’’اسلامی جمہوریہ پاکستان ‘‘میں ’’گردیاں‘‘ دہشت گردی ، پولیس گردی ، بجٹ گردی ، وکلاگردی ، ڈاکو گردی ، ناجائز منافع گردی ، قبضہ گردی ، پانی ، بجلی، گیس اور ٹیکس چوری کی گردی ، چوروں ، ڈاکوؤں ، لٹیروں ، قاتلوں کی گردی ، لاقانونیت ، بیانصافی ، مذہبی ، لسانی اور علاقائی گردی ، تعلیمی نظام میں گردی ، الغرض یہ تمام تر ملک دشمن سرگرمیاں پاکستانی قوم کمال صبر و تحمل اور برداشت کرتی چلی آرہی ہے ہر دور کے ہر حکمران کی نااہلیت بھگت رہی ہے حکمرانوں کی قومی مفادات پر ذاتی مفاد گردی کے عذاب جھیلتی چلی جا رہی ہے۔ ناقابلِ برداشت ہوشربا مہنگائی کے عفریت گردی پر کمال صبر کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ سیاست دانوں کے ظاہری ڈرامے لڑائی ، جھگڑے اور منافقت پر مبنی بھائی چارے کی گردیاں سہتی جا رہی ہے۔لیکن ملک دشمن حکمران طبقہ یہ جان لے کہ جب بھی وطنِ عزیز کی سرحدوں پر ملک دشمنوں نے کوئی گردی کی تو پاک آرمی نے دندان شکن جواب دیا اور جب جب اندرونی طور پر قومی اداروں کو کمزور کرنے والے ملک دشمنوں نے کوشش کی تو محنت کش طبقے نے ان قومی مجرموں کے خلاف کمر کس لی اور شکست سے دوچار کیا اور ہمیشہ کرتے رہیں گے انشااللہ کیونکہ یہ ملک مزدوروں کے بڑوں نے خون دیکر ، گھر بار لٹا کر بال بچے مروا کر ملک حاصل کیا تھا نہ کہ کسی سرمایہ دار ، جاگیردار یا صنعت کار نے۔ 47کی پارٹیشن ہو یا 65کی جنگ ہو ، سیلاب کی تباہ کاریاں ہوں یا ملک دشمنوں کی دہشت گردیاں پاک فوج اور مزدور ایک پیج پر نظر آئے ہیں اسی طرح لٹیرے اور مفاد پرست بھی ایسے موقوں پر دم دبا کر بلوں میں گھسے نظر آئے ہیں۔ماضی کے حکمران طبقے نے اپنے مفادات کی خاطر ایک دوسرے کو لچا لفنگا لٹیرا اور نہ جانے کیا کہتے رہے اور اندرونی طور پر اپنی لوٹ مار کی دولت کو تحفظ دیتے رہے یہاں تک کہ نجکاری کا ڈرامہ رچا کر آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کو دھوکہ دیکر پیسے بٹورتے رہے مگر موجودہ حکمرانوں کی پالیسی بظاہر ایسی ہے کہ قومی ادارے تباہ ہوتے ہیں تو ہوتے رہیں ہمارا اقتدار محفوظ رہینا چاہیئے۔جو ہر محبِ وطن کے لیئے ناقابلِ قبول اور ناقابلِ برداشت ہے۔کوئی بھی محنت کش اندرونی یا بیرونی دشمن کی نہیں چلنے دیگا چاہے جان چلی جائے۔اس لیے نجکاری پر کام کرنے والے اربابِ اختیار کوئی بھی انتہائی قدم اٹھانے سے پہلے جان لیں کہ وطنِ عزیز کے مزدوروں کے خون سے کھیلنا پڑے گا مگر کامیابی پھر بھی نہیں ملے گی۔اس لیے بہتر یہ ہے کہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مذاکرات کیے جائیں اور اصلاحات پر توجہ دی جائے بجلی چوروں کے خلاف عبرتناک اقدامات کیئے جائیں۔ غیر منصفانہ نیپرا ریٹس پر نظر ثانی کی جائے۔ سزا اور جزا کے نظام کو مظبوط کیا جائے۔بجلی کے نیچے کھڑے مزدور کی ذہنی اور مالی آسودگی بہتر بنائی جائے تو سسٹم خودبخود ٹھیک ہو جائیگا۔جذبہ حب الوطنی کے ساتھ غور فرمائیں وزیرِاعظم عمران خان صاحب اللہ پاک آپ اور آپکی ٹیم کو سچ کہنے ، سچ سننیں اورسچوں کا ساتھ دینے کی توفیق عطا فرمائے۔ (ساجد کاظمی لاہور)