غزہ ،تل ابیب (این این آئی )اسرائیل کی پائپ لائن کمپنی ای اے پی سی نے متحدہ عرب امارات کا تیل اپنی ایک پائپ لائن کے ذریعے یورپ پہنچانے کے لیے ابتدائی سمجھوتے پر دستخط کردیئے ۔80یہودی آبادکاروں نے قبلہ اول پر دھاوا بولتے ہوئے بیحرمتی کی یواین مندوب اور حماس رہنما اسماعیل ہانیہ نے مصالحتی عمل جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے ،ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیلی ناکہ بندی کے نتیجے میں غزہ میں 85 فی صد افراد غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزاررہے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق سمجھوتے کے تحت یو اے ای کے تیل کو اسرائیل کی بحیرہ احمر کے کنارے واقع شہر ایلات کو بحر متوسط کے کنارے واقع اسرائیلی بندرگاہ عسقلان کے درمیان بچھی ہوئی پائپ لائن کے ذریعے یورپ منتقل کیا جائے گا،ذرائع کے مطابق حتمی سودا 70 سے 80 کروڑ ڈالر پر مشتمل ہوسکتا ہے ،اسرائیلی کمپنی کی پائن لائن کے ذریعے 2021 کے اوائل میں یورپ کو تیل کی ترسیل شروع ہوجائے گی۔ اسرائیلی فضائیہ کے جنگی طیاروں نے غزہ کی پٹی پر بمباری کی جس کے نتیجے میں درجنوں عمارتیں اور کئی ایکڑ پر محیط فصلیں تباہ ہوگئیں تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں۔ اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سکیورٹی میں درجنوں یہودی انتہا پسندوں نے مسجد اقصی میں داخل کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔ حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہانیہ اور مشرق وسطی کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی رابطہ کار نیکولائی میلاڈینوف نے گذشتہ روز ٹیلیفون پر بات چیت کی۔ دونوں رہنمائوں نے فلسطین کی تازہ صورت حال اور فلسطینیوں کے درمیان مصالحتی عمل میں ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔حماس کی آفیشل ویب سائٹ پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ اسماعیل ہانیہ اور میلاڈینوف کے درمیان ہونے والی بات چیت میں غزہ کی ناکہ بندی، غرب اردن کو یہودیانے اور فلسطینی دھڑوں بالخصوص حماس اور تحریک فتح کے درمیان ہونے والی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی ناکہ بندی کے اثرات کے خاتمے کے لیے قائم کردہ کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صہیونی ناکہ بندی کے نتیجے میں غزہ میں غربت کی شرح 85 فی صد تک پہنچ چکی ہے ۔مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق انسداد ناکہ بندی کمیٹی کے چیئرمین جمال الخضری نے بتایا کہ موجودہ کرونا کی وبا اور اسرائیلی ناکہ بندی نے غزہ کی پٹی کی معیشت پر تباہ کن اثرات مرتب کیے ہیں۔الخضری کا مزید کہنا تھا کہ غزہ میں غربت کی شرح 85 فی صد تک پہنچ گئی ہے ۔ دوسرے الفاظ میں غزہ میں 85 فی صد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گذارنے پرمجبور ہے ۔ غربت کے تناسب میں غیرمعمولی اضافہ عالمی برادری سے فوری اقدامات اور مداخلت کا تقاضا کرتا ہے ۔انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ غزہ کی پٹی کے لیے امداد کے حوالے سے کیے گئے اپنے اعلانات اور وعدوں پر فوری عمل درآمد کرے ۔الخضری نے بتایا کہ غزہ کی پٹی میں بے روزگاری کی شرح 65 فی صد تک پہنچ چکی ہے ۔