کہوٹہ سے آزاد کشمیر کے علاقے آزاد پتن جانے والی روڈ پر چار روز قبل حادثہ کا شکار ہو کر دریائے جہلم میں گر جانے والی گاڑی میں سوار تحریک انصاف کے امیدوار آزاد کشمیر اسمبلی سردار صغیر چغتائی کو ابھی تک تلاش نہیں کیا جا سکا ،حادثہ کا شکار ہونے والی دوسری کار کو نکال لیا گیا ہے جس میں زندہ بچ جانے والے راولپنڈی کے رہائشی ذیشان جاوید کا کہنا تھا کہ حادثہ دو نہیں تین گاڑیوں میں ہوا ۔ کہوٹہ ،آزاد پتن روڈ کا پنجاب کی طرف کا حصہ انتہائی خراب حالت میں ہے، اس پر بنایا گیا پل اتنا چھوٹا ہے کہ وہاں گاڑیوں کا گزرنا مشکل ہے۔ اس سڑک پر ہر سال درجنوں حادثات ہوتے ہیں جن میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہو جاتی ہیں ،یہی وجہ ہے کہ متذکرہ تینوں گاڑیوں کو حادثہ پیش آیا اور وہ دریا برد ہو گئیں۔آزاد پتن روڈ سیاحتی نکتہ نظر سے بھی بہت اہم ہے ۔ہر سال لاکھوں سیاح اس سڑک سے گذر کر دوسرے سیاحتی مقامات پر جاتے ہیں لیکن اتنی اہم سڑک پر ارباب اقتدار نے آج تک توجہ نہیں دی، پاک فوج سمیت متعدد اداروں کی ٹیمیں صغیر چغتائی کو تلاش کر رہی ہیں جن کی گاڑی کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا۔ بار بار کے حادثات سے بچنے کے لئے ضروری ہے کہ نہ صرف پنجاب حکومت سڑک نئے سرے سے جلد تعمیر کرے بلکہ اس پر بڑاپل تعمیر کیاجائے تاکہ آئندہ اس قسم کے المناک حادثات کی روک تھام کی جا سکے۔