پشاور(سٹاف رپورٹر) امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے تیمرگرھا،جندول اورمیدان میں یوم تاسیس کی تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جماعت اسلامی77 سال سے جمہوری جدوجہد کے ذریعے فرد اور معاشرے کی اصلاح کا کام کررہی ہے ۔ہم بے لاگ اور یکساں احتساب پر یقین رکھتے ہیں۔احتساب کا نظام پسند اور ناپسند کی بنیاد پر نہیں چل سکتا ۔نیب چند خاندانوں کے مقدمات کو لیکر بیٹھا ہوا ہے جبکہ پانامہ 436لوگوں کو آج تک نہیں بلایا گیا۔صرف غل غپاڑہ اور شور شرابا ہے ۔ٹویٹس کے ذریعے نظام چلایا جارہا ہے ۔ بھارت کشمیر میں غیر انسانی ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے ۔جماعت اسلامی اللہ کی زمین پر اللہ کے نظام کے غلبہ اور خصوصاً پاکستان میں نظام مصطفی کے نفاذ کے لیے اپنی جمہوری جدوجہد جاری رکھے گی ۔ بانی جماعت اسلامی مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی نے برصغیر کے مسلمانوں کو اقامت دین کا راستہ دکھایا اور اسلام کے خوبصورت چہرے پر جو گردو غبار چھا گیا تھا،انہوں نے کہاکہ کشمیر میں گزشتہ20دنوں سے کرفیو نافذ ہے جس کے باعث وہاں کے لوگ گھروں میں محصور ہیں اوران کو پانی مل رہا ہے نہ ہی خوراک اگر دنیا نے فوری توجہ نہ دی تو کشمیر میں بہت بڑا انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان انتہائی مشکل وقت سے گزر رہا ہے ۔ ایک طرف افغانستان بدامنی ہے اوردوسری طرف کشمیر میں مسلمانوں کا قتل عام جاری ہے جبکہ ہمارے حکمران ان سنگین حالات کے مقابلے کی بجائے آپس میں دست وگریباں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک نے یہ نوید بھی سنائی ہے کہ2020میں پاکستانی معیشت کی صورتحال مزید ابتر ہوگی اور ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری کا ایک نیا طوفان آئے گا، آج پاکستان میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھو رہی ہے جبکہ شرح سود 13فیصد تک پہنچ گئی ہے ۔