اسلام آباد، لاہور، کراچی ، پشاور ، کوئٹہ ، ملتان ( نیوز رپورٹرز، وقائع نگار خصوصی، اپنے سٹاف رپورٹر سے ) ملک کے مختلف شہروں میں اتوار اور پیر کے روز تیز بارش جاری رہی، نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا، بجلی کا نظام متاثر ہوگیا، پنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش ہوئی، جھنگ دریائے چناب میں سیلابی صورتحال ہے ، سرگودھا روڈ زیر آب آنے سے ٹریفک روانی متاثر ہے ، محکمہ موسمیات نے آج اور کل بھی مختلف علاقوں میں بارش کی پیش گوئی کردی ، آج اور کل دیر ، سوات ، بونیر ، شانگلہ ، کوہستان ، ہری پور ، مانسہرہ ، ایبٹ آباد ، پشاور ، چارسدہ ، صوابی ، مردان ، کوہاٹ، کرم ،راولپنڈی ، اٹک ،چکوال ، جہلم ، منڈی بہاؤالدین ، حافظ آباد ، گوجرانوالہ ، سیالکوٹ ، نارووال ، لاہور ، قصور ، اوکاڑہ ، فیصل آباد ، جھنگ ، سرگودھا ، میانوالی ، خوشاب ، ٹوبہ ٹیک سنگھ ، راجن پور ، ڈیرہ غازی خان، ملتان ، بہاولپور ، خانیوال ، ژوب اور بارکھان میں بارش کا امکان ہے ۔ کراچی میں بارش کے باعث کئی علاقوں میں پیر کے روز تک پانی کھڑا رہا اور پاک فوج کا ریسکیو آپریشن جاری رہا، کراچی میں پانچویں دن بھی بجلی کانظام متاثر رہا،کئی علاقوں میں بجلی کا آنا جانا لگا رہا ، نیا ناظم آباد کے علاقہ 5فٹ تک پانی موجود ہے ، دکانوں میں پانی بھر جانے سے لاکھوں روپے مالیت کا سامان خراب ہوگیا ، شہر قائد میں شدید بارشوں کے بعد متاثر ہونے والی موبائل سروس5دن بعد بحال ہوگئی ہے ، کراچی میں دو نعشیں بر آمد ہوگئیں، لیاری ندی کے قریب کئی گھنٹوں کی تلاش کے بعد ڈوب کر لاپتہ ہونے والے ایاز حسین اور لیاری ایکسپریس وے پرانا گولیمار پل کے نیچے سے نوجوان 20 سالہ حسن رضا کی لاشوں کو نکال لیا ۔ کراچی اور سندھ کے بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کا ریسکیو آپریشن جاری رہا، آرمی انجینئروں نے شہرکے اہم انڈرپاس کلیئرکردیئے ،بحریہ اورفضائیہ نے متاثرین کومحفوظ مقامات پرمنتقل اورراشن تقسیم کیا، آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی انجینئرنگ ٹیم نے کے پی ٹی اورسوک سینٹرانڈرپاس کھول دیئے ، کراچی میں پاک فضائیہ نے بارش متاثرہ علاقوں میں ریلیف آپریشن شروع کردیا،پاک فضائیہ کی جانب سے بیسزکے نواحی علاقوں کے ضرورت مند خاندانوں میں اشیائے خورونوش اور امدادی سامان تقسیم کیا جارہا ہے ،پاکستان بحریہ نے کراچی اور بدین سمیت سندھ میں ریسکیو اورامدادی سرگرمیاں تیزکردیں،بحریہ نے بدین میں ایل بی او ڈی نہرکے شگاف کی مرمت میں مدد کی، کراچی اور بدین میں امدادی اور میڈیکل کیمپ بھی قائم کئے ۔ سیہون شریف کے قریب منچھر جھیل کے دروازوں کی مرمت کا کام دو روز بعد مکمل کرلیا گیاسیلابی پانی سے 10 دیہات متاثر ہوئے ، شدید بارشوں کی وجہ سے ٹرینوں کاآپریشن بدستور متاثر رہا، ٹرینیں گھنٹوں تاخیر کا شکار رہیں۔لاہور اور کراچی کے درمیان چلنے والی قرار ایکسپریس اور شاہ حسین ایکسپریس منسوخ کردی گئیں۔ ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے مختلف شہروں میں بارش کھل کر برسے ، کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔ راول ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہونے پر سپل ویز کھول دیے گئے ، راول ڈیم انتظامیہ کے مطابق پانی کا لیول 1751.90 فٹ بلند ہونے پرسپل ویز کھولے گئے ، دریائے ستلج میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوتے ہی ہیڈ اسلام سے ملحقہ درجنوں موضعات پر سیلاب کے خطرات منڈلانے لگے ہیں، 130سے زائد موضعات ہر سال سیلاب سے متاثر ہوتے ہیں۔ ڈیرہ غازیخان کی تحصیل کوٹ چھٹہ کے قریب جکھڑامام شاہ ملکانی قلندر دریائے سندھ کے مقام پر بند ٹوٹ گیا، متعدد دیہات زیر آب آگئے ، سندھ میں بارش اور سیلاب کے باعث 300 دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے ۔ پنجاب میں دریائے چناب اور جہلم میں طغیانی کے باعث دریا کے کنارے آباد 50 سے زائد دیہات اور بستیاں زیر آب آگئی ہیں ، بارش کے باعث شیخوپورہ میں لاہور روڈ کی آبادی ندیم کوٹ میں محنت کشن کے خستہ حال مکان کی کچی چھت گئی جس سے گھر کا واحد کفیل 45 سالہ محمد خالد جاں بحق اور چار افراد زخمی ہوگئے ، تین زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے ۔ زخمیوں میں 4 ماہ کی بچی ایک خاتون اور 2 مرد شامل ہیں۔ اندرون سندھ بارش کے باعث کرنٹ لگنے اور گھر کی چھت گرنے سے 2 افراد جاں بحق ہوگئے ، شہداد پور کے علاقے خالد سٹریٹ میں کرنٹ سے 16 سالہ نعمان جاں بحق ہوا۔