لاہور(گوہر علی) پنجاب اسمبلی کے کل ہونیوالے اجلاس کے لئے محکمہ قانون نے ایجنڈا جاری کرنے سے انکار کردیا جس کے بعد ڈپٹی سپیکر آفس اور محکمہ قانون میں ڈیڈ لاک پیدا ہوگیا ،محکمہ قانون نے فیصلے سے پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ کو باضابطہ آگاہ کردیا ہے اور کل ہونیوالے اجلاس پر سوالیہ نشان لگ گیا ، حکومت پنجاب اور ڈپٹی سپیکر آفس میں کشیدگی عروج پر پہنچ گئی ، ذرائع کے مطابق جمعہ کے روز اجلاس میں ڈپٹی سپیکر سرداردوست مزاری کی تحریک استحقاق پر اپوزیشن کو ایک گھنٹہ سے زائد اظہار خیال کرنے کی اجازت دی اور حکومتی اراکین کو بولنے کا موقع نہیں دیا گیا ،جس پر وزراء نے ڈپٹی سپیکر کے سامنے سخت احتجاج کیا اور ایوان سے چلے گئے ، اس کے بعد ڈپٹی سپیکر آفس اور محکمہ قانون میں نئے تنائو نے جنم لیا ، جمعہ کے ہی روز دوست مزاری کی زیر صدارت بزنس ایڈوائزی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ (ن) لیگ کی ریکوزیشن پر بلایا گیا اجلاس اسی دن ( جمعہ )ختم کردیا جائیگا اور پیر کو حکومت اپنا اجلاس طلب کریگی لیکن حیرت انگریز طو رپر ڈپٹی سپیکر نے اجلاس ختم نہ کیا اور پیر کو بھی اجلاس کو جاری رکھا بلکہ ڈپٹی سپیکر نے اپنی تحریک استحقاق کا جواب آنے تک اجلاس کو جاری رکھنے کا اعلان کیا جس پر حکومت اور اپوزیشن دونوں ہی حیران ہیں ،حکومتی حلقے اب محکمہ قانون اور ڈپٹی سپیکر آفس میں مفاہمت کرانے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ پیر کو اجلاس کا انعقاد ہوسکے ۔