اسلام آباد (لیڈی رپورٹر،صباح نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے ابرارالحق کی بطور چیئرمین ہلال احمرتعیناتی کا حکم معطل کرتے ہوئے حکم امتناعی جاری کرکے فریقین کو نوٹس جاری کردیئے ۔ چیف جسٹس اطہر من اﷲ نے ابرارالحق کی بطورچیئرمین ریڈ کریسنٹ سوسائٹی تعیناتی کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ اٹارنی جنرل انور منصور بغیر نوٹس عدالت میں پیش ہوئے جس پر چیف جسٹس اطہر من اﷲ نے ریمارکس دئیے کہ ابھی تو نوٹس بھی نہیں ہوئے اور اٹارنی جنرل موجود ہیں۔عدالت نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ قانون بتائیں کہ کیا یہ تعیناتی خاص مدت کی تقرری کیلئے ہوتی ہے ۔وکیل درخواست گزار نے کہا منیجنگ باڈی نے رولز بنائے جس کے مطابق چیئرمین کا تقررتین سال کیلئے ہوگا۔ چیف جسٹس اطہر من اﷲ کہا چیئرمین کو ہٹانے کا طریقہ کہاں لکھا ہے ۔ درخواست گزار سعید الٰہی کے وکیل نے کہا رولز میں چیئرمین کو ہٹانے کا کوئی طریقہ موجود نہیں۔عدالت نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا منیجنگ باڈی نے رولز بنائے ، رول 10 اے کے تحت چیئرمین کو برطرف تو نہیں کیا جاسکتا۔ اٹارنی جنرل نے کہا ایگزیکٹو کے پاس اختیار ہے کہ کسی وقت بھی چیئرمین کو برطرف کردے ، چیئرمین کی برطرفی کا نوٹیفکیشن چیلنج نہیں کیا گیا، چیئرمین کے خلاف کوئی الزام نہیں اس لیے ان کو کوئی نوٹس نہیں کیا گیا۔چیف جسٹس اطہر من اﷲ نے کہاقانون ہوتے ہوئے حکومت کیسے چیئرمین کو ہٹاسکتی ہے ۔عدالت نے اٹارنی جنرل، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، ابرارالحق و دیگر کو نوٹس جاری کرکے 29 نومبر کو جواب طلب کرلیا۔