مکرمی !!ہم دنیا میں کہیں بھی چلے جائیں ،ہم پاکستانی ہی کہلائے جائینگے۔خواہ ہم اردو کی جگہ کسی بھی دوسری زبان کو دے دیں،خواہ اپنے قومی لباس کی جگہ کسی مغربی لباس کو پہن لیں اور بھلے ہم کسی بھی قوم کی تقلید کر لیں لیکن ہماری گھٹی پاکستانی اور مسلمانی ہے۔زندہ قومیں اپنا تشخص نہیں بھولتیں اور جو اپنا تشخص بھول جاتی ہیں وہ صفحہ ہستی سے مٹ جاتی ہیں۔ہمیں اپنے لباس،زبان اور اخلاق کو پاکستانی بنانا ہے کیونکہ پاکستان اسلامی ملک ہے ۔ہمارے شہبازوں، مارخوروں اور نوجوان ٹیلنٹ کا دنیا بھر میں نام ہے۔ہم ان کی محنتوں اور محبتوں کے مقروض ہیں ۔اس قرض کو اتارنے کا اک ہی طریقہ ہے کہ ہم اپنی نظروں کیساتھ ساتھ دوسروں کی نظروں میں بھی سرخرو رہیں۔اپنی ثقافت کو فروغ دیں،اپنی ماں بولیوں کی قدر کریں،اپنی قومی زبان کودفتری اور تعلیمی اداروں کی زبان بنائیں۔مغرب کی اتنی ہی تقلید کریں جتنی مغرب ہماری کرتا ہے۔اگر آج ہم نے اپنی قدر نہ کی تو کل دنیا ہمیں مسخ شدہ قوم لکھتے ہوئے زرا بھی جھجھک محسوس نہیں کریگی۔ ( نمرہ ملک)