کراچی ،راولپنڈی،اسلام آباد (سٹاف رپورٹرز، 92 نیوز رپورٹ، سپیشل رپورٹر) سابق چیف الیکشن کمشنر اور سابق اٹارنی جنرل جسٹس (ر) فخر الدین جی ابراہیم 92 سال کی عمر میں انتقال کر گئے ،ان کو میوہ شاہ میں واقع نور باغ قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا ۔نماز جنازہ میں چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ احمد علی شیخ، جسٹس مبین لاکھو ،سپریم کورٹ کے سابق جج امیر ہانی مسلم ،سابق کرکٹر معین خان سمیت اہم سیاسی و سماجی شخصیات ، قانون دانوں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات نے شرکت کی، معروف قانون دان اور سابق چیف الیکشن کمشنر فخرالدین جی ابراہیم طویل عرصے سے شدید علیل تھے اورگزشتہ روزخالق حقیقی سے جا ملے ،صدرڈاکٹرعارف علوی، وزیر اعظم عمران خان،آرمی چیف،نیول چیف،گورنرزاوروزرائے اعلی،وفاقی وزیرداخلہ ،چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری سمیت دیگرسیاسی و سماجی شخصیات نے ممتاز قانون دان جسٹس (ر) فخر الدین جی ابراہیم کے انتقال پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا،انہوں نے مرحوم کے درجات کی بلندی اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی،چیف جسٹس سپریم کورٹ اور عدالت عظمی کے دیگر ججز نے بھی فخر الدین جی ابراہیم کے انتقال پر اظہار افسوس کیا،فخرالدین جی ابراہیم 2 فروری 1928 کو ہندوستان کے شہر گجرات میں ایک لوئر مڈل کلاس فیملی میں پیدا ہوئے ، 1950ء میں پاکستان ہجرت کی، 1952 میں برطانیہ سے قانون کی ڈگری حاصل کی، فخر الدین جی ابراہیم سپریم کورٹ کے جج رہنے کے ساتھ ساتھ سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس، گورنر سندھ، اٹارنی جنرل اور وفاقی وزیر قانون کے عہدوں پر بھی فائز رہ چکے تھے ،۔1960ء میں فخر الدین جی ابراہیم اعزازی جیورس ڈاکٹرایوارڈ سے نوازے گئے ۔1971میں سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے فخر الدین جی ابراہیم کواٹارنی جنرل پاکستان مقررکیا۔جسٹس فخر الدین جی ابراہیم 1993میں3ماہ کے لئے عبوری وزیر قانون جبکہ 1997میں3ماہ کے لئے عبوری وزیر انصاف بھی رہے ۔ان کی 1981 میں سپریم کورٹ کے ایڈہاک جج کے طور پر تعیناتی بھی رہی۔1988ء میں بینظیربھٹوکی پہلی حکومت میں گورنر سندھ کے عہدے پر بھی فائزرہے ۔ اس کے علاوہ 1989ء میں فخر الدین جی ابراہیم نے سی پی ایل سی کی بنیادرکھی،2013 کے عام انتخابات میں فخر الدین جی ابراہیم چیف الیکشن کمشنر تھے ،سیاسی جماعتوں کی جانب سے اس الیکشن پر تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا جس پر انہوں نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا، فخر الدین جی ابراہیم نے 1981 میں جنرل ضیاالحق کے دور میں پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کردیا تھا،فنکشنل لیگ کے انفارمیشن سیکریٹری سردار عبدالرحیم،نائب امیرجماعت اسلامی اسداللہ بھٹو، سندھ کے امیرمحمد حسین محنتی اور دیگر سیاسی و سماجی رہنمائوں نے مرحوم کے انتقال پرگہرے دکھ اور افسوس کااظہار کیا۔