اسلام آباد، نیامے (مانیٹرنگ ڈیسک،صباح نیوز ،این این آئی)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ او آئی سی کی جانب سے بھارت کو منہ توڑ جواب ملے گا۔نائجر پہنچنے کے بعد ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر خارجہ کہا کہ بھارت سے پروپیگنڈے کے علاوہ کیا توقع کی جا سکتی ہے ؟انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کیخلاف کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا ۔ انہوں نے کہاکہ او آئی سی کا مقبوضہ کشمیر پروہی مؤقف ہے جو پہلے تھا۔ ایک نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے واضح کیا کہ پاکستان اسرائیل کو تسلیم کررہا ہے نہ کسی مصلحت کا شکار ہونگے ، پاکستان کا اسرائیل سے متعلق بالکل واضح اور دوٹوک موقف ہے مسئلہ فلسطین کے حل تک کوئی بات نہیں ہوسکتی، اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق افواہیں اڑائی گئی ہیں، ہمارے نادان اپوزیشن والے یہ بھی کہتے ہیں کشمیر کا سودا کردیا ، نادان دوست چالاک دشمن سے زیادہ خطرناک ہوتے ہیں۔ سیکرٹری جنرل او آئی سی اور شاہ محمود کی ملاقات میں اسلامو فوبیا مقبوضہ جموں وکشمیر کی صورتحال مسئلہ فلسطین سمیت مسلم امہ کو درپیش مسائل کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوا۔ وزیر خارجہ نے او آئی سی کو فعال اور مستحکم بنانے کیلئے ڈاکٹر یوسف العثیمین کے بطور سیکرٹری جنرل او آئی سی کی خدمات کو سراہا۔وزیر خارجہ نے کہاکہ پاکستان او آئی سی کو مسلم امہ کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اسے ایک انتہائی اہم اور واحد فورم گردانتا ہے ۔شاہ محمودقریشی نے او آئی سی سیکرٹری جنرل کو بتایا کہ بھارت عالمی قوانین اور چوتھے جنیوا کنونشن کی صریحاً خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ جموں وکشمیر میں آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے ۔ وزیر خارجہ نے نائجر میں واقع پاکستانی سفارت خانے میں نا ئجر کی یونیورسٹیوں کے سربراہان کے ساتھ ملاقات کی پاکستان اور نائجر کے مابین تعلیم کے شعبہ میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا ۔شاہ محمود قریشی نے چاڈکے ہم منصب امین عباصدیق سے بھی ملاقات کی،ملاقات میں پاک چاڈدوطرفہ تعلقات،مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کے فروغ پرتبادلہ خیال کیاگیا،وزیرخارجہ نے کہاپاکستان’’انگیج افریقہ‘‘کی پالیسی پرعمل پیراہے ،دونوں ملک ڈیری فارمنگ،زرعی اورسلامتی کے شعبوں میں تعاون کرسکتے ہیں،چاڈکے وزیرخارجہ نے ’’انگیج افریقہ‘‘پالیسی کی تعریف اورتعاون بڑھانے کے عزم کااظہارکیا۔