پشاور(92نیوز)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے اعلان کیا ہے کہ اے این پی مولانا فضل الرحمٰن کے آزادی مارچ کی حمایت کرتی ہے ۔ مارچ جب اسلام آباد پہنچ جائیگا تو میں بذات خود اُس میں شرکت کرونگا۔ گزشتہ روزباچا خان مرکز پشاور میں اے این پی کی صوبائی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ مارچ کیلئے صوبائی تنظیمیں طریقہ کار وضع کریں کہ کس طرح ہم جے یو آئی سے تعاون کرسکتے ہیں۔وزیراعلیٰ نے سیاسی کارکنو ں کیساتھ کچھ کیا تو پھر اے این پی وزیراعلیٰ سے حساب لے گی۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پر واضح کرتا ہوں کہ اگر 27اکتوبر کو کسی بھی سیاسی ورکر پر تشدد کیا گیا یا ان کا راستہ روکا گیا تو اپنے کارکنوں کو سڑکوں پر نکلنے کی کال دونگا۔ وزیراعلیٰ کو اتنا سوچنا چاہئے کہ وہ کب تک وزیراعلیٰ رہینگے ،پھر ان کو اپنے آبائی گائوں مٹہ سوات میں بھی پناہ نہیں ملے گی۔ کشمیر میں بھارت اپنے نظریات بزور بندوق کشمیریوں پر مسلط کرنا چاہتا ہے جو اے این پی کے نزدیک دہشتگردی ہے ۔ اے این پی مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کے قراردادوں کی روشنی میں چاہتی ہے ۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بداعتمادیوں کا خاتمہ انتہائی ضروری ہے ۔ افغان امن مذاکرات میں چین،روس،امریکہ اور پاکستان پہلے سہولت کار بنیں اور جب معاہدہ ہوجائے تو ان کو ضامن کا کردار ادا کرنا ہوگا۔
اسفندیار ولی کی مولانا کے مارچ کی حمایت،خود بھی شرکت کا اعلان
هفته 12 اکتوبر 2019ء
پشاور(92نیوز)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے اعلان کیا ہے کہ اے این پی مولانا فضل الرحمٰن کے آزادی مارچ کی حمایت کرتی ہے ۔ مارچ جب اسلام آباد پہنچ جائیگا تو میں بذات خود اُس میں شرکت کرونگا۔ گزشتہ روزباچا خان مرکز پشاور میں اے این پی کی صوبائی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ مارچ کیلئے صوبائی تنظیمیں طریقہ کار وضع کریں کہ کس طرح ہم جے یو آئی سے تعاون کرسکتے ہیں۔وزیراعلیٰ نے سیاسی کارکنو ں کیساتھ کچھ کیا تو پھر اے این پی وزیراعلیٰ سے حساب لے گی۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پر واضح کرتا ہوں کہ اگر 27اکتوبر کو کسی بھی سیاسی ورکر پر تشدد کیا گیا یا ان کا راستہ روکا گیا تو اپنے کارکنوں کو سڑکوں پر نکلنے کی کال دونگا۔ وزیراعلیٰ کو اتنا سوچنا چاہئے کہ وہ کب تک وزیراعلیٰ رہینگے ،پھر ان کو اپنے آبائی گائوں مٹہ سوات میں بھی پناہ نہیں ملے گی۔ کشمیر میں بھارت اپنے نظریات بزور بندوق کشمیریوں پر مسلط کرنا چاہتا ہے جو اے این پی کے نزدیک دہشتگردی ہے ۔ اے این پی مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کے قراردادوں کی روشنی میں چاہتی ہے ۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بداعتمادیوں کا خاتمہ انتہائی ضروری ہے ۔ افغان امن مذاکرات میں چین،روس،امریکہ اور پاکستان پہلے سہولت کار بنیں اور جب معاہدہ ہوجائے تو ان کو ضامن کا کردار ادا کرنا ہوگا۔
آج کے کالم
یہ خبر روزنامہ ٩٢نیوز لاہور میں هفته 12 اکتوبر 2019ء کو شایع کی گی
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں