اسلام آباد ( نامہ نگار،این این آئی) احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے جعلی بنک اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سابق صدر آصف علی زرداری کو بچوں سے ملاقات کی اجازت دے دی ۔ لطیف کھوسہ کی جانب سے عدالت میں آصفہ بھٹو زرداری کی اپنے والد سے ملاقات کرنے کی اجازت دینے کی استدعا کی جس پر عدالت نے استدعا منظورکرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری بھی آصفہ بھٹو زرداری کے ہمراہ اپنے والد سے ملاقات کر سکتے ہیں ۔ احتساب عدالت نے جعلی بنک اکاؤنٹس کیس کے سندھ روشن پروگرام میں گرفتارڈی جی رورل ڈویلپمنٹ سندھ عبدالشکور مہر اور ایکسیئن عبدالستار قریشی کو عدالت کے روبرو پیش کیا گیا ۔ نیب کی جانب سے ملزمان کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے بتایا گیا کہ ملزمان کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے ضمانت خارج ہونے پر گرفتار کیا گیا۔ ان پر4 ارب روپے سے زائد کرپشن کا الزام ہے جس کی تفتیش کرنا ہے ۔ عدالت نے ملزمان کو 30 ستمبر تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا ۔ عدالت نے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے سابق مشیر میاں خرم رسول کے خلاف ایل پی جی کوٹہ کیس کی سماعت بغیر کارروائی کے 23 ستمبر تک ملتوی کر دی ۔دریں اثنا آصف علی زرداری سے اڈیالہ جیل میں بلاول بھٹو زرداری، آصفہ بھٹو زرداری ان کے وکلاء سردار لطیف کھوسہ، سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر اور شائستہ کھوسہ نے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی کے ترجمان سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ سابق صدر کو قید تنہائی میں رکھا جا رہا ہے ۔ حکومت اپوزیشن کے اوپر جتنا بھی جبر کرے پیپلزپارٹی اپنے موقف پر قائم رہے گی۔ مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی کور کمیٹی مولانا فضل الرحمن کے دھرنے کے حوالے سے مشاورت کرے گی۔ سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ روزانہ عدالت ہمیں مقدمات کے بنڈل تھما دیتی ہے ۔ آج بھی ہم سابق صدر سے ضمانت کی درخواست دائر کرنے کی بات کی مگر سابق صدر نے کہا کہ آپ کو کس بات کی جلدی ہے ۔ حکومت جتنا ظلم کرنا چاہتی ہے کر لے ۔