لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ ن کے رہنما خرم دستگیر نے کہا ہے کہ اس وقت گرینڈ ڈائیلاگ کی ضرورت ہے ، وہ وقت دور نہیں جب یہ کرنا پڑینگے ۔ تحریک انصاف کی پوزیشن چابی والے با بوں سے زیادہ نہیں، اصل بات تو جو انہیں چابی دیتے ہیں ان سے کرنی ہے ۔ چابی دینے والے مقتدر حلقے اور اسٹیبلشمنٹ ہے ۔ چینل92نیوزکے پروگرام ’’ہوکیارہاہے ‘‘میں میزبان فیصل عباسی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی اپوزیشن کا حصہ ہے کوشش ہو گی کہ انکے بارے میں کم سے کم گفتگو کروں، ہمیں اپوزیشن کو متحد رکھنا ہے ، ن لیگ کواس فاسشٹ حکومت نے جیل میں ڈالا ،ٹرائل چل رہا جبکہ اکثر لیڈر ز کی ضمانت ہوگئی ۔ نوازشریف، شہباز شریف کا فیصلہ ہے کہ اقتدار کی لائن میں نہیں لگنا، مولا بخش چانڈیو جو مرضی کہیں،۔ پی پی سندھ حکومت کو کھونا نہیں چاہتی۔ دیامیر بھاشا ڈیم کا شاید تیسرا افتتاح ہوا ، ن لیگ نے اس کیلئے زمین خریدی ،ہم پی ٹی آئی کو 126 ارب روپے کا تحفہ دیکرگئے کہ ڈیم بنائیں ۔عمران خان میں اگر جمہوری وسیع القلبی ہوتی توشہبازشریف کو بھی افتتاحی تقریب میں شرکت کی دعوت دیتے ۔ جس تحریک کا آغاز مولانا فضل الرحمٰن کر رہے ہیں اسکا آغاز ہم نے کیا تھا، آئندہ چند ماہ سیاسی اورجمہوری طورپر اہم، نوازشریف بھی اہم کردار ادا کرینگے ۔تجزیہ کار عارف نظامی نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ فی الحال تو اپوزیشن سے بات کرنے کیلئے تیار نہیں، ،مریم نواز اسلئے نہیں بولتیں وہ سمجھتی ہیں کہ کہیں انہیں بھی جیل نہ پڑجائے ، شہباز شریف کی خاموشی کی وجہ یہی ہے کہ وہ بیٹے کوباہر نکلوانا چاہتے ہیں۔مریم نواز اس وقت ایکٹو ہونگی جب اوپر سے کلیئرنس ملے گی۔ آصف زرداری نے بینظیر کی وصیت دکھائی مجھے تو وہ اصلی لگی۔ علی زیدی بہت آگے جارہے ، نیا معاملہ انہیں بہت مہنگا پڑیگا۔ وزیراعظم صرف فلسفیانہ تقریر کرتے ، عملی طورپر کچھ نہیں ہورہا۔ امریکہ ہمارے ساتھ نہیں آئیگا ٹرمپ نے الیکشن ہار جانا ہے ۔ امریکی خوشنودی کی خاطر ہمیں چین سے اپنی دوستی کو دائو پر نہیں لگانا چاہئے ۔