لاہور (اپنے خبر نگار سے ) پنجاب یونیورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا ہے کہ معلومات تک رسائی کے قانون کے ثمرات حاصل کرنے کے لئے تحقیقاتی صحافت کرنے والے صحافیوں کی صلاحیتوں میں اضافے کی ضرورت ہے ۔وہ پنجاب یونیورسٹی ادارہ علوم ابلاغیات ہیومین رائٹس چیئر کے زیر اہتمام الرازی ہال میں ایک روزہ کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر سینیٹر ولید اقبال، وائس چانسلر پروفیسر نیازا حمداختر، سینئر صحافی فہد حسین، عبدالمالک، انچارج پنجاب یونیورسٹی ہیومین رائٹس چیئر ڈاکٹر بشریٰ رحمان، چیف انفارمیشن کمشنر پنجاب محبوب قادر، ناروے اعزازی قونصلر نوین فرید، یونیسکو نمائندگان، ملیحہ شاہ، اسسٹنٹ پروفیسر فہد محمود ، صحافی ، فیکلٹی ممبران اور طلبائو طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔اپنے خطاب میں سینیٹر ولید اقبال نے کہا کہ آزادی اظہار رائے کا حق استعمال کرنے والوں کو دوسروں کی ساکھ کا بھی خیال رکھنا چاہیے ۔ پروفیسر نیا زاحمد نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی میں عوام سے متعلق تمام معلومات کو ویب سائٹ پر شیئر کیا جاتا ہے کیونکہ معلومات تک رسائی شفافیت کو یقینی بناتی ہے ۔ سینئر صحافی فہد حسین نے کہا کہ صحافیوں کی صلاحیتوں میں اضافہ کئے بغیر معلومات تک رسائی کے قانون سے صحیح طور پر فائدہ نہیں اٹھایا جا سکتا۔ سینئر صحافی عبد المالک نے کہا کہ چینلز پر ریٹنگ کی دوڑ نے صحافت کا معیار اور مواد بری طر ح متاثرکیا ہے ۔ چیف انفارمیشن آفیسر محبوب قادر نے کہا کہ معلومات تک رسائی کا قانون خاموش انقلاب ہے ۔ ڈاکٹر بشریٰ رحمان نے کہا کہ حقائق کو جاننے کیلئے اکیڈیما اور پیشہ ور صحافیوں کو مل کر چیلنجز سے نمٹنا ہوگا۔