اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم وہ کام کررہے ہیں جو 50 سال پہلے کرنے کی ضرورت تھی،مستقبل کیلئے طویل المدتی منصوبہ بندی کرنا پڑتی ہے ، ایک الیکشن سے دوسرے الیکشن تک کی منصوبہ بندی کریں گے تو کبھی بھی ایک قوم ترقی نہیں کرسکتی، حکومت طویل المدتی منصوبوں اور منصوبہ بندی کی جانب گامزن ہے ،10 ڈیموں کی تعمیر اس سلسلے کی کڑی ہے ،زراعت،لائیو سٹاک میں جدت لارہے ہیں، دو نئے ماحول دوست شہر بنائے جارہے ہیں،صحت کارڈ دراصل صحت کا ایک پورا نظام ہے ،ایک قوم بنانے کے لئے یکساں نصاب متعارف کروا رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو واپڈا کی جانب سے پاکستان کے پہلے گرین یورو (انڈس بانڈ) کے باضابطہ اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیر اعظم نے بانڈ کے اجراء پر چیئرمین واپڈا اوران کی ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ حکومتی ادارے نے اچھے ریٹ پر یہ قرض حاصل کیا ہے ، انہوں نے جس تیزی سے ڈیموں پر کام کیا، اس پر بھی انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں،بھاشااور مہمند ڈیم جب شروع کئے تو دوسال میں اتنی پیش رفت کی توقع نہیں تھی ۔انہوں نے کہا قومیں طویل المدتی منصوبہ بندی سے عظیم بنتی ہیں ،ہمارے ہاں ہر شعبہ میں اس کا فقدان تھا،1960 کی دھائی میں پاکستانیوں کو ایک امید اور اعتماد تھا،آہستہ آہستہ اس میں تنزلی آتی گئی،اس وقت جب ہم بھارت سے کرکٹ کھیل کر واپس پاکستان آتے تھے تو ایسا لگتا تھا کہ غریب ترین ملک سے کسی ترقی یافتہ ملک میں آگئے ،1985 کے بعد اس میں تنزلی شروع ہوئی،ہندوستان ہم سے آگے نکل گیا،بنگلہ دیش جسے سیلاب اور دیگر وجوہات پر ایک بوجھ قرار دیا جاتا رہا، وہ ہم سے آگے نکل گیا،ہم نے بجلی قلیل المدت بنیادوں پر بنائی،اس میں کئی بار بدنیتی کا عنصر نمایاں تھا،ہم برصغیر میں سب سے مہنگی بجلی پیدا کررہے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا اگلے دس سال میں 10 نئے ڈیم بنا رہے ہیں جس سے 10 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی۔وزیر اعظم نے کہا ہمیں آج سے ہی اپنی نسلوں کے بارے میں سوچنا ہے کہ کیا ایسے اقدامات اٹھائیں کہ ان کی زندگی بہتر ہو،ان کے لئے بہترین پاکستان چھوڑ کرجائیں۔انہوں نے کہا پاکستان میں رائج نصاب اور نظام تعلیم سے قوم تین درجوں میں تقسیم ہے ، یکساں نصاب لاکر یہ فرق ختم کررہے ہیں،دینی مدارس کو پہلی بار قومی دھارے میں لارہے ہیں۔انہوں نے کہا ہماری معیشت مستحکم ہوچکی ،اب ہم دولت اکٹھی کرنے کی سمت گامزن ہیں،تب ہی قرضوں کے بوجھ سے نکلیں گے جب دولت ہوگی۔علاوہ ازیں وزیراعظم کے زیرصدارت سپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی بورڈ آف گورنرز کا دوسرا اجلاس ہوا۔عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا سرمایہ کاروں کو منافع بخش کاروباری سرگرمیوں کے لئے ہر ممکنہ سہولت دی جائے گی،اسلام آباد سپیشل ٹیکنالوجی زون کے قیام کو جلد از جلد مکمل کیا جائے ۔اجلاس میں ایس ٹی زیڈ رولز2021کی منظوری دی گئی۔مزیدبرآں وزیر اعظم سے وزیر برائے بحری امور علی زیدی ، معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان اور وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے ملاقات کی۔دریں اثناء وزیراعظم عمران خان اور ابوظہبی کے ولی عہد اور متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر شیخ محمد بن زید النہیان نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے ۔ وزیراعظم میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق دونوں رہنمائوں نے ٹیلی فون پر تبادلہ خیال کیا ۔ وزیراعظم نے مختلف عالمی فورمز سمیت متحدہ عرب امارات کی طرف سے پاکستان کی بھرپور حمایت اور تعاون کو سراہا۔ وزیراعظم نے افغانستان سے افواج کی واپسی اور سیاسی حل کیلئے افغان دھڑوں کی طرف سے پیشرفت کی اہمیت پر زور دیا۔ دونوں رہنمائوں نے کورونا وبا سے بچائو کیلئے ویکسین کی تیاری اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ میں تعاون کے فروغ کی کوششوں کا خیرمقدم کیا اور پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کیلئے اعلیٰ سطحی رابطوں کا فروغ جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنمائوں نے قریبی برادرانہ تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا اور دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔