ارجنٹائن نے بھارت‘ روس اور امریکہ کی پیشکش ٹھکرا کر پاکستان سے 66 کروڑ چالیس لاکھ ڈالر کے جے ایف تھنڈر طیارے خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان دفاعی صلاحیتوں میں تیزی سے اضافہ کر کے دفاعی خودانحصاری کی طرف بڑھنے کے ساتھ سامان حرب برآمد کرنے والے ممالک میں شامل ہو گیا ہے۔ پاکستان کے سپر مشاق تربیتی طیارے پہلے ہی دنیا کے کئی ممالک کی فضائی افواج میں شامل ہیں۔ چین کے تعاون سے ملکی سطح پر تیار کئے جانے والے جے ایف تھنڈر طیاروں نے پہلے ہی معرکے میں 2 بھارتی طیاروں کو مار گرانے کے بعد دنیا بھر میں اپنی صلاحیت کا لویا منوایا ہے۔ یہ پاکستان کے فنی ماہرین کی صلاحیتوں کا ہی ثمر ہے کہ دنیا پاکستان کے عالمی معیار کے سامان حرب کی طرف متوجہ ہورہی ہے، ارجنٹائن کا پاکستان سے جنگی طیارے خریدنا اس کا ثبوت ہے۔ پاکستان جنگی طیاروں کے علاوہ دنیا کے جدید ترین الخالد اور الحیدر ٹینک بھی بنا رہا ہے۔ حکومت پہلے ہی میڈ ان پاکستان کے سلوگن کے تحت برآمد میں اضافے کے عزم کا اظہار کر رہی ہے اور الیکٹرک وہیکلز کی برآمد کے لیے صنعتکاروں کو مراعات دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ پاکستان طیاروں کیساتھ دیگر دفاعی سازو سامان فروخت کر کے قیمتی زرمبادلہ کما سکتا ہے۔ بہتر ہو گا حکومت دنیا بھر میں موجود پاکستان کے سفارت کاروں کو پاکستان کے دفاعی سازوسامان کی برآمدات بڑھانے کے لیے بھی متحرک کرے تاکہ پاکستان اپنی دفاعی برآمدات میں اضافہ کرسکے اور جدید ٹیکنالوجی کی درآمد کے ذریعے دفاعی خود انحصاری کی منزل حاصل کر سکے۔