مکرمی! چنگیز اور ہلاکو خان سے لے کر ہٹلر اور مودی تک انسانی خون کی ندیاں بہانے والے انسانی سروں کے مینار تعمیر کرنے والے وحشی درندے غیر مسلموں میں پیدا ہوتے ہیں مگر دہشت گردی کا ٹیگ اْن مسلمانوں پر لگایا جاتا ہے جن کو بیدردی اور بیرحمی سے موت کے گھاٹ اْتار دیا جاتا ہے۔اگر وہ اس ظلم و ستم کی فضاء میں اپنے دفاع میں ہتھیار اْٹھا لیتے ہیں تو یہ اْن کا بنیادی حق ہے مگر صد افسوس کہ مغرب کے زر خرید مغربیت کے متاثرہ دین اور مذہب تو کیا بنیادی انسانی حقوق سے بھی نابلد چند نام نہاد خودساختہ مذہبی سکالرز اپنی جان بچانے کیلیے کی جانے والی کوشش کو بھی جْرم گردانتے ہیں۔جْرم وہ تھا جو چنگیز خان نے کیا دہشتگردی وہ ہے جو امریکہ اسرائیل اور بھارت کر رہے ہیں۔ہمیں یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ خواہ کوئی کتنی ہی بڑی سْپرپاور کیوں نہ ہو وہ اگر ناحق کسی پہ حملہ کرے اور اْس کی آزادی سلب کرنے کی کوشش کرے تو جس پہ یہ ظلم کیا جارہا ہو اْسے اپنے دفاع کا پورا حق حاصل ہے۔ (طیبہ امینہ علی بُرھان)