لاہور(سلیمان چودھری )پنجاب ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرا م میں زائد ریٹ پر ہیپاٹائٹس سی کی دوائی خرید کر سرکاری خزانے کا کروڑوں کو نقصان پہنچانے کا منصوبہ بے نقاب ہونے پر انکوائری کمیٹی نے ڈاکٹر زاہدہ سرور، ڈاکٹر شعبان ندیم سمیت پرچیز کمیٹی کے تمام ممبران کے خلاف پیڈاایکٹ کے تحت تحقیقات کی سفارش کی ہے ۔ پروگرام کی پرچیز کمیٹی نے مارکیٹ سے زائد ریٹ پر ادویات خریدنے کی منظوری دی تھی۔ سابق پروگرام مینجر ڈاکٹر سیدہ زاہد ہ سرور،پروکیورمنٹ آفیسر نجیب الرحمان صدیقی ، لاجسٹک آفیسر توریز احمد ، فنانس مینجر موسی رضا ، مینجر آپریشن نعیم عاصم ، پروگرام آفیسر 1حسین آصف ، ڈپٹی پروگرام مینجر ڈاکٹر شعبان ندیم ، ڈپٹی پروگرام مینجر 2ڈاکٹر ماہین سید اور ڈپٹی پروگرام مینجر 3ڈاکٹر آمنہ خان کو ادویات زائد ریٹ پر فائنل کرنے اور خریداری کے عمل کو جان بوجھ کر تاخیر کرنے کے مرتکب پائے گئے ۔محکمہ پرائمر ی اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کے زیر انتظام پنجاب ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام میں ڈیڑھ لاکھ ہپاٹائٹس سی کے مریضوں کے لیے ادویات خریدی جانا تھی۔پرچیز کمیٹی نے ادویا ت کار یٹ 5259فی مریض مقرر کیا گیا اور گٹز کمپنی کو ٹینڈر دینے کی منظوری دی ۔ حکومت کو زائد ریٹ مقرر کرنے کے حوالے سے شکایات موصول ہوئیں جس پر نہ صرف خریداری روک دی گئی بلکہ اس کی تحقیقات کا بھی فیصلہ کیا گیااور ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز لاہور ڈاکٹر افتخار کی سربراہی میں انکوائر ی کمیٹی تشکیل دی ۔ کمیٹی نے اپنی رپورٹ جس کی کاپی 92نیوز کے پاس بھی موجود ہے کے مطابق کمیٹی کے 5259روپے فی مریض کا ریٹ فائنل کیا جس سے 78کروڑ 88لاکھ 50ہزار روپے مالیت بنتی تھی جبکہ مارکیٹ میں اس کا ریٹ 2250سے 2500روپے تک بنتا ہے 33کروڑ سے 37کروڑ 50لاکھ روپے بنتی ہے ۔ پرچیز کمیٹی کے مارکیٹ سے قیمت کی ویری فیکشن کیے بغیر ہی 2700روپے تک زیادہ ریٹ فائنل کیا گیااور سرکاری خزانے کو 41سے 45کروڑ روپے کا نقصان پہنچانے کی منصوبہ بندی کی تھی ۔ رپورٹ کے مطابق حکومت کا مالی لحاظ سے کوئی نقصان تو نہیں ہوا لیکن افسران کی ناقص کارکردگی ، غفلت اور بے ایمانی کی وجہ سے خریداری تاخیر کا شکار ہوئی ۔ادویات کی خریداری کا ٹینڈر 28اگست 2018ء کو شروع کیا گیا اور فائنل 16نومبر2018ء کو ہوئے حالانکہ اس عمل کو 2جولائی 2018ء کو شروع کیا جانا چاہیے تھے اس طرح 59دن ضائع کیے گئے ۔پری کوالیفکیشن کا عمل 49دن میں مکمل کیا گیا جو کہ 30دن میں مکمل ہونا چاہیے تھے ۔ پری کوالیفکیشن کے بعد میٹنگ منٹس 16نومبر2018ء کو جاری کیے گئے اور فنانشل بڈ 22جنوری 2019کو کھولی گئی۔انکوائری کمیٹی نے ادویات زائد ریٹ پر فائنل کرنے اور خریداری کے عمل کو جان بوجھ کر تاخیر کرنے کے مرتکب پائے گئی پرچیز کمیٹی کے تمام ممبران کے خلاف پیڈاایکٹ کے تحت تحقیقات کی سفارش کی ہے ۔اس حوالے سے سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر زاہد اختر زمان نے کہا انکوائری رپورٹ ان کو موصول ہو گئی ہے اور وہ جائزہ لے رہیں جس کے بعد ہی اس حوالے سے کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔