لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ ساری خرابیوں کے با وجود پاکستان میں کرکٹ ہورہی جو بڑی بات ہے ۔پروگرام مقابل میں میزبان ثروت ولیم سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا وہ کراچی جس میں د س بیس لاشیں روز گرتی تھیں وہاں پر کرکٹ کا عروج ہے ، کراچی میں امن کا سہرا رینجرز کے سر جاتاہے ۔دنیا کو یہ بھی دن دیکھنا تھا سراج الدین حقانی کا مضمون نیویارک ٹائمز میں مضمون چھپا ہے حالانکہ اس کے سر کی قیمت 18 لاکھ ڈالر رکھی ہوئی ہے ۔امریکہ کو افغانستان میں فیس سیونگ مل رہی ہے ۔امریکی قوم اور صدر ٹرمپ یہ چاہتا ہے کہ اب جنگ نہیں لڑیں گے ۔ امریکی صدر دورہ بھار ت اسلئے کررہے ہیں کہ چین کیخلاف اسے بھارت کی ضرورت ہے ۔نفرت پھیلا کر مودی ا پنے ملک کو توڑنے پر تلا ہے ۔منصوبوں کا اعلان عمران خان کی رابطہ عوام مہم ہے ۔ پاکستان کی ایکسپورٹ زیادہ نہیں ہے اس کا یہ مطلب نہیں ہم سوڈان، ایتھوپیا کیساتھ کھڑے ہیں۔ ا یف اے ٹی ایف کے حوالے سے بھارت ناکام ہو گیا ، ان کاکوئی مطالبہ نہیں مانا گیا۔امریکہ چاہتا ہے ہم سی پیک سے الگ ہوجائیں۔ امریکہ کی وجہ سے ہی ہم گرے لسٹ میں ہیں ۔ وزیرقانون فروغ نسیم اورشہزاد اکبر کی باتوں پر نہ جائیں، یہ غیر ذمہ دارہیں،شہزاد اکبر کو لگانے کے ایک ہفتے کے بعد عمران خان نے انہیں نکالنے کا کہہ دیا تھا لیکن وہ اب بھی مشیر ہیں۔ انورمنصورخان نے عدالت میں جو بات کہی وہ کہنے کے قابل نہیں تھی۔ سابق اٹارنی جنرل نے عدالت میں غیرذمہ داری کا مظاہرہ کیا ۔