکھان میں رکنی ڈیرہ غازی خان شاہراہ پر رڑکن کے مقام پر دہشتگردوں نے کوئٹہ سے فیصل آباد جانے والی مسافر بس سے شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد 7 افراد کو اتار کر پہاڑوں میں لے جاکر فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا جن کی شناخت عدنان مصطفی سکنہ بورا وہاڑی ، بلوچستان کانسٹیبلڑی کے ریٹائرڈ ڈی ایس پی عاشق حسین، عاشق سکنہ شیخوپورہ، شوکت علی سکنہ فیصل آباد، سفیان سکنہ فیصل آباد،عاصم علی سکنہ لاہور، اجمل سکنہ لودھراں کے ناموں سے کی گئی۔ ریٹائرڈ ڈی ایس پی عاشق حسین کا آبائی تعلق پنجاب سے تھا تاہم ان کا خاندان طویل عرصہ سے بلوچستان میں آباد تھا۔مقتولین کی میتیں گھروں میں پہنچنے پر کہرام مچ گیا، مقتولین کی آبائی علاقوں میں سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں تدفین کردی گئیں ۔ بارکھان میں مسافروں کو بس سے اتار کر قتل کرنے والے حملہ آوروں نے کارروائی کی ویڈیو بھی بنائی ۔ بس میں سوار ایک مسافر نے بتایا حملہ آور ساری کارروائی کی ویڈیو بھی بنا رہے تھے اور اس دوران بار بار کہہ رہے تھے ویڈیو بناؤ اور آگے بھیجو۔عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور مسافروں سے اردو میں بات کر رہے تھے لیکن آپس میں کوئی اور زبان بول رہے تھے ۔ایک مسافر ذیشان کا کہنا تھا میرے بھائی عدنان کو شناختی کارڈ دیکھ کر بس سے اتارا اور قتل کردیا گیا۔ایک اور مسافر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا شناختی کارڈ نہ ہونے پر مسلح افراد نے انہیں بھی نیچے اتارا لیکن انہوں نے یقین دلایا کہ وہ پنجاب سے تعلق نہیں رکھتے تو انہیں چھوڑ دیا، مسافروں کے اتارنے کے بعد حملہ آوروں نے بس لے جانے کا کہا جس پر ڈرائیور نے فائرنگ والی جگہ سے پانچ چھ کلومیٹر آگے جا کر ایک لیویز چوکی کے قریب بس روک کر حکام کو واقعے کی اطلاع دی۔اس کے بعد لیویز اور ایف سی نے دونوں جانب سے مختلف مقامات پر سڑک بند کرکے گاڑیوں کو روک لیا اور پھر صبح راستہ کھول کر گاڑیوں کو جانے کی اجازت دی گئی۔ بارکھان واقعہ کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن تیز کرکے دہشتگردوں کی تلاش شروع کردی۔ دفاعی ماہرین کے مطابق نہتے شہریوں کو نشانہ بنانا دہشتگردوں کی ذہنی مایوسی کی عکاسی کرتا ہے ۔ وقت آگیا ہے دہشتگردوں کے ساتھ آئین اور قانون کے مطابق آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے ۔ صدر آصف علی زرداری،وزیراعظم شہبازشریف،وزیراعلیٰ بلوچستان سرفرازبگٹی ، وزیرداخلہ محسن نقوی اور دیگر نے واقعہ کی شدید مذمت کی اور کہا کہ دہشتگردوں کو انجام تک پہنچائیں گے ۔صدر آصف علی زرداری نے کہادہشتگرد عناصر امن اور انسانیت کے دشمن ہیں اور بلوچستان کا امن سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم شہبازشریف نے کہا نہتے شہریوں کو نقصان پہنچانے والوں کو بھاری قیمت چکانا پڑے گی،معصوم شہریوں کی قربانیاں ہرگز رائیگاں نہیں جانے دیں گے ، حکومت اور سکیورٹی فورسز ملک سے دہشتگردی کے مکمل سدباب کیلئے سرگرم عمل ہیں۔نہوں نے مجرمان کو جلداز جلد کیفر کردار تک پہنچانے کی ہدایت کی اورجاں بحق افراد کیلئے مغفرت و لواحقین کیلئے صبرواستقامت کی دعا کی۔وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا دہشتگرد معصوم اور نہتے لوگوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، امن دشمنوں کا بزدلانہ وار ناقابل برداشت ہے ، سخت جواب دیا جائے گا۔