لاہور،اوکاڑہ،رینالہ خورد (خصوصی نمائندہ،92نیوز رپورٹ،مانیٹرنگ ڈیسک، ڈسٹرکٹ رپورٹر، تحصیل رپورٹر، نیوزایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے پیسہ بنانے والا ایک لندن بھاگ گیا، دوسراکوشش کررہا ہے ، انہوں نے ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کو گریڈ 17سے 22تک کے افسران اورملازمین کیخلاف 800کیسزکی تحقیقات کی منظوری اور بدعنوان عناصرکیخلاف بلاتفریق کارروائی کا حکم بھی دیدیا۔ووزیراعظم سے علامہ اقبال ائیرپورٹ پر ڈی جی اینٹی کرپشن اعجاز حسین شاہ نے ملاقات کی ،اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار بھی موجود تھے ۔ ڈی جی اینٹی کرپشن نے وزیراعظم کو سینئر افسران کیخلاف کیسز سے متعلق بریفنگ دی،ذرائع کے مطابق ڈی جی اینٹی کرپشن کووزیراعظم کی جانب سے 800کیسز کی تحقیقات کی منظوری مل گئی، وزیراعظم نے تمام کیسز میں مکمل بااختیاراور آزادانہ طورپرکام کرنے کی منظوری دی اور ڈی جی اینٹی کرپشن کو ہدایت کی کہ پنجاب میں جنہوں نے خزانے کو نقصان پہنچایاان کیخلاف ایکشن لیں۔وزیراعظم نے واضح کیاکرپشن کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے ، کرپشن اورترقی کا سفرایک ساتھ نہیں چل سکتا، کرپشن نے نہ صرف ملکی معیشت بلکہ اداروں کو تباہ اور عام آدمی کی زندگی کو بھی متاثر کیا۔بدعنوان عناصر کے خلاف بلاتفریق کارروائی کومشن سمجھ کر پورا کیا جائے ، حکومت اس ضمن میں ہر ممکنہ تعاون فراہم کرے گی۔ ڈی جی اینٹی کرپشن اعجاز حسین شاہ نے کہا800 کیسز کی تحقیقات کی منظوری مل گئی ، گریڈ 17 تا 22 تک کے بڑے افسروں اور ملازمین کیخلاف بھی تحقیقات کی منظوری مل چکی، پہلے 50 فیصد کیسز پٹواری اور کانسٹیبل تک محدود تھے ،پنجاب میں کرپشن کے خاتمے کیلئے ہرممکن اقدام کرینگے اورسب کیساتھ برابری کا سلوک کیا جائیگا،پنجاب میں جس بھی افسر کے خلاف کیس ہو گا اسے جواب دینے کا مکمل موقع دیں گے ۔رینالہ خورد میں نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا گزشتہ حکومتوں نے صرف آسان کام کئے ، ملک میں سارے مشکل کام ہم کریں گے ،50 لاکھ گھربنا کر دکھائیں گے ،یہ گھر پرائیویٹ سیکٹر بنائے گا، حکومت صرف مدد کرے گی،جب ریاست کمزور افراد کی ذمہ داری لیتی ہے تو اﷲ اس کی مدد کرتا ہے ،ہمارا نظام مغربی معاشرے نے اپنایا ہوا ہے جہاں جانوروں کا بھی خیال رکھا جاتا تھا۔ مدینہ کی ریاست دنیا کی پہلی فلاحی ریاست تھی اور اس ریاست نے کمزور طبقے کو اوپر اٹھایا جس کے بعد مدینہ کی ریاست ایک مضبوط ریاست بنی،حضور پاکؐ نے دنیامیں پہلی فلاحی ریاست کی بنیاد رکھی اور کمزورطبقے کی مددکادرس دیا جسے مغرب نے اپنا یا اور ہم مسلمان ہوکر بھول گئے جو ہماری پستی کا سبب ہے ،نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم منصوبے سے نوجوانوں کو روزگار ملے گا ،یہاں 40 صنعتیں صرف تعمیر کے ساتھ جڑی ہوئی ہیں،جب گھروں کی تعمیر شروع ہو گی تو مزید 40 صنعتیں کھلیں گی جس سے لوگوں کو روزگار ملے گا۔محمود الرشید کہتے ہیں 50 لاکھ گھر بنانے کا منصوبہ بہت مشکل ہے ، اگر یہ منصوبہ آسان ہوتا تو ماضی کی حکومتیں اس پر عمل کر چکی ہوتیں،منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے ،پاکستان کو مشکل معاشی حالات سے باہر نکالیں اور کرپشن سے پاک کریں گے ،جو اپنے گھر کا سوچ بھی نہیں سکتے تھے انہیں گھر دینگے ۔عمران خان نے کہامعاشرے میں احساس نہ ہوتو معاشرہ آگے نہیں بڑھتا، مغربی ممالک میں کمزورطبقہ کی فکر کی جاتی ہے لیکن ہمارے ہاں سابقہ حکومتوں نے اپنے اپنے ادوار میں کمزور طبقہ کے وسائل بے دردی سے لوٹے ۔ کمزور طبقہ گھر نہیں بنا سکتا اس کی ذمہ داری ریاست لیتی ہے ،کچی آبادیوں میں پہلے سے بنے ہوئے گھروں کے اوپر بھی گھر بنائیں گے ، کچی آبادیوں میں رہنے والوں کے لیے فلیٹس بنائے جائیں گے اورچین کی ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھائیں گے ،گھروں کی تعمیر کے لیے لوگوں کو قرضے بھی فراہم کئے جائیں گے ۔ پی ٹی آئی کی حکومت اسلامی فلاحی ریاست کے اصولوں پر مکمل کاربندرہتے ہوئے اپنا کام جاری رکھے گی۔اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، گورنر چودھری محمد سرور، مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان، صوبائی وزیرہاؤسنگ محمود الرشید، جہانگیر ترین، صوبائی وزیراطلاعات ونشریات پیر صمصام علی شاہ بخاری،ترجمان وزیراعظم ندیم افضل چن، پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈرز،پارٹی عہدیداران اور نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم کے درخواست دہندگان کی بڑی تعداد موجود تھی۔ ایچی سن کالج لاہور میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکرپشن سے پیسے کمانے والوں کابراحال ہوتاہے ، لندن بھاگنے والوں کو کوئی یاد نہیں رکھتا کیونکہ تاریخ بس انہیں رکھتی ہے جو اپنی قوم کے لیے اٹھ کھڑا ہو۔دنیاان کویادرکھتی ہے جوانسانوں کے لیے کچھ کرکے جاتے ہیں،چیمپین وہ ہوتاہے جو برے وقت کوہینڈل کرتاہے ،حالات سے ڈرنے کے بجائے ڈٹ کرمقابلہ کریں،پیسے کمانے سے نہیں بڑی ذمہ داری نبھانے سے بڑاآدمی بنتاہے ،میری زندگی کا اصول ہے کہ میں پیچھے مڑ کر نہیں دیکھتا،ماضی سے صرف سبق سیکھاجاسکتاہے ،ماضی میں رہ نہیں سکتے ،کامیابی کا ایک ہی طریقہ ہے کہ ہار نہ مانو بلکہ ہار سے سیکھو۔قائد اعظم کوسیاست کی ضرورت نہیں تھی انھوں نے آزادی کیلیے 40سال جدوجہدکی ، آپ بھی قائدِ اعظم ؒکی پیروی کریں اور ملک و قوم کیلئے سوچیں۔پاکستان کی آدھی آبادی غربت کی لکیرسے نیچے ہے ،آدھے پاکستانی دو وقت کی روٹی نہیں کھا سکتے ۔ زیادہ تر انسانوں کو علم نہیں کہ اﷲ نے انہیں کتنی طاقت دی ہے ،اﷲ نے انسان کوسب سے عظیم بنایاہے ،اﷲ انسان کو جتنا نوازتا ہے اتنی ذمہ داریاں بھی ڈال دیتا ہے ،سب نے سوچناہے کہ ملک کوکیسے آگے لے کر جاسکتے ہیں۔کامیابی کیلئے دنیامیں کوئی شارٹ کٹ نہیں،مشکل وقت میں مضبوط رہنے والا ہی آگے بڑھتاہے ،ایچی سن کالج آکر بہت اچھا لگا۔لاہورمیں ہائر اقتصادی زون کے دورے کے موقع پر انہوں نے کہاپہلی بار ملک میں گاڑی تیار ہورہی ہے ،پاکستان میں گاڑیاں بنیں گی اور برآمد بھی ہوں گی، باہرسے پیسہ بھی آئیگا،فیکٹری سے 40ہزار افراد کو روزگار ملے گا۔وزیراعظم نے شاہی قلعہ میں پکچروال کاافتتاح کیا،اپنے خطاب میں انہوں نے کہاتمام ممالک نے تاریخی ورثے کو محفوظ رکھا ،پاکستان میں کچھ نہیں کیا گیا ،بچپن میں عید کی نماز پڑھنے بادشاہی مسجد آتا تھا ،شمالی علاقہ جات سوئٹزر لینڈ سے زیادہ پرکشش ہیں، آرکیالوجی کو تعلیمی نظام کاحصہ بنانے کا وقت آگیا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 19ارب ڈالر ہے ، ہم سیاحت کوفروغ دیکر غیر ملکی قرضوں سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔وزیر اعظم نے شوکت خانم کینسر ہسپتال کی بورڈ میٹنگ میں بھی شرکت کی اور گریٹر اقبال پارک میں ہونے والے ڈنر میں شمولیت کے بعد واپس اسلام آباد روانہ ہو گئے ۔وزیراعظم نے ٹیپوسلطان کے یوم شہادت پر خصوصی ٹویٹ میں کہاٹیپو سلطان وہ ہستی ہے جس نے غلامی کی زندگی پر آزادی کو ترجیح دی اور اسی کیلئے لڑتے لڑتے جان قربان کردی، ٹیپو سلطان سے میری الفت کی بھی یہی وجہ ہے ۔