پاکستان، سعودیہ میں 2.2 ارب ڈالر کے ایم او یوز
اسلام آباد ( خبر نگار خصوصی؍ سپیشل رپورٹر؍ نیوز ایجنسیاں) سعودی سرمایہ کار وفد کے دورے میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مفاہمت کی2.2ارب ڈالرکے 27یادداشتوں پر دستخط ہوگئے ۔ وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی وفد کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔ تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا معاہدوں پر عمل درآمد کیلئے تمام اقدامات یقینی بنائیں گے ، دونوں ملکوں کے درمیان مستقبل میں اقتصادی روابط اور تعاون مزید بڑھے گا۔اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی وزیر سرمایہ کاری، خالد بن عبدالعزیز الفالح نے ملاقات کی۔ ملاقات میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور وفاقی وزراء بھی شریک ہوئے ۔وزیراعظم نے سعودی وزیر سرمایہ کاری اور ان کے وفد کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دہائیوں پر محیط برادرانہ تعلقات ہیں، سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا۔شہباز شریف نے کہا سعودی وزیر کا دورہ سرمایہ کاری اور معاشی تعلقات مضبوط بنانے کیلئے اہم سنگ میل ہے ، ایس آئی ایف سی غیر ملکی سرمایہ کاری تیز کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے ۔وزیراعظم نے سعودی وزیر سرمایہ کاری کو ہلال پاکستان ایوارڈ ملنے پر مبارک باد دی۔ وزیراعظم نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔وزیراعظم نے سعودی وزیر کو حکومت کے نجکاری پروگرام سے آگاہ کیا، سعودی وزیر کو پاکستان کے بین الاقوامی ہوائی اڈوں کی آٹ سورسنگ میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔شہباز شریف نے کہا کہ سعودی وژن 2030 کی حمایت سمیت دفاعی تعلقات مضبوط بنانے کیلئے پرعزم ہیں، پاکستانی تارکین وطن دونوں ممالک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔اس موقع پر سعودی وزیر نے کہا کہ سعودی عرب معاشی استحکام میں پاکستان کی مدد کرنا چاہتا ہے ، دونوں ملکوں کو کسی معاہدے کی ضرورت نہیں، ہم دوست نہیں، ایک خاندان ہیں۔انہوں نے کہا کہ جن27مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہورہے ہیں ،یہ سفرکا محض ایک آغاز ہے ۔ قبل ازیں سعودی وفد نے صدر مملکت آصف زرداری سے ملاقات کی۔ صدر مملکت نے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دیرینہ اور ہر آزمائش میں پوری اترنے والی دوستی کا ذکر کیا۔ انہوں نے دوستانہ تعلقات کو طویل المدتی سٹریٹجک اور اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کرنے کی پاکستان کی خواہش کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کا تعاون دونوں برادر ممالک کو مزید قریب لائے گا۔صدر مملکت نے کہا سعودی عرب کی ترقی اور خوشحالی کا مشاہدہ کرکے خوشی ہورہی ہے ۔ اس موقع پر سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کی تزویراتی جغرافیائی اہمیت، قدرتی وسائل اور قابل تجدید توانائی کی صلاحیت کو تسلیم کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا سعودی عرب نے پاکستان کے انفراسٹرکچر اور کان کنی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کا منصوبہ بنایا ہے اور اس سلسلے میں ان کا وفد مختلف شعبوں میں 25 معاہدوں پر دستخط کرے گا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ معاہدوں پر دستخط سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔علاوہ ازیں سعودی وفد نے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور بالخصوص مختلف شعبوں میں برادرانہ دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے پاکستان کے لئے غیر متزلزل حمایت کی تعریف کی اور ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سے ایک بڑے تجارتی وفد کا دورہ پاکستان اور مملکت سعودی عرب کے درمیان پائیدار اور برادرانہ تعلقات کی تصدیق کا مظہرہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستانی عوام اپنے دل میں سعودی عرب سے گہری محبت رکھتے ہیں۔ آرمی چیف نے سعودی وفد کو پاکستان کی مکمل حمایت اور عزم کی مزید یقین دہانی کرائی اور امید افزا نتائج کی توقع کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی اس دورے سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفاح نے پاک سعودی بزنس فورم سے خطاب میں اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاشی تعاون کا نیا دور شروع ہوگیا، پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کے لئے پرعزم ہیں۔ خالد بن عبدالعزیز الفاح نے کہا پاکستان ہمارے لئے دوسرا گھر ہے ، پاکستان اورسعودی عرب سٹریٹجک شراکت دارہیں، دونوں ملکوں کے تعلقات کی طویل تاریخ ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان مذہبی اورروحانی تعلق قائم ہے ۔ خالد بن عبدالعزیز نے کہا تجارت کوبڑھانے کے لئے ہمیں جغرافیائی قربت کا فائدہ اٹھانا چاہئے ، وسطی اورجنوبی ایشیامیں ترقی کے وسیع امکانات موجود ہیں۔انہوں نے کہا 27 مفاہمت کی یاداشتوں پردستخط کئے جائیں گے ، مفاہمتی یاداشتیں دوطرفہ اقتصادی تعاون میں اہم سنگ میل ہیں، معاہدے کے تحت سرمایہ کاری کے تعلقات کومضبوط بنانے کے عزم کا اظہار ہے ۔خالد بن عبدالعزیز نے کہا کہ دوطرفہ تجارت کے فروغ میں ایس آئی ایف سی کی کوششوں کی تعریف کرتاہوں۔نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستان معاشی بحالی اور ترقی کے سفر پر گامزن ہے ، ملک کو غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے مزید پرکشش بنا رہے ہیں، حکومت سرکاری اداروں میں اصلاحات اور عوامی خدمات و دیگر امور کو بہتر کر رہی ہے ۔ وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا پاکستان کی حکومت معاشی اصلاحات کے ذریعے ملکی معیشت کو مستحکم کرنے کے لئے کوششیں کر رہی ہے جن میں نجی شعبے کی شراکت داری، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ اور روپے کی قدر میں بہتری شامل ہیں، یہ اقدامات نہ صرف معاشی استحکام کی راہ ہموار کر رہے ہیں بلکہ عوام کی فلاح و بہبود کے لئے بھی اہم ہیں۔وفاقی وزیر سرمایہ کاری ونجکاری عبدالعلیم خان نے اپنے خطاب میں کہا سعودی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں توانائی، زراعت، انفراسٹرکچر اور ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں مواقع دستیاب ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہاپاکستانی حکومت نے اداروں میں جو پالیسی ریفارمز کی ہیں، وہ سعودی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی جانب راغب کریں گی۔وفاقی وزیر توانائی ڈاکٹر مصدق مسعود ملک نے کہا پاکستان سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو ترقیاتی شراکت داری میں تبدیل کرنا چاہتا ہے ، سعودی عرب میں پٹرولیم کے خام مال کے بے شمار وسائل موجود ہیں جبکہ پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کو استعمال کرنے کی بڑی مارکیٹ موجود ہے ۔ انہوں نے کہا پاکستان کاروبار کرنے میں آسانی کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کر رہا ہے ، ’’ریڈ ٹیپ سے ریڈ کارپٹ‘‘ پر منتقل ہو رہا ہے ۔