2 9 A M A N Z O R

g n i d a o l

پہلے امن قائم کرلیں پھر سیاسی میدان سجیں گے :وزیراعظم

04-02-2025

کوئٹہ؍ اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم شہبازشریف نے کوئٹہ میں امن و امان کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا پوری قوم اپنے شہدا اور غازیوں کو سلام پیش کرتی ہے ، یہ تفرقے اور سیاست کا نہیں، دہشت گردوں سے مقابلے کا وقت ہے ۔ وزیراعظم نے کہا پاکستان میں دہشت گردی کی جو نئی لہر آئی ہے ، اس کے خاتمے کے لئے اپنے خون کا نذرانہ پیش کرنے والے جوانوں اور غازیوں کو پوری قوم سلام پیش کرتی ہے اور ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتی ہے ۔وزیراعظم نے کہا زخمیوں کی عیادت کرکے آیا ہوں، وہ انتہائی حوصلے میں تھے اور انہوں نے کہا کہ ہمیں کوئی ملال نہیں ہے ، اگر ہمارے جسم کا کوئی حصہ ناکارہ ہوا، یہ تو قوم کے عظیم تر مفاد کے لئے ہے اور اگر ہمیں اپنی جان کا نذرانہ بھی دینا پڑتا تو یہ کوئی بڑی قیمت نہیں تھی۔وزیراعظم نے کہا میں پوری قوم سے کہنا چاہتا ہوں کہ یہ تفرقے اور سیاست کا وقت نہیں ، ہم سیاست کرلیں گے مگر آج قوم کو جو مسئلہ درپیش ہے اتفاق و اتحاد سے اس کا مقابلہ کرلیں، امن قائم کرلیں تو پھر سیاست بھی ہوگی اور پھر سیاسی میدان سجیں گے ، اس وقت پورے خلوص کے ساتھ ہمیں اپنی تمام توانائیاں مجتمع کرکے دہشت گردوں کا مقابلہ کرنا ہے ۔شہباز شریف نے کہا کہ بدقسمتی یہ ہے کہ قوم کے بہادر سپوت ماضی کی بعض فاش غلطیوں کا اپنے خون سے ازالہ کررہے ہیں، قوم کو اتحاد و اتفاق کی آج جتنی ضرورت ہے ، 71 سال میں کبھی نہیں تھی۔وزیراعظم نے کہا کہ میں ملک کی سیاسی قیادت سے ملتمس ہوں اور 24 کروڑ بھائیوں اور بہنوں کے گوش گزار کرنا چاہتا ہوں کہ اپنی صفوں میں اتحاد و اتفاق پیدا کرنے کی جتنی ضرورت آج ہے شاید پہلے کبھی نہیں تھی، مجھے امید ہے کہ ہم مل کر فتح یاب ہوں گے ۔ اجلاس میں ملکی سلامتی، بلوچستان میں امن و استحکام، ترقیاتی منصوبوں اور ریاستی رٹ کے قیام سے متعلق اہم امور زیر بحث آئے ۔وزیر اعلیٰ بلوچستان نے قلات میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا کہ واقعے میں ملوث عناصر کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا ڈائیلاگ کے ذریعے مسائل کا پائیدار حل نکالا جا سکتا ہے لیکن اگر کوئی بات چیت کے لئے تیار نہیں اور ریاستی قوانین کو چیلنج کر رہا ہے تو کسی بھی صورت تشدد کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ ریاست کی رٹ ہر حال میں برقرار رکھی جائے گی۔وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا پاکستان کے خلاف منظم سازشیں ہو رہی ہیں اور ہمیں چوکنا رہنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دشمن تین مختلف محاذوں پر جنگ لڑ رہا ہے اور اس کا ہر صورت مقابلہ کرنا ہوگا، بعض عناصر بندوق کے ذریعے تشدد کا راستہ اختیار کر رہے ہیں جبکہ ریاست کے خلاف نفرتیں پھیلانے کی سازشیں جاری ہیں ۔وزیر اعلیٰ نے سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کی منفی ذہن سازی کے مسئلے کو بھی اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ دشمن قوتیں جدید ذرائع ابلاغ کا استعمال کرتے ہوئے بلوچستان کے نوجوانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔قبل ازیں وزیراعظم نے سی ایم ایچ کوئٹہ کا دورہ کیا اور قلات و بلوچستان کے دیگر اضلاع میں دہشتگردوں سے بہادری سے لڑتے ہوئے زخمی ہونے والے سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی عیادت کی۔ وزیراعظم نے کہاآپ سب قوم کے ہیرو ہیں، مجھ سمیت پوری قوم کو آپ اور قربانی کے جذبے سے سرشار آپ کے اہل خانہ پر فخر ہے ، جب تک قوم کا تحفظ ایسے بہادر جوانوں کے سپرد ہے ، دشمن پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔ وزیرِاعظم نے کہا دہشتگردی کے ناسور کے ملک سے مکمل خاتمے کیلئے افواج پاکستان اور پاکستانی عوام شانہ بشانہ کھڑے ہیں، بلوچستان میں دہشت و شر کی فضا پھیلانے والے عناصر بلوچستان کی ترقی کے دشمن ہیں۔ وزیرِ اعظم نے کہا بلوچستان کے امن، ترقی اور خوشحالی کے دشمنوں کے ناپاک عزائم کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ (ایس ایف ڈی) کے وفد نے سلطان بن عبدالرحمٰن المرشد، چیف ایگزیکٹو آفیسر کی قیادت میں ملاقات کی۔ وزیراعظم نے وفد کا خیرمقدم کیا اور سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دیرینہ دوستی کا حوالہ دیتے ہوئے صحت، توانائی، انفراسٹرکچر اور تعلیم کے شعبوں میں پاکستان کو مالی امداد فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ 2022 کے تباہ کن سیلاب کے بعد تعمیر نو کے لئے ایس ایف ڈی کی کوششوں کو سراہا۔ایس ایف ڈی کے چیف ایگزیکٹو نے سعودی وفد کے پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی پر وزیراعظم اور حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔وزیراعظم نے ملاقات کے بعد آئل امپورٹ فنانسنگ کی سہولت اور مانسہرہ، خیبر پختونخوا میں گریویٹی فلو واٹر سپلائی سکیم معاہدوں پر دستخطوں کی تقریب میں شرکت بھی کی۔ وزیراعظم نے آئل امپورٹ فنانسنگ فیسلٹی پر دستخط کا خیرمقدم کیا جس کے مطابق پاکستان کو ایک سال کے لئے 1.20 ارب امریکی ڈالر کا تیل مو خر ادائیگی پر ملے گا۔وزیراعظم نے ایک بیان میں جنوری 2025 میں مہنگائی 9 سال کی کم ترین سطح پر ریکارڈ ہونے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں کمی سے عام آدمی کی زندگی میں بہتری آ رہی ہے ۔ وزیراعظم نے کہا 2024 کے آغاز میں مہنگائی کی شرح 28.73 فیصد تھی جو دسمبر 2024 میں 4.1 فیصد تک کم ہوئی، جنوری 2025 میں مہنگائی کی شرح مزید کم ہو کر 2.4 فیصد پر آ چکی ہے ۔