مکرمی!آپ کے موقر روزنامہ کی وساطت سے ارباب اختیار کی توجہ انتہائی اہم مسئلہ کی جانب مبذول کروانا چاہتا ہوں۔تحصیل احمد پور سیال کے کئی شہر خموشاں ارباب اختیار کی توجہ کے طالب ہیں۔خوشاب مظفر گڑھ روڈ مین روڈ پر اڈہ ٹال سے مغرب کی جانب 3کلومیٹر کے فاصلے پر احمد پور سیال کے موضع کلاچی کے قبرستان دربار حضرت دین پناہ کے گردچار دیواری نہ ہونے کی وجہ سے یہ آوارہ کتوں اور مویشیوں کی آماجگاہ بن گیاجس کی وجہ سے قبروں کی بے حرمتی ہورہی ہے۔اس علاقے میں آوارہ کتوں کی بھرمار ہونے کی وجہ سے وہ چار دیواری کی عدم دستیابی کا فائدہ اٹھا کر قبرستان میں گھس جاتے ہیں اور قبروں کی کھدائی کرکے دفن شدہ مردوں کی بے حرمتی کرتے ہیں۔اس قبرستان میںقبریں کھود کر میتوں کی بے حرمتی کے متعددواقعات رونما ہوچکے ہیں۔ایک تازہ ترین واقعہ میںچند روز قبل رات کو دفن کیے گئے ایک نومود بچے کی قبر کھود کر آوارہ کتوں نے میت کی بے حرمتی کی۔ یہ مسئلہ باربار حکام بالا کے گوش گزار کیا جا چکا ہے لیکن کوئی بھی ٹس سے مس نہیں ہوابلکہ ان کی آواز نقار خانے میں طوطی کی مانند دبا دی جاتی ہے چیک پوسٹ بلاکی لیہ روڈ سے تقریباً ایک کلومیٹر کے فاصلے پر موجود قدیمی قبرستان ٹبہ اماماں والا جوکہ ضلع جھنگ کی تحصیل احمد پور سیال کی یونین کونسل کپوری ودیگر مضافات اور ضلع لیہ تحصیل چوبارہ کی یونین کونسل خیرے والا اور گردونواح کے مکینوں کا واحد قبرستان ہے جو پختہ سٹرک اور چار دیواری سے محروم چلا آرہا ہے ۔ایک طرف جہاں لوگوں کو آمدورفت میں دقت کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو دوسری طرف چار دیواری کی عدم دستیابی کی وجہ سے قبروں کی بے حرمتی ہوتی ہے۔اس کے علاوہ چاہ بھڑکی ،نئی کپوری کے قبرستان کی چاردیواری بھی نہیں ہے ۔جکھڑ فقیر گڑھ موڑ کے قبرستانوںکی چار دیواری کی تعمیر کے لیے فنڈز بھی مہیا کیے گئے تھے لیکن چار دیواری کی تعمیر کا کام مکمل کرنے کی بجائے اسے ادھورا چھوڑ دیا گیا ہے ۔(تنویر حسین ،احمدپور سیال)