لاہور،اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی،اپنے نیوز رپورٹر سے ، نیوزایجنسیاں) احتساب عدالت لاہورکے جج امیر محمد خان نے چوہدری شوگر ملز کیس میں میڈیکل رپورٹس کی بنیاد پرسابق وزیر اعظم نواز شریف کی17جنوری تک حاضری معافی کی استدعا منظور کر لی جبکہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں حمزہ شہباز اورچوہدری شوگر ملز کیس میں گرفتاریوسف عباس شریف کے جوڈیشل ریمانڈمیں 17جنوری تک توسیع کر دی۔عدالت نے کہا آئندہ سماعت پرنواز شریف کی طبی رپورٹ پیش کی جائے ،عدالت نے اس کیس میں مریم نواز کو ریفرنس آنے تک عدالت حاضری سے استثنی دے رکھا ہے ۔نیوز ایجنسیوں کے مطابق دوران سماعت حمزہ شہباز اور یوسف عباس کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں نیب حکام کو جلد ریفرنس دائر کرنے کی ہدایت بھی کردی۔ نیب کے تفتیشی افسر نے بتایاتحقیقات مکمل ہوتے ہی ریفرنس دائر کردیا جائے گا۔حمزہ شہباز نے کمرہ عدالت میں اپنے کزن یوسف عباس سے بھی ملاقات کی۔حمزہ شہباز کی پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے ۔احاطہ عدالت میں حمزہ شہباز کو گفتگو سے روکنے کے لئے پولیس نے میگا فون کا استعمال کیا تو وکیل نے سادہ کپڑوں میں ملبوس پولیس اہلکار سے میگا فون چھین لیا۔احتساب عدالت لاہور نے شہباز شریف فیملی کے اثاثے منجمد کرنے کے خلاف درخواست پر نیب کے تفتیشی افسر کو17 جنوری کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا۔احتساب عدالت اسلام آباد نے جعلی اکائونٹس کیس میں سابق ایم ڈی پی آئی اے اعجاز ہارون کے جو ڈیشل ریمانڈ میں 23جنوری تک توسیع کر دی ۔احتساب عدالت لاہور نے ایڈن ہائوسنگ سکینڈل میں ملوث گرفتارملزم فرحان چیمہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 روز کی توسیع کردی۔ ادھرآمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں نیب آرڈیننس 2019 کی روشنی میں اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پہلی درخواست دائر کر دی گئی ۔ درخواست 8/11 ریفرنس کے شریک ملزم غلام شبیر کی جانب سے دائر کی گئی جس میں استدعا کی گئی کہ نیب آرڈیننس کی ترمیم کے مطابق ملزم غلام شبیر کو مقدمہ سے نکالا جائے ، شریک ملزم غلام شبیر کسی عوامی عہدے پر تعینات نہیں رہے ۔،عدالت نے 14 جنوری تک نیب سے جوب طلب کر لیا۔