لاہور(گوہر علی) گوشوارے جمع نہ کرانے کے باعث اراکین کی رکنیت معطل ہونے کی وجہ سے پنجاب اسمبلی میں بحران نے جنم لیا ہے ، پبلک اکائونٹس کمیٹی(ٹو) اجلاس ملتوی کردیا گیا ہے جبکہ سٹینڈنگ کمیٹیوں کے اجلاس بھی نہیں ہوسکیں گے ،پنجاب اسمبلی کا آئندہ اجلاس حکومت ، پنجاب اسمبلی سے کرٹریٹ اور اپوزیشن تینوں کے لئے چیلنج بن گیا ہے اورپار لیمانی سرگرمیاں منجمد ہوگئی ہیں۔ مسلم لیگ (ن) نے خود کو سبکی سے بچانے کے لئے اپوزیشن چیمبر میں ایمر جنسی نافذ کردی ہے جبکہ حکومتی حلقے بھی اس اجلاس میں بزنس نمٹانے کے لئے اپنا لائحہ عمل مرتب کررہے ہیں،مسلم لیگ(ن) نے اراکین کی رکنیت معطل ہونے سے چند روز قبل اجلاس پنجاب کی ریکوزیشن جمع کراکے خود کو پھنسالیا ۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ(ن) نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لئے ریکوزیشن جمع کرائی تو سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہی نے اس ریکوزیشن پر23جنوری کواجلاس طلب کرلیا ہے ،اپوزیشن کی ریکوزیشن پر اجلاس کا کورم پورا کرنا اپوزیشن کی ذمہ داری ہے جبکہ گوشوارے جمع نہ کرانے کی وجہ سے مسلم لیگ (ن) کے 46اراکین کی رکنیت معطل ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے پنجاب اسمبلی میں اراکین کی تعداد 165ہے جس میں سے 46کی رکنیت معطل ہے جبکہ کورم پورا کرنے کے لئے 93اراکین کی ضرورت ہے اس لئے اب مسلم لے گ (ن) کے لئے کورم پورا کرنا بڑا چیلنج بن گیا ہے ۔دوسری طرف ڈپٹی سپیکر سردار دوست محمد مزاری کی رکنیت بھی معطل ہے ۔معطل اراکین نہ صرف پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں شریک نہیں ہوسکیں گے بلکہ الائونس سے بھی محروم رہیں گے ۔ذرائع کے مطابق اراکین کی رکنیت معطل ہونے کی وجہ سے 20جنوری کو طلب کردہ پبلک اکائونٹس کمیٹی(ٹو) کا اجلاس بھی ملتوی کردیاگیا اور اراکین کی بڑی تعداد میں رکنیت معطل ہونے سے اب سٹینڈنگ کمیٹیوں کے اجلاس کا انعقاد بھی مشکل ہوگا ۔