مقبوضہ بیت المقدس،ابوظہبی(اے ایف پی، مانیٹرنگ ڈیسک،صباح نیوز)اسرائیل نے متحدہ عرب امارات میں سفارت خانہ کھول لیا۔ اسرائیلی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ابوظہبی میں اسرائیلی سفارت خانہ سرکاری طور پر کھول دیا گیا ہے ، مشن کے سربراہ ایٹن ناہ کی آمد کے ساتھ ہی اسرائیلی سفارتخانہ ہر سطح پر دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو آگے بڑھائے گا۔دوسری طرف متحدہ عرب امارات اسرائیل کے شہرتل ابیب میں سفارت خانہ قائم کرے گا،اماراتی کابینہ نے سفارت خانہ کھولنے کی اجازت دے دی۔فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں قائم کردہ یہودی کار خانوں میں تیار ہونے والی مصنوعات کی خریداری پر متحدہ عرب امارات(یو اے ای ) کے خلاف اقوام متحدہ میں باضابطہ طورپر احتجاج کیاگیا ۔فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے اقوام متحدہ میں کی گئی شکایت میں متحدہ عرب امارات پر الزام عائدکیا گیا کہ ابو ظہبی نے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کے بعد متنازعہ کار خانوں کی مصنوعات کی درآمد شروع کی ہے جو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔ واضح رہے دونوں ملکوں کے درمیان گزشتہ سال اگست میں تاریخی معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت سفارتی تعلقات استوار ہوئے تھے ۔ اس معاہدے میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ثالثی کا کردار ادا کیا تھا۔ معاہدے پر دستخط کے بعد متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کی طرف سے مشترکہ بیان میں کہا گیا تھا کہ اس تاریخی سفارتی بریک تھرو سے مشر ق وسطیٰ میں امن کو فروغ ملے گا۔اس معاہدے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کئی شعبوں میں تعاون کو مستحکم کرنے کیلئے کئی اور معاہدوں پر دستخط ہو چکے ہیں۔سفارتی تعلقات معمول پر آنے کے ایک مہینے بعد گزشتہ سال اکتوبر میں امارات کی پہلی پرواز تل ابیب پہنچی تھی۔واپسی پر اتحاد ایئرویز کی پرواز میں اسرائیلی سیاحت کے ماہرین سوار ہوئے تھے جنہوں نے دو دن متحدہ عرب امارات میں گزارے تھے ۔