لاہور(نامہ نگار) وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ ملک میں جمہوریت کی ضمانت ہے اور ادارے عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، کوئی قومی حکومت بن رہی ہے اور نہ ہی اسرائیل کے ساتھ تعلقات بہتر ہو سکتے ہیں،4 وزیر اعظم جیل کے اندر ہیں یا جانے والے ہیں، دو صدر جیل کے اندر ہیں یا جانے والے ہیں، میرے پاس کوئی خبر نہیں،چیزیں تیزی سے بدل رہی ہیں ،نوازاشریف رہا ہوں گے یا نہیں، درمیانے راستے کے لوگ موجود ہیں ،شہباز شریف مذاکرات اور معاملات طے کرنے کا ماہر ہے اور رابطے میں ہے ،شہباز شریف 15روز میں بھائی اور بھتیجی کے درمیان ایک دو انچ بہتر پوزیشن پر ہو گیا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ریلوے ہیڈ کوارٹرز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ شیخ رشید احمد نے کہا شہباز شریف دوبارہ مارکیٹ میں آگیا اور موسم کے ساتھ ساتھ سیاست بھی بدل گئی ہے ،عثمان بزدار کہیں نہیں جارہا اور نہ ہی پنجاب میں کوئی بڑی تبدیلی آرہی ہے ،عمران خان نے کہا ہے کہ میں عثمان کے ساتھ کھڑا ہوں،ن لیگ اور پیپلز پارٹی مولانا فضل الرحمٰن کا ساتھ نہیں دینگی اور مولانا فضل الرحمٰن بھی سیر میں ڈیل کا سوچیں گے ، میں مولانا فضل الرحمن کو لاک ڈائون کرتا نہیں دیکھ رہا ہوں۔انہوں نے کہا حکومت اور اپوزیشن کشمیر کے ایشو پر اکٹھے ہیں،جنگ ہوئی تو 24 کروڑ لوگ اس کا بھر پور جواب دیں گے ، ہم نے بھی ٹارگٹ طے کر لئے ہیں ۔سندھو دیش سے متعلق بلاول کی بات پر شیخ رشید نے کہا بلاول بچہ ہے ،کراچی میں کوئی قدم اٹھانے یا گورنر راج کی بات نہیں ہوئی اور نہ ہی 149 کے نفاذ پر کابینہ میں کوئی فیصلہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ ریلوے کے بارے میں ہم نے کچھ اہم فیصلے کئے جس کے مطابق فریٹ میں ہماری آمدن 18 ارب ہے ، اس میں ہم پرائیویٹ کمپنیز کو دعوت دے رہے ہیں ،ہم ان پارٹیوں سے 40ارب کی ڈیمانڈ کررہے ہیں، اگر 35، 36 ارب بھی دے دیں تو ہم فریٹ سیکٹر انہیں دے دیں گے ، ریلوے کو اس فریٹ سیکٹر سے نکال کر کسی اور کام پر لگائیں گے ۔ٹرینوں کی تاخیر کے حوالے سے وزیر ریلوے نے کہا کہ حالیہ بارشوں کی وجہ سے ہماری ٹرینوں کا شیڈول بہت متاثر ہوا ، کراچی میں مزید بارشیں نہ ہوئیں تو7 سے 8 دن میں مزید بہتر ہوجائے گی، اب ہم کوئی نئی ٹرین نہیں چلائیں گے ۔ نئے چیف ایگزیکٹوآفیسر کی تعیناتی کے حوالے سے وزیر ریلوے نے کہا کہ ریلوے کے مختلف شعبوں سے سینئر افسران کی سمری وزیراعظم کو بھجوادی ہے جس پر جلد فیصلہ آجائے گا۔92 نیوز کے مطابق شیخ رشیدنے کہا اکتوبر میں مرکز اور پنجاب میں کچھ تبدیلی ہو سکتی ہے ۔