کراچی( کامرس رپورٹر) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈ سٹری کے صدر عبدالرؤف مختار کی زیر صدارت اثاثہ ڈیکلرئیشن اسکیم کے لیے فیڈریشن ہا ؤ س کراچی میں اجلاس کا انعقاد کیا ۔ یہ اسکیم PTIکی حکومت نے اعلان کی ہے اور اسے میٹنگ میں ایس ایم منیر ، سابق صدر ایف پی سی سی آئی و سابق چیف ایگز یکٹو TDAP، ایف پی سی سی آئی کے سنیئر نائب صدر مرزا اختیار بیگ ، نا ئب صدور ارشد جمال، نوراحمد خان، مسلم محمدی ، وقا ر محمودخان،سابق صدر ایف پی سی سی آئی زبیر طفیل ، سابق سنیئر نائب صدر خالد تواب ، سید مظہر علی ناصر، عامر عطا باجوہ ، اکبر عبداﷲ ، حنیف گوہر ، عرفان سروانہ اور دوسرے اہم عہدیداران نے شر کت کی ۔ ایف پی سی سی آئی کے قائم مقام صدر کے اس اسکیم کو سراہتے ہو ئے کہاکہ اثا ثہ جات کی ڈکلیئر یشن اسکیم حکومت کا ایک مثبت قدم ہے جس کا مقصد ٹیکس کی بنیاد کو بڑھا نا ، معیشت کی documentationاور بلیک معیشت کو ختم کر نا ہے اور dead assets کو معیشت میں لا نا اور فعال بنانا ہے ۔ انہوں نے حکومت سے در خواست کی کہ اس اسکیم سے ٹیکس دہندگان کے اعتماد میں اضافہ کر نے اور اثاثہ جات کے اعداد وشما ر کو مکمل طور پر خفیہ اور راز میں رکھنے کو یقینی بنا ئے جو کہ کسی بھی اسکیم کی کامیا بی کی بنیا دی خدوخال کا حوالہ دیتے ہو ئے عبدالرؤ ف مختار نے کہاکہ اس اسکیم کے undisclosedاثا ثوں اور ان کی خر ید وفر وخت پر ٹیکس کی شر ح 4فیصد ہو گی اس کے علاوہ immovableپرا پرٹی پر ٹیکس کی شر ح 1.5فیصد ہے غیر ملکی liquidاثا ثو ں پر ٹیکس کی شر ح بھی 6فیصد ہے جنہیں واپس نہیں لا یا جا سکتا اور undisclosed سیلزپر ٹیکس کی شرح دو فیصد ہے ۔