انٹر میڈیٹ کے نتائج کا اعلان ہونے سے قبل ہی بعض یونیورسٹیز اور کالجز نے بی ایس یا گریجوایشن میں داخلوں کے لئے فارم وصول کرنے بند کر دیے ہیں۔امسال طلبہ مخمصے کا شکار رہے ہیں،پہلے رزلٹ کے لئے انتظار کی سولی پر لٹکتے رہے، خدا خدا کر کے محکمہ ایجوکیشن نے نتائج کا اعلان کیا تو یونیورسٹیوں نے داخلے بند کر دیے ہیں۔ جس کے باعث ہزاروں طلبہ میرٹ کے باوجود داخلوں سے محروم ہو گئے ہیں۔وفاقی وزیر تعلیم نے چاروں صوبوں کو ایک تاریخ پر اتفاق رائے قائم کر کے سکولز اور کالجز کھولنے کا اعلان کیا۔ اسی دوران داخلوں کے بارے بھی طے کر لیا جاتا تو طلبا و طالبات کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔تعلیمی اداروں نے انٹر میڈیٹ پارٹ ون کے نمبروں کی بنیاد پر میرٹ بنانے کا فیصلہ کیا تھا لیکن ہزاروں طلبہ ایسے ہیں جن کے نمبر فرسٹ ایئر میں بہت اچھے ہیں مگر ان کی ایک یا دو مضامین میں کمپارٹ ہے۔ ایسے طلبہ کو بورڈ نے مذکورہ مضمون میں پاسنگ مارکس دے کر پاس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اگر تعلیمی ادارے داخلہ فارم جمع کرانے کی تاریخ میں اضافہ نہیں کرتے تو پھر ہزاروں طلبہ میرٹ پر پورا اترنے کے باوجود کسی بھی یونیورسٹی میں داخلے سے محروم ہو جائیں گے۔جبکہ پہلے ہی کورونا کے باعث طلبا و طالبات کی تعلیم کا حرج ہو چکا ہے۔ وزیر تعلیم یونیورسٹیوں میں داخلے بند ہونے کا نوٹس لیں تاکہ طلباء و طالبات کے قیمتی سال ضائع ہونے سے بچ سکیں۔