اسلام آباد(سپیشل رپورٹر،وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر پاکستان تحریک انصاف کے سینئر ارکان پر مشتمل اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل دیدی گئی جو کہ آزادی مارچ اور اسلام آباد میں دھرنے کے معاملہ پرمولانافضل الرحمٰن اور دیگر اپوزیشن جماعتوں سے مذاکرات کریگی۔7 ارکان پر مشتمل کمیٹی کی سربراہی وزیر دفاع پرویز خٹک کرینگے جبکہ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، چیئر مین سینٹ صادق سنجرانی ،وفاقی وزیر شفقت محمود اور نور الحق قادری ،سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی اور رکن قومی اسمبلی اسد عمر بھی کمیٹی میں شامل ہیں ۔کمیٹی کے سربراہ وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ ملک کسی طور پر سیاسی افراتفری کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ اپوزیشن کیساتھ افہام و تفہیم اور بات چیت کے ذریعے معاملات حل کئے جائینگے ۔ ملک کو اس وقت اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے ۔ کشمیر کے مسئلہ پر پوری قوم کو اکٹھا ہونے کی ضرورت ہے ۔پوری کشمیری عوام پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ کمیٹی کو اپوزیشن سے بات چیت کا اختیار دیا گیا ہے ۔ کمیٹی کسی بھی سیاسی انتشار سے بچنے کیلئے اپوزیشن سے مذاکرات کریگی۔ذرائع کے مطابق مذاکراتی کمیٹی کو فضل الرحمٰن سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں سے رابطوں اور مذاکرات کا مکمل اختیاردیاگیا ہے ۔ حکومتی مذاکراتی کمیٹی اپوزیشن جماعتوں سے دھرنانہ دینے کی درخواست کریگی۔کمیٹی اپوزیشن کے مطالبات وزیراعظم تک پہنچائے گی جبکہ کمیٹی وزیراعظم اورمولانافضل الرحمٰن کے درمیان بات بھی کراسکتی ہے ۔
آزادی مارچ ،7رکنی حکومتی مذاکراتی کمیٹی تشکیل
هفته 19 اکتوبر 2019ء
اسلام آباد(سپیشل رپورٹر،وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر پاکستان تحریک انصاف کے سینئر ارکان پر مشتمل اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل دیدی گئی جو کہ آزادی مارچ اور اسلام آباد میں دھرنے کے معاملہ پرمولانافضل الرحمٰن اور دیگر اپوزیشن جماعتوں سے مذاکرات کریگی۔7 ارکان پر مشتمل کمیٹی کی سربراہی وزیر دفاع پرویز خٹک کرینگے جبکہ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، چیئر مین سینٹ صادق سنجرانی ،وفاقی وزیر شفقت محمود اور نور الحق قادری ،سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی اور رکن قومی اسمبلی اسد عمر بھی کمیٹی میں شامل ہیں ۔کمیٹی کے سربراہ وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ ملک کسی طور پر سیاسی افراتفری کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ اپوزیشن کیساتھ افہام و تفہیم اور بات چیت کے ذریعے معاملات حل کئے جائینگے ۔ ملک کو اس وقت اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے ۔ کشمیر کے مسئلہ پر پوری قوم کو اکٹھا ہونے کی ضرورت ہے ۔پوری کشمیری عوام پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ کمیٹی کو اپوزیشن سے بات چیت کا اختیار دیا گیا ہے ۔ کمیٹی کسی بھی سیاسی انتشار سے بچنے کیلئے اپوزیشن سے مذاکرات کریگی۔ذرائع کے مطابق مذاکراتی کمیٹی کو فضل الرحمٰن سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں سے رابطوں اور مذاکرات کا مکمل اختیاردیاگیا ہے ۔ حکومتی مذاکراتی کمیٹی اپوزیشن جماعتوں سے دھرنانہ دینے کی درخواست کریگی۔کمیٹی اپوزیشن کے مطالبات وزیراعظم تک پہنچائے گی جبکہ کمیٹی وزیراعظم اورمولانافضل الرحمٰن کے درمیان بات بھی کراسکتی ہے ۔
آج کے کالم
یہ خبر روزنامہ ٩٢نیوز لاہور میں هفته 19 اکتوبر 2019ء کو شایع کی گی
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں