غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج نے وحشیانہ فضائی بمباری کر کے 9بچوں سمیت 20فلسطینیوں کو شہید اور 65 کو زخمی کر دیا جبکہ ’’یروشلم ڈے‘‘ کے موقع پر اسرائیلی فوجیوں نے قبلہ اول مسجد اقصیٰ پر حملہ کر کے 300سے زائد فلسطینیوں کو زخمی کر دیا۔ فلسطینی عوام پر اسرائیل کے دہشت گرد حملوں کے خلاف پوری دنیا میں احتجاج کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ کئی عشروں سے فلسطینی عوام اسرائیلی مظالم کے باعث جس عذاب سے گزر ر ہے ہیں، دنیا آج تک اس کا کوئی حل نکال سکی ہے اور نا ہی اسرائیلی بربریت کو لگام ڈال سکی ہے، اس حل طلب مسئلے کی وجہ سے لاکھوں فلسطینی وحشیانہ صیہونی حملوں میں شہید ہو چکے ہیں۔ اسرائیل نے فلسطینی علاقوں پر یہودی بستیاں بسا کر لاکھوں فلسطینیوں کو بے گھر ہونے پر مجبور کر دیا ہے، غزہ کی پٹی پرہر سال خاص طور پر رمضان المبارک کے مہینے میں فلسطینی عوام پر اسرائیلی فوج گولہ باری کر کے ان کی زندگی کو عذاب بنا دیتی ہے امریکہ کی گزشتہ ٹرمپ حکومت نے انتہائی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہو ئے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کر کے گویا جلتی پر تیل ڈال دیا، حالات کو جہاں فلسطینی عوام کے لئے مزید خطرنا ک بنا دیا ہے وہاں اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کو مزید اپنی بربریت کا نشانہ بنانے کی شہہ دے دی ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اسلامی امہ اقوام متحدہ ،سلامتی کونسل سمیت دنیا بھر کے انسانی حقوق کے ادارے اس کے خلاف آواز بلند کریں۔ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ اسرائیل کو لگام دے ، فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم بند کرائے اور مسئلے کے مستقل حل کے لیے آزادفلسطینی ریاست کے قیام کی راہ ہموار کرے۔