غزہ:سکولوں پر بمباری، 23فلسطینی شہید،اسرائیلی فوج کی لبنان کے اندر آپریشن کی تیاریاں
غزہ، تل ابیب (نیوز ایجنسیاں، نیٹ نیوز) اسرائیل نے وسطی اور جنوبی غزہ میں دو سکولوں اور ایک پناہ گزین کیمپ پر فضائی حملے کیے جن میں 23فلسطینی شہید اور 87زخمی ہو گئے ۔ سکولوں میں بے گھر فلسطینی پناہ لیے ہوئے تھے ۔مشرق وسطیٰ کے ممالک میں نئے تعلیمی سال کا آغاز ہو گیا تاہم غزہ کے 6لاکھ سے زائد طلبہ اسرائیلی جارحیت کے باعث تعلیم سے محروم ہو چکے ہیں۔دریں اثنا عالمی یوم خواندگی پر جاری رپورٹ کے مطابق غزہ میں 80فیصد سکول و کالجز مکمل یا جزوی تباہ ہو گئے ہیں۔6لاکھ 30ہزار سکول جانے سے محروم ہیں۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حملوں میں 25ہزار بچے شہید یا زخمی ہوچکے ہیں جن میں سے 10ہزار طالبعلم تھے ۔دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے فوج کو لبنان کی سرحد پر صورت حال کو تبدیل کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ شمال میں حالات کا ایسے جاری رہنا ناممکن ہے ، ان حالات کو تبدیل کیا جائے گا۔ صیہونی فوج نے لبنانی سرحد پر حزب اللہ کے خلاف آپریشن کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔امریکی فوج کے سنٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل مائیکل کوریلا اسرائیل پہنچ گئے جہاں انہوں نے وزیر دفاع اورآرمی چیف سے ملاقات کی، بعد ازاں انہیں اسرائیلی فوجی قیادت نے لبنان میں حزب اللہ کے خلاف آپریشن کے مجوزہ منصوبوں کے متعلق بریفنگ دی۔لبنان کے نگران وزیراعظم نجیب میکاتی نے مغربی سفیروں کا ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے تاکہ اسرائیل کے بڑھتے ہوئے حملوں، جارحیت اور لبنان کی خودمختاری کی خلاف ورزی پر بات چیت کی جا سکے ۔اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلانت نے اردن کے ساتھ راہداری پر فائرنگ سے تین اسرائیلیوں کی ہلاکت کا الزام ایران پرعائد کیا ہے تاہم اردن نے ابتدائی تحقیقات کے بعد کہا ہے کہ حملہ آور کی شناخت ماہر ذیاب الجازی ہے اور یہ اس کا انفرادی فعل تھا۔