لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک )گروپ ایڈیٹر روزنامہ 92نیوز ارشاد احمد عارف نے کہا ہے کہ احساس پروگرام کے تحت بھینسیں اور دیگر چیزیں دینے کے ساتھ ساتھ اخلاقی تربیت بھی ہونی چاہئے ۔پروگرام کراس ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا اخوت کا تجربہ ہمارے سامنے ہے ،وہ بلا سود قرضے دیتے ہیں، جو پروگرام عمران خان نے شروع کیا ہے ،اس میں امجد ثاقب شریک ہیں تو پروگرام ضرور کامیاب ہوگا،یہ ایک بہترین پروگرام ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا مولانا فضل الرحمان پہلے اپنے دھرنے کا انجام دیکھ چکے ہیں،اب پھر دیکھ لینگے ،اگر عمران خان مہنگائی اور بیڈ گورننس پر قابوپا لیتے ہیں تو انہیں کوئی ہٹا نہیں سکتا۔تجزیہ کار ایاز خان نے کہا عمران خان جو اثاثہ جات غریب لوگوں کو احساس پروگرام کے تحت دے رہے ہیں ،یہ دیکھنا ہوگا کہ جن لوگوں کو وہ اشیا مل رہی ہیں، کیاوہ اس چیز کے مستحق ہیں۔انہوں نے کہا اس وقت مہنگائی عروج پر ہے ، پہلے جو مرغیاں اور کٹے دینے کا پروگرام شروع ہوا، وہ اس لئے ناکام ہوگیا کہ اس کے بارے کوئی ہوم ورک ہی نہیں کیا گیا۔تجزیہ کار عامر ضیا نے کہا مولانا فضل الرحمان چھوٹی پارٹی کے رہنما ہیں اور وہ دوسروں کے کندھے پر بیٹھ کر سیاست کرتے ہیں، اکیلے کچھ نہیں کرسکتے ۔ماہر معاشیات ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی نے کہا غربت کے خاتمے اور لوگوں کو روز گار فراہم کرنے کیلئے لوگوں کو چھوٹے چھوٹے ذرائع روزگار فراہم کرنا معیشت کیلئے بہت بہتر ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا عمران خان نے کہا تھا کہ میں 8ہزار ارب روپے اکٹھے کرکے دکھائوں گا،اب 4ہزار سات سو ارب بھی اکٹھا نہیں ہورہا۔