مکرمی !وفاقی دار الحکومت اسلام آباد میں چوری ، ڈکیتی ، سٹریٹ کرائم ، کم بچوں کے اغواء اورزیادتی کے سنگین جرائم مسلسل سر اٹھانے لگے، آئے روزشہر میں کئی بچوں کو اغواء کے بعد زیادتی کا نشانہ بنانے کے واقعات نے اسلام آباد کے مکینوں کو عدم تحفظ کا شکار کرکے رکھ دیاجس کی بڑی وجہ کمزور قانون ، گرفتار ملزمان کوکیفر کردار تک نہ پہنچانا اور پولیس کی ملزمان سے ملی بھگت ہے اسلام آباد پولیس کو ماڈل پولیس بنانے کے دعوے اپنی جگہ مگر شہر میں دن دیہاڑے معصوم بچوں اوبچیوں کے قتل کے پے درپے واقعات سے ایسے نظر آتا ہے کہ کئی بھی حکومتی رٹ قائم نہیں۔بڑھتے ہوئے جرائم کی بڑی وجہ قانون پر عملدر آمد کا نہ ہونا ہے، ارباب اختیار سے گزارش ہے کہ شریعت کے مطابق قرآنی احکامات اور اسلام کی روشنی میں قانون بنایا جائے اور بے گناہ افراد کو قتل کرنے والے قاتل کو چوبیس گھنٹے کے اندر کھلی عدالت لگا کر قتل کردیاجائے، چوری کرنے والے کا ہاتھ کاٹ دیا جائے، معاشرے میں شہریوں کو نقصان پہنچانے والے درندوں اور جرائم پیشہ عناصر کونکیل ڈالی جائے تو اسطرح ایک مہینے کے اندر اندر پورے ملک سے جرائم کا خاتمہ ہوسکتا ہے او ر معاشرہ امن کا گہوارہ بن سکتا ہے۔ ( ایم شفیق اسلام آباد)