اسلام آباد(سپیشل رپورٹر؍ لیڈی رپورٹر)وزیرِ اعظم عمران خان نے کہاہے کہ کہ گندم، آٹے اور فائن میدے کی سمگلنگ کی روک تھام کے لئے بارڈر مینجمنٹ کو مزید موثر بنایا جائے اور سمگلنگ میں ملوث عناصر اور انکی معاونت کرنے والے سرکاری اہلکاروں کے خلاف بھی سخت ایکشن لیا جائے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں وزیر اعظم آفس میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس کے دوران چیف کمشنر اسلام آباد نے مختلف اشیاء کی قیمتوں کے بارے میں عوام کو آگاہی فراہم کرنے ، آن لائن آرڈرز اور ان اشیا کی عوام کی دہلیز تک فراہمی کے سلسلے میں بنائی جانے والی اپلیکیشن ’’درست دام‘‘کے حوالے سے بریفنگ دی۔وفاقی دارالحکومت میں رائج کئے جانے والے اس نظام کو پنجاب اور خیبرپختونخوا کے بڑے شہروں میں رائج کرنے کا فیصلہ کیا گیا،اس سلسلے میں ابتدائی طور پر خیبر پختونخوا میں ایبٹ آباد، پشاور، مردان اور ڈی آئی خان جبکہ پنجاب میں راولپنڈی، ملتان اور لاہور میں اس نظام کو فوری طور پر متعارف کرایا جائیگا۔اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوری کے تدارک کے لئے انتظامی اقدامات کو مزید موثر بنایا جائے جبکہ جلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہر تحصیل میں کاشت کاروں کو حکومت کی جانب سے جگہ میسر کی جائے گی جہاں وہ بغیر کسی فیس یا اخراجات اپنی اجناس فروخت کر سکیں گے ۔وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ صوبائی انتظامیہ کی جانب سے ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف موثر اقدامات کے ساتھ ساتھ ہر ضلع کی شہری اور دیہی تحصیل میں اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کی روزانہ اورہفتہ وار تجزیاتی رپورٹ بھی وزیرِ اعظم آفس کو بھجوائی جائے ،عوام تک صحیح اور مناسبقیمتوں میں اشیائے ضروریہ کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے ملک بھر میں پھیلے یوٹیلیٹی سٹورز کو بھرپور طریقے سے استعمال کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔ وزیرِ اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ عوام کے استعمال میں آنے والی ضروری اشیاء کی قیمتوں کو قابو میں رکھنے کے لئے ہر ممکنہ انتظامی و دیگر اقدامات کئے جائیں۔انہوں نے ہدایت کی کہ منڈی اور مارکیٹ میں قیمتوں کے فرق کو کم کرنے کے لئے ٹیکنالوجی کو بروئے کار لایا جائے ۔انہوں نے کہاکہ یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ ہر شہری کو اشیائے خوردونوش کی دستیابی یقینی بنائے ، اس ضمن میں ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ کوئی بھوکا نہ سوئے ۔وزیراعظم نے اسلام آبادکے نئے مقامی حکومت کے مجوزہ نظام کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے متعارف کرایا جانے والا مقامی حکومتوں کا نیا نظام عوام کو بااختیار بنانے میں انقلاب برپا کرے گا۔وزیراعظم نے 3 روزہ ساتویں ریجنل ایشیائی کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ماحولیات کا تحفظ دینی فریضہ ہے ، ہم نے شہروں کو محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، ہماری توجہ شہروں کے پھیلاؤ کی بجائے بلند عمارتیں بنانے پر مرکوز ہے ۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں فضائی اور آبی آلودگی پر قابو پانے کی طرف توجہ نہیں دی گئی، ایک وقت میں نئی دہلی بہت صاف شہر ہوا کرتا تھا، اب آلودگی سے بہت متاثر ہوچکا ، ایسا ہی لاہور میں ہورہا ہے ۔علاوہ ازیں وزیر اعظم سے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے ملاقات کی ۔وزیر اعظم سے بھائی صاحب بھائی (ڈاکٹر) مہندر سنگھ اہلوالیہ اوبی ای کے ایس جی ، نیشکان گروپ آف چیریٹیبل آرگنائزیشن کی قیادت میں ایک وفد نے بھی ملاقات کی۔ مہندر سنگھ نے کرتار پور راہداری کھولنے اور سکھ برادری کو ان کے مقدس مقام کی زیارت میں دنیا بھر میں سہولت فراہم کرنے کے حکومت پاکستان کے تاریخی فیصلے پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔انھوں نے بنیادی ڈھانچے کے ترقیاتی منصوبوں خصوصا ننکانہ صاحب اور کرتار پور راہداری میں ریسٹ ہاؤس بنانے میں دلچسپی ظاہر کی۔ انہوں نے اس سال کے شروع میں سکھ برادری کے اعلان کردہ 500 ملین پائونڈ کے پہلے مرحلے میں مدد اور تعاون فراہم کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی۔کونسل آف سٹیٹس آف سوئس کنفیڈریشن کے صدر ژان رینی فورنیر بھی وزیراعظم سے ملے ۔عمران خان نے فورنیر کو 20 اکتوبر 2019 کو سوئس انتخابات کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔