اسلام آباد پولیس نے جنونی جتھے کا منصوبہ ناکام بنایا:وزیراعظم
اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسلام آباد پولیس نے جنونی جتھے کا لاشیں گرانے کا منصوبہ ناکام بنایا، اسلام آباد پولیس اپنے پیشہ وارانہ فرائض محنت اور لگن سے ادا کر رہی ہے ، اسلام آباد پولیس کی تنخواہیں پنجاب پولیس کے برابر کرنے ، نفری کی کمی پوری کرنے کیلئے میرٹ پر بھرتیاں، ضلعی انتظامیہ اور پولیس افسران کیلئے ایگزیکٹو الائونس، قائداعظم میڈلز اور سیف سٹی کو سمارٹ سٹی میں تبدیل کرنے کے منصوبوں کو جلد پا یہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے جمعہ کو پولیس لائنز کا دورہ کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء تارڑ بھی موجود تھے ۔ پولیس لائنز آمد پر وزیراعظم کو پولیس کے چاق و چوبند دستے نے سلامی دی۔ وزیراعظم نے یادگار شہداء پر پھول چڑھائے ، شہداء گیلری کا دورہ کیا، مہمانوں کی کتاب میں تاثرات قلمبند کئے ۔ وزیراعظم نے شہید عبدالحمید شاہ کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت کیا۔ اس موقع پر شہداء اور غازیوں کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا شہید امن اور لاکھوں پاکستانیوں کی حفاظت کیلئے فرض کی ادائیگی میں جان نچھاور کرتا ہے ، ان کے گھر والوں کیلئے دکھ ناقابل بیان ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا اﷲ تعالیٰ نے قرآن پاک میں فرمایا ہے شہید کو مردہ مت کہو، یہ زندہ ہیں، شہید عبدالحمید شاہ اور ماضی میں اسلام آباد پولیس میں شہادت کا درجہ حاصل کرنے والے تمام افسران اور سپاہیوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ محسن نقوی اور آئی جی پولیس اسلام آباد سید علی ناصر رضوی کی شبانہ روز محنت قابل تعریف ہے ، اسلام آباد پولیس اپنے پیشہ وارانہ فرائض محنت اور لگن سے ادا کر رہی ہے ، ان کی شجاعت اور بہادری کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے تحسین پیش کرتے ہیں، اسلام آباد پولیس میں اہلکاروں کی کمی کو پورا کرنے کیلئے میرٹ کی بنیاد پر شفاف طریقے سے بھرتی کا عمل فوری مکمل کیا جائے اور اس میں تاخیر نہ کی جائے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ 2014ء میں ڈی چوک پر فسادیوں نے 7 ماہ فساد برپا کئے رکھا، اس سے پاکستان کی معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچا، چین کے صدر شی جن پنگ پاکستان کے بہترین دوست ہیں، اس وقت ان کا دورہ مجبوراً ملتوی کرنا پڑا کیونکہ فسادی ڈی چوک سے ہٹنے کو تیار نہیں تھے ، ان کی بدترین خواہش تھی کہ اس فساد کے نتیجہ میں لاشیں گریں اور پاکستان میں یہ فساد جنگل کی آگ کی طرح پھیل جائے ، اس وقت بھی اسلام آباد پولیس اور رینجرز نے مل کر بہترین پیشہ وارانہ انداز میں اس معاملہ کو منطقی انجام تک پہنچایا، اس وقت بھی فسادیوں نے نجی املاک کو نقصان پہنچانے کیلئے ہتھکنڈے استعمال کئے ، انہوں نے قبریں کھودیں، پی ٹی وی اور پارلیمنٹ پر دھاوا بولنے کا ناپاک منصوبہ تھا، ایس پی عصمت جونیجو سمیت سینکڑوں پولیس افسران اور اہلکار زخمی ہوئے لیکن پولیس نے قومی مقصد کو سامنے رکھتے ہوئے اپنا فرض ادا کیا۔ انہوں نے کہا حالیہ دنوں میں پھر پولیس نے قومی مفاد کو مدنظر رکھ کر بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا، گالم گلوچ جنونی جتھے کا وطیرہ بن چکا ہے ، 4 اور 5 اکتوبر کو ایک صوبہ کی جانب سے وفاق پر حملے اور لشکر کشی کو ناکام بنایا، یہ غیر آئینی تھا، اس وقت ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم پاکستان کے دورے پر تھے ، انہوں نے پاکستان کے ساتھ حلال گوشت اور چاول کی برآمد سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کا اعلان کیا، ایک طرف عوام کو خوشحالی و ترقی کے یہ منصوبے اور دوسری طرف جتھے ان منصوبوں کو ناکام بنانے کیلئے وفاق پر چڑھائی کر رہے ہیں، اسلام آباد پولیس نے ان منصوبوں کو خاک میں ملایا۔ انہوں نے کہا وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز پولیس کلچر میں اصلاحات کر رہی ہیں، خیبرپختونخوا کو بھی وفاقی حکومت ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کیلئے تیار ہے ، اسلام آباد پولیس کو رول ماڈل بنائیں گے ، اسلام آباد پولیس کی تنخواہیں فی الفور پنجاب کے برابر کر دی جائیں گی، چاروں صوبوں کی طرح اسلام آباد انتظامیہ اور پولیس افسران کو ایگزیکٹو الائونس دیا جائے گا، 21 جون 2023ء میں پولیس افسران و سپاہیوں کے علاج معالجہ کیلئے ہسپتال کے قیام کا اعلان کیا تھا، وزیر داخلہ، آئی جی پولیس اسلام آباد اور چیف کمشنر اسلام آباد اس کو فی الفور مکمل کرنے کیلئے اقدامات کریں، پولیس کے 64 افسران و سپاہی شہید ہوئے ، ان میں سے 20 کو شہداء پیکیج ملا، باقی 44 شہداء کو شہداء پیکیج چند دنوں میں فراہم کیا جائے ، سیف سٹی کو سمارٹ سٹی بنانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر داخلہ محسن نقوی ان منصوبوں اور اعلانات پر محسن سپیڈ سے عملدرآمد کرائیں، 2022ء میں ہماری حکومت نے پولیس افسران و اہلکاروں کو اعزاز دینے کا اعلان کیا تھا، اب پھر قائداعظم پولیس میڈل اور صدارتی پولیس میڈل جلد دیئے جائیں گے ، یہ اعلانات کسی ذاتی اور سیاسی مقصد کیلئے نہیں، یہ صرف خدمت کا جذبہ ہے ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا پانچ ماہ میں جرائم میں 38 فیصد کمی آئی ، ان پولیس افسران اور اہلکاروں کی محنت کا نتیجہ ہے ۔ آئی جی اسلام آباد پولیس علی ناصر رضوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد پولیس شہیدوں اور غازیوں کی وارث ہے ، اسلام آباد پولیس نے سٹریٹ کرائم سے دہشت گردوں کے خاتمہ تک مشن سرانجام دیئے ہیں۔وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وزارت وفاقی تعلیم و فنی تربیت کے امور پر اہم جائزہ اجلاس ہوا۔وزیراعظم نے کہا اعلیٰ معیار کے تعلیمی نظام کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کر سکتا ،ہم نے حکومت سنبھالتے ہی تعلیمی ایمرجنسی نافذ کی تاکہ پاکستان کا کوئی بچہ سکول سے باہر نہ ہو،ملک میں یکساں تعلیمی نظام رائج کرنے کے حوالے سے قومی نصابی سربراہی کانفرنس کا انعقاد انتہائی ضروری ہے ،اسلام آباد ، گلگت بلتستان ، آزاد جموں و کشمیر اور بلوچستان کے پسماندہ علاقوں میں دانش سکولز کی تعمیر کے حوالے سے کام تیز کیاجائے ۔وزیراعظم نے اسلام آباد کے تمام تعلیمی اداروں میں خواتین اساتذہ کی سہولت کے لئے ڈے کیئر مراکز قائم کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعظم نے اسلام آباد کے پارکس اور تفریحی مقامات پر ای۔لائبریریز قائم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ان ای۔ لائبریریز میں عوام کا داخلہ فری رکھا جائے اور یہاں مفت انٹر نیٹ کی سہولت بھی فراہم کی جائے ۔وزیراعظم نے اسلام آباد کے دیہی علاقوں کی طالبات کے لئے ماہانہ اعزازیہ مقرر کرنے کے حوالے سے حکمت عملی ترتیب دینے کی ہدایت کی۔وزیراعظم نے ٹیچرز ٹریننگ اور اساتذہ کی صلاحیت کو جانچنے کے حوالے سے تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا اساتذہ کی بھرتیوں کے حوالے سے شفافیت اور میرٹ کا خاص خیال رکھا جائے ،اس حوالے سے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ 2017 میں اسلام آباد کے طلباء و طالبات کی ٹرانسپورٹ کے لئے فراہم کی جانے والی بسیں اتنا عرصہ خراب حالت میں کیوں کھڑی رہیں ؟ تحقیقات کی جائیں۔وزیراعظم نے شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کیلئے انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے اسلام آباد کا دورہ کیا۔جاری بیان کے مطابق دورے کے دوران وزیراعظم کو شنگھائی تعاون تنظیم سربراہ اجلاس میں مہمانوں کے استقبال کیلئے انتظامات سے متعلق بریفنگ دی گئی۔