وزیر اعظم عمران خان نے ملک بھر میں آٹا ،چینی اور دالوں سمیت 17اشیاء ضرویہ کی قیمتیں یکساں رکھنے کیلئے میکانزم بنانے کی ہدایت کی ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت کو اقتدار سنبھالنے کے بعد ایک کے بعد ایک بحران کا سامنا ہے۔ وزیر اعظم آٹے کی گرانی کا نوٹس لیتے ہیں تو آٹے کا بحران پیدا ہو جاتا ہے، پٹرول کی قلت کا نوٹس لیتے ہیں تو پٹرول غائب ہو جاتا ہے۔ حکومتی رٹ کی ناکامی کا اس سے بڑھ کر ثبوت کیا ہو سکتا ہے کہ بازاروں اور مارکیٹوں میں آج بھی ضروری اشیا کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کر رہی ہیں ۔پرائس کنٹرول کمیٹیاں ناکام ہو چکی ہیں ۔جس کا جی چاہتا ہے وہ من پسند کی قیمت مقرر کر لیتا ہے ۔ آٹے کی قیمت چاروں صوبوں میں مختلف ہے ۔پنجاب میں 20کلو آٹے کا تھیلا 860روپے میں فروخت ہو رہا ہے تو کے پی کے میں 1150روپے تک بک رہا ہے۔بدقسمتی سے وفاقی حکومت کی اپیل کے باوجود سندھ حکومت کی طرف سے سرکاری گندم ریلیز نہ کرنے کی وجہ سے کراچی میں 20کلو آٹے کا تھیلے کی قیمت 1600روپے تک پہنچ گئی ہے، جو کراچی کے شہریوں سے ظلم سے کم نہیں۔ اب وزیر اعظم نے اشیا ضروریہ کی ملک بھر میں یکساں قیمتوںپر فراہمی کا میکانزم بنانے کا فیصلہ کیا ہے جو خوش آئند ہے۔ بہتر ہو گا وفاقی اور صوبائی حکومتیں باہمی مخاصمت کو پس پشت ڈال کر مہنگائی کے خاتمے کیلئے مل کر اشیائے ضروریہ کی یکساں قیمتوںکیلئے اقدامات کریں تاکہ عوام کو یکساں قیمت پر اشیائے ضروریہ کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔