لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)تجزیہ کار عامرمتین نے کہا ہے بلاول نے عوامی جلسوں والا سٹائل پارلیمنٹ میں رکھا، حکومت کی طرف سے سیٹیں خالی تھیں، انہوں نے وزیراعظم کیلئے بڑے غلط الفاظ استعمال کیے ، عمر ایوب نے ان کی تقریرکا جواب دیا لیکن ان سے خاص جواب نہیں دیا گیا۔قومی اسمبلی میں ن لیگ نظر نہیں آرہی تھی۔ پروگرام مقابل میں میزبان ثروت ولیم سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا۔میراخیال ہے حفیظ شیخ سے زیادہ کمزوروزیر خزانہ کوئی نہیں ہوگا۔ وہ پی پی پر کس طرح چڑھائی کرینگے وہ پی ٹی آئی کے اندر نئے ہیں جبکہ اسد عمر کافی تگڑے تھے ۔ تجزیہ کار رئوف کلاسرانے کہا کہ حفیظ شیخ کو اس لئے لایا گیاہے کہ ان کی وجہ سے آئی ایم ایف سے 8 ارب ڈالر فوری مل جائیں گے ، دیکھنا یہ ہے کہ پاکستان میں بڑے بڑے کارٹلز پر ہاتھ ڈالتے ہیں یا نہیں، کابینہ کے اگلے اجلاس میں ٹیکس چوری کا سب سے بڑ اسیکنڈل پیش کیاجائے گا۔ اس سٹوری کے مطابق 2012 میں جب پی پی کی حکومت آئی تھی اس وقت ایک ٹیکس لگایاگیا تھا جس کی مدد سے گیس پائپ لائن اوردیگر کام کرنے تھے ۔ اس سیکنڈل کے مطابق فرٹیلائزز کمپنیاں ، سی این جی سیکٹر، آئی پی پیز ، کیپٹو پاور پلانٹس پاکستان کے 452ارب روپے دینے سے انکاری ہیں جبکہ گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس، حکومت ، آئی پی پیز ، کھادکمپنیوں اورسی سی این جی سیکٹر سے 452ارب روپے کی وصولی میں بھی ناکام ہے ۔ پاکستانی بزنس مین عوام کی جیبوں سے اربوں روپے نکال کر حکومت کوچکما دے گئے ۔2012 سے 2019 تک عوام سے 741ارب سے زائد کے ٹیکس وصول کئے گئے ، ابھی تک ان کمپنیوں نے 452 ارب روپے حکومت کو نہیں دیے ہیں حالانکہ یہ کمپنیاں پاکستانی عوام سے یہ پیسے لے چکے ہیں ان کمپنیوں نے عدالتوں سے سٹے لے لیا ۔ اینگرو نے 13 ارب کی سرمایہ کاری کی جبکہ انہیں 150ارب روپے کا منافع ہواہے ۔ اسلام آباد کے تمام ہوٹلوں میں عوام سے ٹیکس لیاجارہا ہے لیکن یہ ہوٹلز حکومت کے خزانے میں کوئی پیسہ نہیں دے رہے ہیں۔